معجزہ
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19362
’’اور ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ یا الٰہی! شیطان نے مجھے ایذاء اور تکلیف دے رکھی ہے۔‘‘
(سورۃ ص۔ ۴۱)
رحمت خداوندی جوش میں آئی اور حکم ہوا۔
’’زمین پر لات مارو، یہ چشمہ نہانے کو ٹھنڈا اور پینے کو شیریں ہے۔‘‘
(سورۃ ص۔ ۴۲)
حضرت ایوبؑ نے زمین پر پیر مارا۔ زمین میں سے شفاء بخش پانی ابل آیا۔ حضرت ایوبؑ نے غسل کیا اور پانی پیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے بدن زخموں سے صاف ہو گیا۔
بی بی رحمہ شام کو واپس لوٹیں تو بیمار اور ناتواں شوہر کو موجود نہ پا کر پریشان ہو گئیں۔ آپ روتے ہوئے انہیں ڈھونڈ رہی تھیں کہ قریبی پل پر ایک جوان صحت مند مرد کو دیکھا۔ حضرت ایوبؑ نے مسکراتے ہوئے سارا احوال سنایا۔ حضرت ایوبؑ اور ان کی زوجہ کا شباب لوٹ آیا۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں پہلے سے زیادہ اولاد سے نوازا اور آزمائش کے دنوں میں جن آسائشوں سے محروم کر دیئے گئے تھے وہ کئی گنا بڑھا کر دوبارہ عطا کر دی گئیں۔
سورۃ انبیاء میں حضرت ایوبؑ کا ذکر اختصار اور اجمال کے ساتھ اس طرح ہے:
’’اور ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا، میں دیکھ میں پڑ گیا ہوں اور خدایا تجھ سے بڑھ کر رحم کرنے والا کوئی نہیں۔
پس ہم نے ان کی پکار سن لی اور جس دکھ میں پڑ گئے تھے وہ دور کر دیا، ہم نے ان کا گھرانہ بسا دیا اور ان کے ساتھ اتنے ہی اور عطا کئے۔ یہ ہماری طرف سے ان کے لئے رحمت تھی اور نصیحت ہے ان کے لئے جو اللہ کی بندگی کرنے والے ہیں۔‘‘
(سورۃ انبیاء: ۸۳۔۸۴)
اللہ تعالیٰ سورۃ انبیاء میں دوسری برگزیدہ ہستیوں کے علم و فضل اور حکمت و دانش کا تذکرہ کرتے ہوئے حضرت ایوبؑ کے بارے میں فرماتے ہیں۔
’’اور (یہی ہوشمندی اور حلم و علم کی نعمت) ہم نے ایوب کو دی۔‘‘
(سورۃ انبیاء۔ ۸۲)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 239 تا 240
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔