حکمت
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=18877
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا واقعہ کائنات میں تفکر کی دعوت دیتا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قصے میں یہ بات وضاحت کے ساتھ بیان کی گئی ہے کہ اللہ کے فرستادہ بندے کس طرز فکر کے حامل ہوتے ہیں اور اس طرز فکر کے تحت ان سے کس قسم کے اعمال صادر ہوتے ہیں اور یہ کہ پیغمبرانہ طرز فکر کے تحت کئے گئے اعمال سے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور رضا ان کے شامل حال ہوتی ہے۔ حکم کی بجاآوری ان کا نصب العین ہوتا ہے، ہر حال میں شکر ادا کرنا ان کا طریق ہے، تفکر ان کا شعار بن جاتا ہے اور قربت الٰہی کا تصور ان کے اندر حق الیقین کا درجہ اس طرح حاصل کر لیتا ہے کہ وہ ہر لمحہ اللہ کو خود پر محیط دیکھتے ہیں، قرآن میں بیان کردہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قصے میں تفکر کرنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ تمام تجربات، مشاہدات اور محسوسات کا ماخذ ذہن ہے۔
جتنی ایجادات انسان سے صادر ہوتی ہیں وہ بھی ذہنی کاوش سے باہر نہیں ہیں، غور و فکر کرنے سے انسان کے ذہن میں وسعت پیدا ہوتی ہے اور کسی کلیہ یا کسی نئے علم کا انکشاف ہوتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 142 تا 143
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔