حضرت یعقوبؑ کے بارہ بیٹے
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19048
حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹے تھے لیکن آپ کو حضرت یوسفؑ سے زیادہ محبت تھی۔ دوسرے بیٹے اس بات سے خوش نہیں تھے۔ سوتیلے بھائیوں نے حضرت یوسفؑ کو ایک دن جنگل میں اندھے کنوئیں میں پھینک دیا اور روتے دھوتے واپس آ کر حضرت یعقوب علیہ السلام سے کہا کہ یوسف کو بھیڑیا کھا گیا ہے۔ حضرت یعقوبؑ نے اس دکھ کر صبر و شکر سے برداشت کیا اور کہا!
’’نہیں بلکہ تم اپنے دل سے یہ بات بنا لائے ہو اب صبر ہی بہتر ہے اور خدا ہی سے مدد مانگتا ہوں اس بارے میں جو تم بیان کرتے ہو۔‘‘
(سورۃ یوسف۔ ۸)
آپ حضرت یوسفؑ کو یاد کر کے روتے رہتے تھے۔ روتے روتے آپ کی بینائی چلی گئی۔ دوسری طرف حضرت یوسفؑ کو ایک تجارتی قافلے نے کنویں میں سے نکالا اور اپنے ہمراہ مصر لے گئے۔ حالات نے آپ کو عزیز مصر کے محل میں پہنچا دیا۔ وہیں پل کر جوان ہوئے اور مصر کے فرماں روا بنے۔ حضرت یوسفؑ والی مصر مقرر ہوئے تو حضرت یعقوبؑ نے حضرت یوسفؑ کی خواہش کے مطابق اپنے اہل خاندان کے ہمراہ جن کی تعداد ستر تھی مصر کی طرف ہجرت کی۔ اس وقت آپ کی عمر ایک سو تیس برس تھی۔
آپ ہجرت کے بعد سترہ برس زندہ رہے۔ وفات سے قبل آپ نے اپنے بچوں کو بلا کر نصیحت کی۔
’’بھلا جس وقت یعقوبؑ وفات پانے لگے تو تم اس وقت موجود تھے جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے معبود اور آپ کے باپ دادا ابراہیمؑ ، اسماعیلؑ اور اسحٰقؑ کے معبود کی عبادت کریں گے۔
جو معبود یکتا ہے اور ہم اسی کے حکم بردار ہیں۔‘‘
(سورۃ البقرہ۔ ۱۳۳)
حضرت یعقوب علیہ السلام کی عمر ایک سو سینتالیس برس ہوئی۔ حضرت یوسفؑ نے آپ کا جسد خاکی آپ کی وصیت کے مطابق کنعان لے جا کر حضرت سارہؑ ، حضرت رفقہ اور حضرت اسحٰقؑ کے پہلو میں دفن کیا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 176 تا 177
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔