دو قیدیوں کے خواب
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19086
’’اے جیل کے رفیقوں الگ الگ کئی معبودوں سے ایک اللہ بہتر ہے۔ اللہ زبردست حکمت والا ہے۔ پوجنے کے لائق اس کے سوا کوئی نہیں ہے۔ مگر نام رکھ لئے ہیں تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے۔ نہیں اتاری اللہ نے ان کی کوئی سند، حکومت نہیں ہے کسی کی سوائے اللہ کے، اس نے فرما دیا کہ نہ پوجو مگر اس کو، یہی ہے سیدھی راہ پر بہت لوگ نہیں جانتے۔‘‘
(سورۃ یوسف: ۴۰۔۳۹)
دو قیدیوں نے خواب دیکھے۔ ایک بادشاہ کا ساقی اور دوسرا باورچی تھا اور وہ بادشاہ کو زہر سے ہلاک کرنے کی سازش میں پکڑے گئے تھے۔ دونوں نے حضرت یوسفؑ کو اپنے اپنے خواب سنائے۔ ایک نے بتایا ’’میں نے خواب میں دیکھا کہ انگور نچوڑ رہا ہوں۔‘‘
دوسرے نے کہا ’’میں نے دیکھا کہ سر پر روٹی اٹھائے ہوئے ہوں اور پرندے اسے کھا رہے ہیں۔‘‘
حضرت یوسفؑ نے تعبیر بتائی کہ انگور نچوڑنے والا بری ہو جائے گا اور اسے پھر ساقی گری سونپ دی جائے گی اور دوسرا سولی پر چڑھا دیا جائے گا اور اس کا گوشت مردار جانور کھائیں گے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 184 تا 185
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔