حضرت صالح علیہ السلام
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14077
’ارم‘سام بن نوح کا پانچواں بیٹا تھا۔ عاد و ثمود دونوں ارم کے پوتے تھے، عاد کی اولاد قوم عاد کے نام سے مشہور ہوئی جس کی طرف حضرت ہودؑ پیغمبر بنا کر بھیجے گئے۔ عاد اولیٰ کی ہلاکت کے بعد حضرت ہودؑ کے ساتھ بچ جانے والے لوگ ’’عادثانیہ‘‘ کے نام سے مشہور ہوئے اور سامی اقوام کی یہ شاخ اپنے جد اعلیٰ ثمود کی مناسبت سے قوم ثمود کہلائی۔
حضرت صالح علیہ السلام کا رنگ سرخ و سفید تھا، سڈول جسم اور لمبا قد تھا، سر کے بال باریک تھے، بالوں میں بھورا پن نمایاں تھا، بال اوپر کی جانب اٹھے ہوئے رہتے تھے۔
’’اور وہ یاد کرو جب تم کو سردار کیا عاد کے پیچھے اور ٹھکانہ دیا زمین میں بناتے ہو نرم زمین میں محل اور تراشتے ہو پہاڑوں میں گھر۔‘‘
(سورۃ اعراف۔ ۷۴)
ثمود کا دارالحکومت ’’حجر‘‘ تھا جسے آج کل مدائن صالح بھی کہتے ہیں۔ قوم ثمود نہایت طاقتور قوم تھی، لوگ طویل العمر تھے، سنگ تراشی فن اور تعمیرات میں ماہر تھے، یہ لوگ پہاڑ کاٹ کر نہایت مہارت سے مکانات بناتے تھے۔
’’تم نے دیکھا نہیں کہ تمہارے رب نے کیا برتاؤ کیا اونچے ستونوں والے عاد و ارم کے ساتھ جن کے مانند کوئی قوم دنیا کے ملکوں میں پیدا نہیں کی گئی تھی اور ثمود کے ساتھ جنہوں نے وادی میں چٹانیں تراشی تھیں اور میخوں والے فرعون کے ساتھ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے دنیا کے ملکوں میں بڑی سرکشی کی تھی اور ان میں بہت فساد پھیلایا تھا، آخر کار تمہارے رب نے ان پر عذاب کا کوڑا برسا دیا، حقیقت یہ ہے کہ ہمارا رب گھات لگائے ہوئے ہے۔‘‘
(سورۃ فجر: ۶۔۱۴)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 102 تا 102
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔