گرد باد (Twister Tornado)
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14065
گرد باد ہوا کی آندھی یا طوفان کو کہتے ہیں۔ اس میں گردش کرنے والی ہوا کی رفتار تین سو میل فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ ایک سمت میں چلنے کی رفتار پچاس میل فی گھنٹہ تک ہوتی ہے، یہ طوفان اتنے شدید ہوتے ہیں کہ مکانوں کی چھتیں اُڑ جاتی ہیں، پکے مکانات زمین بوس ہو جاتے ہیں، بڑے بڑے ٹریلرز کو یہ ہوائیں میلوں دور پھینک دیتی ہیں، جانور، گائے، بھینس، ہاتھی، اونٹ بھی اس میں اڑ جاتے ہیں۔
اس طوفان میں بجری یا پتھر راکٹ کی رفتار میں حرکت کرتے ہیں اس کی زد میں آنے والی ہر شئے درہم برہم ہو جاتی ہے اور جاندار ملبے میں دب کر ہلاک ہو جاتے ہیں، ان طوفانوں کے ساتھ اکثر بارش بھی ہوتی ہے۔ جس سے مٹی کیچڑ میں تبدیل ہو جاتی ہے بعض طوفان کڑک اور بجلی کی چمک (رعد و برق) کے ساتھ آتے ہیں، بجلی کی چمک اتنی شدید ہوتی ہے کہ بجلی گرنے سے بہت بڑے بڑے محل اور درخت زمین بوس ہو جاتے ہیں، اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایک طوفان میں پچاس (۵۰) سے سو (۱۰۰) مرتبہ بجلی چمکتی ہے زیادہ تر فلیش (Flash) بادلوں کے اندر ہی بنتے ہیں اور ٹوٹ جاتے ہیں ان کا دورانیہ چند سیکنڈ ہوتا ہے، بڑے فلیش کا دورانیہ آٹھ سیکنڈ ہوتا ہے اس کی موٹائی تقریباً ایک انگلی کے برابر ہو سکتی ہے لیکن لمبائی کئی میل ہوتی ہے، متوسط درجے کے طوفان بادوباراں میں دس ایٹم بم کے برابر طاقت ہوتی ہے اور بجلی کے ایک فلیش میں اتنا کرنٹ ہوتا ہے کہ چھوٹے شہر میں ایک سال کی بجلی کی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں۔
ایک فلیش میں تقریباً تین ہزار ایمپئر کرنٹ ہوتا ہے اور اس کا (Flow) ساٹھ ہزار فارن ہائیٹ تک پہنچ جاتا ہے جو کہ سورج میں پیدا ہونے والی گرمی سے بھی زیادہ ہے، درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے ہوا کی رفتار آواز سے زیادہ ہو جاتی ہے۔
قوم عاد جہاں آباد تھی، یہ علاقہ ایک طرف یمن اور حضرموت سے ملتا ہے اور دوسری طرف اس کے عقب میں ربع الظالی کا صحرا ہے۔ یورپی محققین کی تلاش کے نتیجے میں اس علاقہ میں بہت سے ’’شہاب ثاقب‘‘ دریافت ہوئے ہیں۔ قرین قیاس ہے کہ:
’’قوم عاد پر جب عذاب نازل ہوا تو سردیوں کا زمانہ تھا ایک بہت بڑا شہاب ثاقب اور اس کے ساتھ چھوٹے چھوٹے شہاب ثاقب قوم عاد کی رہائش سے کچھ فاصلے پر گرے جس سے بہت زبردست زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے، گرد و غبار اٹھنے لگا، گھروں میں سوئے ہوئے لوگ زلزلے کی آوازوں سے گھروں سے نکل کر میدان میں آ گئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 99 تا 100
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔