امت مسلمہ کے لئے یادگار عمل
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=18829
تاریخ شاہد ہے کہ تسلیم و رضا، تابعداری اور فرمانبرداری کا یہ عملی نمونہ امت مسلمہ کے لئے یادگار بنا دیا گیا ہے۔ جس وقت قربانی کا حکم ملا اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اور کوئی اور اولاد نہیں تھی۔ حکم کی تعمیل میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کا عملی اقدام بارگاہ رب العزت میں قبول ہوا۔
’’اور ہم نے اس کو پکارا یوں کہ اے ابراہیم! تو نے سچ کر دکھایا خواب ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو، بیشک یہ روشن جانچ تھی اور اس کا بدلہ دیا ہم نے ایک جانور ذبح کو بڑا اور باقی رکھا ہم نے اس پر پچھلی خلق میں سلام ہے ابراہیم پر، ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو وہ ہے ہمارے ایماندار بندوں میں اور خوشخبری دی ہم نے اس کو اسحٰق کی جو نبی ہو گا نیک بختوں میں۔‘‘
(سورۃ الصٰفٰت: ۱۰۴۔۱۱۲)
آیت مقدسہ میں تفکر کرنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام آزمائش میں جب پورے اترے تو اللہ نے انہیں انعام و اکرام سے نوازا، قربانی کی سنت نہ صرف یہ کہ رہتی دنیا میں جاری کر دی گئی بلکہ اکلوتے بیٹے کو اللہ کیلئے قربان کر دینے کا جذبہ اس قدر پسند آیا کہ دوسرے بیٹے کی ولادت اور منصب نبوت پر ان کی سرفرازی کی خوشخبری بھی اللہ نے دی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 139 تا 140
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔