حکمت
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=18745
اس واقعہ میں اللہ تعالیٰ نے نوع انسانی کو بتایا ہے کہ جب کوئی قوم سرکش ہو جاتی ہے اور اللہ کے بنائے ہوئے قوانین کا مسلسل انکار کرتی ہے تو اللہ کا جلال حرکت میں آ جاتا ہے۔ قوم ثمود کو اللہ تعالیٰ نے ہر طرح کی آسائش فراہم کی پھلوں سے لدے ہوئے درخت عطا کئے، خوشنما اور زر و جواہر سے مرصع محلات بنانے کے وسائل پیدا کئے، عقل و شعورسے نوازا لیکن ان کے اوپر عقل نے ایسے پردے ڈال دیئے کہ وہ کفران نعمت کرتے رہے اور اللہ کے فرستادہ نبی کی توقیر کم کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی، قوم ثمود نے کھلی آنکھوں سے آنکھوں سے اللہ کی نشانیوں کو جھٹلایا خود ہی معجزہ طلب کیا اور خود ہی اس معجزہ کو ختم کرنے کے لئے فساد برپا کیا۔
حضرت صالح کو جان سے مارنے کی سازش کی اور ان کی حکمت و دانائی کی باتوں سے انحراف کیا نہ صرف یہ کہ انہیں جھٹلایا بلکہ دیدہ دلیری سے یہ بھی کہا:
’’کہاں ہے وہ عذاب جس کا تم تذکرہ کرتے تھے ، لے آؤ وہ عذاب جس سے تم ڈراوا دیتے تھے۔‘‘
اس واقعہ میں یہ حکمت بھی نظر آتی ہے کہ جب کسی قوم یا بستی پر اللہ کا عذاب نازل ہو جاتا ہے تو اس بستی اور ان لوگوں سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 120 تا 120
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔