مسیحی روایات کا خلاصہ
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19212
گریگوری آف ٹورس (Gregory Tours) نے اپنی کتاب Meraculorum Liberمیں اس قصے کی جو تفصیلات مسیحی روایات کے مطابق جمع کی ہیں ان کا خلاصہ یہ ہے۔
حضرت عیسیٰ ؑ کے بعد جب مسیحی دعوت رومی سلطنت میں پہنچنی شروع ہوئی تو اس شہر کے چند نوجوان بھی شرک سے تائب ہو کر خدائے واحد پر ایمان لے آئے۔
یہ سات نوجوان تھے ان کے مذہب کی تبدیل کرنے کی خبر سن کر قیصر ڈیسس نے ان کو طلب کیا اور پوچھا: ’’تمہارا مذہب کیا ہے؟‘‘ انہیں معلوم تھا کہ قیصر پیروان مسیح کے خون کا پیاسا ہے مگر انہوں نے بغیر کسی خوف کے کہا: ’’ہمارا رب وہ ہے جو زمین آسمان کا رب ہے، اس کے سوا ہم کسی معبود کو نہیں پکارتے، اگر ہم ایسا کریں تو بہت بڑا گناہ کریں گے۔‘‘ قیصر یہ سن کر مشتعل ہو گیا اور غصہ سے بولا:
’’اپنی زبان بند کرو ورنہ میں تمہیں قتل کروا دونگا۔ ابھی تم بچے ہو۔ میں تمہیں تین دن کی مہلت دیتا ہوں اس مدت میں اگر تم نے اپنا رویہ بدل لیا اور اپنی قوم کی طرف پلٹ آئے تو خیر۔ ورنہ تمہاری گردن مار دی جائے گی۔‘‘
اس مہلت سے فائدہ اٹھا کر یہ نوجوان شہر سے بھاگ نکلے اور پہاڑوں کی طرف چل دیئے تا کہ کسی غار میں چھپ جائیں، راستے میں ایک کتا ان کے ساتھ ہو گیا۔ ایک بڑے غار کو اچھی جائے پناہ دیکھ کر اس میں چھپ گئے، کتا غار کے دہانے پر بیٹھ گیا۔ وہ تھکے ماندے تھے اس لئے فوراً سو گئے۔ قرآن حکیم میں اس کا تذکرہ یوں ہے:
’’کیا تم سمجھتے ہو کہ غار اور کھوہ والے ہماری کوئی بڑی عجیب نشانیوں میں سے تھے جب وہ چند نوجوان غار میں پناہ گزیں ہوئے اور انہوں نے کہا: اے پروردگار! ہم کو اپنی رحمت خاص سے نواز اور ہمارا معاملہ درست کر دے تو ہم نے انہیں اسی غار میں تھپک کر سالہاسال کے لئے گہری نیند سلا دیا۔‘‘
(سورہ کہف: ۹۔۱۱)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 213 تا 214
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔