کوتوال شہر
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19220
ایک دکان پر پہنچ کر اس نے روٹیاں خریدیں اور دکاندار کو چاندی کا ایک سکہ دیا جس پر (دقیانوس) کی تصویر تھی، دکان دار یہ سکہ دیکھ کر حیران ہو گیا۔ پوچھا، تمہیں یہ سکہ کہاں سے ملا؟ یمیلخا نے کہا، یہ میرا اپنا مال ہے دونوں میں تکرار ہونے لگی لوگ جمع ہو گئے معاملہ کوتوال شہر تک جا پہنچا۔ کوتوال نے یمیلخا سے کہا، مجھے وہ دفینہ بتاؤ جہاں سے تم یہ سکہ لائے؟ یہ صدیوں پرانا سکہ ہے۔ تم تو ابھی جوان لڑکے ہو، ہمارے بڑے، بوڑھوں نے بھی کبھی یہ سکہ نہیں دیکھا، یہ ضرور کوئی راز ہے۔ یمیلخا نے جب یہ سنا کہ قیصر ڈیسیس کو مرے ہوئے زمانہ گزر چکا ہے تو حیرت زدہ ہو گیا اور کچھ دیر تک وہ دم بخود رہا، پھر اسے ہوش آیا۔ اس نے کہا کل ہی تو میں اور میرے ساتھی اس شہر سے بھاگ کر گئے تھے اور ایک غار میں ہم نے پناہ لی تھی تا کہ ڈیسیس کے ظلم سے بچے رہیں، میرے ساتھی قریب کے پہاڑ میں ایک غار کے اندر پناہ گزیں ہیں، چلو میں تمہاری ان سے ملاقات کرا دوں۔ حاکم شہر کے عمائدین اور ایک خلقت ان کے ہمراہ غار پر پہنچی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 216 تا 216
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔