شاہی پیالے کی تلاش
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19102
کنعانی جوانوں کا قافلہ ابھی روانہ ہوا تھا کہ چاندی کے شاہی پیالے کی تلاش شروع ہو گئی۔ قافلے والوں پر شبہ ظاہر کیا گیا کیونکہ غلہ صرف اس قافلہ کو تقسیم کیا گیا تھا۔ قافلہ رکوایا گیا۔ برادران یوسف نے اس پر احتجاج کیا کہ الزام بے بنیاد ہے۔ بحث و تمحیص کے بعد یہ طے پایا کہ قافلے والے واپس چل کر تلاشی دیں اگر الزام ثابت نہ ہوا تو انہیں اس شبہ کے نتیجے میں پہنچنے والی تکلیف کے بدلے میں مزید غلہ دیا جائے گا اور اگر الزام ثابت ہو گیا تو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
قانون یہ تھا کہ جس کی چوری ہوتی تھی مجرم کو اس کے حوالے کر دیتے تھے۔
شاہی داروغہ نے تمام بھائیوں کی تلاشی لینا شروع کر دی۔ آخرمیں سب سے چھوٹے بھائی بن یامین کے سامان میں سے شاہی پیمانہ برآمد ہو گیا۔ یہ دیکھ کر تمام بھائی پریشان ہو گئے۔
شاہی پہرہ دار بن یامین کو گرفتار کر کے لے جانے لگے تو انہیں باپ سے کیا ہوا وعدہ یاد آیا انہوں نے داروغہ کی منت سماجت کی کہ ’’بن یامین‘‘ کو چھوڑ دیا جائے اور اس کی جگہ جس بھائی کو چاہیں گرفتار کر لیں۔ معاملہ والئ مصر حضرت یوسفؑ کے سامنے پیش ہوا۔ حضرت یوسفؑ نے کہا! ’’اس سے زیادہ ظلم اور کیا ہو گا کہ اصلی مجرم کو چھوڑ کر کسی اور کو پکڑ لیا جائے۔‘‘
برادران یوسفؑ وطن واپس ہوئے۔ لیکن اس سفر میں ’’بن یامین‘‘ ان کے ساتھ نہیں تھا۔ ندامت کی وجہ سے باپ کا سامنا کرنے کی ان میں ہمت نہیں ہوئی۔ اس لئے بڑا بھائی باپ کے سامنے نہیں گیا۔ وہ شہر سے باہر ٹھہر گیا۔
بیٹوں نے باپ کو بتایا تو حضرت یعقوبؑ غمزدہ آواز سے بولے۔’’میں جانتا ہوں کہ بات یہ نہیں ہے لیکن جو کچھ تم لوگ کہتے ہو مان لیتا ہوں۔ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 190 تا 190
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔