حکمت

مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13887

قرآن کریم میں مذکور حضرت نوحؑ کا قصہ ہمیں تفکر کی دعوت دیتا ہے کہ:

* اللہ قادر مطلق ہے وہ جسے چاہے عزت و شرف سے نواز دے اور جسے چاہے ذلیل و خوار کر دے۔

* اللہ عجز و انکساری اور اطاعت پسند فرماتا ہے جب کہ تکبر، غرور اور نافرمانی اللہ کے نزدیک ناپسندیدہ اعمال ہیں۔ ناپسندیدہ اعمال جب حد سے بڑھ جاتے ہیں تو قانون قدرت حرکت میں آ کر نافرمانوں کو نیست و نابود کر دیتا ہے۔

* ہر انسان اپنے عمل کا خود جواب دہ ہے اس لئے باپ کی بزرگی بیٹے کی نافرمانی کا مداوا اور علاج نہیں بن سکتی اور نہ بیٹے کی سعادت باپ کی سرکشی کا بدل ہو سکتی ہے۔

* اللہ پر بھروسہ اور توکل کا مطلب یہ نہیں کہ عمل کی راہیں ترک کر دی جائیں، توکل کی صحیح تعریف یہ ہے کہ عملی جدوجہد میں کوتاہی نہ کی جائے اور مقدوربھر کوششوں کے بعد نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیا جائے، طوفان سے بچاؤ کے لئے کشتی کی تیاری عملی جدوجہد کی حقیقی مثال ہے۔

* کفران نعمت اور ناشکری اتنی بڑی جہالت ہے کہ اس کے نتیجے میں اسرار الٰہی ہمیشہ پردے میں رہتے ہیں اور ناشکری قوم گمراہ ہو کر حق و معرفت کی راہوں کو چھوڑ دیتی ہے ، کبر اور سرکشی اسے تباہی کے دہانے پر لے آتی ہے اور وہ درد ناک عذاب سے دو چار ہو کر عبرت کا نمونہ بن جاتی ہے۔

* نظام کائنات کا ایک جز پانی ہے ہر قسم کی زندگی کو قائم رکھنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے، پانی جس طرح اپنے اندر حیات کی صفات رکھتا ہے اسی طرح ہلاکت و بربادی کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس وقت نوع انسانی نے دین فطرت سے منہ موڑ کر صرف مادی وسائل سے رشتہ جوڑ لیا ہے، حالت یہ ہے کہ اس طرز عمل سے دنیا ایک بار پھر تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے۔

نوع انسانی نے اگر سوچ بچار سے کام نہ لیا، قوم نوح کی طرح سرکشی جاری رکھی اور افعال و کردار سے توحیدی راستہ اختیار نہ کیا تو وہ دن دور نہیں جب سمندر کی حد بندی ٹوٹ جائے گی، زمین میں سے چشمے ابل پڑیں گے، آسمانوں سے پانی برستا رہے گا، زمین زیر آب آ جائے گی اور بلند و بالا پہاڑ پانی میں ڈوب جائیں گے، عمارات، محلات اور زمین پر موجود رونقیں ختم ہو جائیں گی۔

’’کیا ان لوگوں نے آسمان و زمین کے نظام پر کبھی غور نہیں کیا؟ اور کسی چیز کو بھی جو خدا نے پیدا کی ہے آنکھیں کھول کر نہیں دیکھا؟ اور کیا یہ بھی انہوں نے نہیں سوچا کہ شاید ان کو زندہ رہنے کی جو مہلت دی گئی ہے اس کے پورے ہونے کا وقت قریب آ گیا ہے۔‘‘

(سورۃ اعراف۔ ۱۸۵)

سمندر میں مدوجزر سورج اور چاند کی کشش سے پیدا ہوتے ہیں۔ بلیک ہولز (Black Holes) اتنی زیادہ کشش رکھتے ہیں کہ وہ روشنی کو بھی اپنے اندر جذب کر لیتے ہیں۔ خیال ہے کہ اگر کوئی بلیک ہول ہماری زمین کے نزدیک سے گزرے تو اپنی انتہائی کشش کی وجہ سے زمین میں موجود لاوا(Megma) میں ایک کشش پیدا کر ے گا جس کی وجہ سے زمین کے بلیک ہولز کے سامنے والے حصے میں ابھار پیدا ہو گا اور ایک کڑے کی شکل میں جو حصے سمندر میں ہیں وہاں خشکی ظاہر ہو جائے گی اور کڑے کے آس پاس کے حصوں کی زمین اندر کو دھنس جائے گی اور خشکی کی جگہ سمندر آ جائے گا اور سمندر میں مدوجزر کی کیفیت ایسی ہو گی جیسے پانی کے پہاڑ اِدھر سے اُدھر ہو رہے ہوں، زمین پر سیلاب کی وجہ سے شدید تباہی آ جائے گی، آبادی غرق آب ہو جائے گی، دیو ہیکل مشینوں کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔

اٹلی کے ساحل کے نزدیک بحیرہ روم کے خطے Atlantaمیں ڈوبے ہوئے ایک براعظم کے آثار ملے ہیں یہاں کے لوگ صنعت و حرفت میں بہت زیادہ ترقی یافتہ تھے۔

ہندوؤں کی کہانیوں میں بھی ایسے تذکرے ملتے ہیں کہ کسی زمانے میں وہاں کے لوگ بہت ترقی یافتہ تھے، اسلحہ سازی کی صنعت میں انہیں کمال درجہ عروج حاصل تھا وہ لوگ جنگوں میں ہوائی جہاز، راکٹ لانچر اور ایٹم بم استعمال کرتے تھے، ان کے پاس ایسے ہتھیار تھے کہ بم زمین پر پھٹنے کے بجائے خلاء میں قائم ہو کر گھومتے تھے اور ان میں سے آگ نکلتی تھی جب یہ آگ زمین پر گرتی تھی تو زمین کے ذرات پگھل جاتے تھے اور زمین تانبہ(Copper) کی طرح بن جاتی تھی۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 80 تا 82

محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :

پیش لفظ اظہار تشکّر 1 - حضرت آدم علیہ السّلام 1.1 - قرآن كريم ميں حضرت آدمؑ کا نام 1.2 - آدم و حوا جنت میں 1.3 - حضرت آدم ؑ کے قصے میں حکمت 1.4 - ذیلی تخلیقات 1.5 - مابعد النفسیات 1.6 - مذاہب عالم 1.7 - قانون 1.8 - حضرت حواؑ کی تخلیق 1.9 - مونث، مذکر کا تخلیقی راز 1.10 - ہابیل و قابیل 2 - حضرت ادریس علیہ السلام 2.1 - ٹاؤن پلاننگ 2.2 - ناپ تول کا نظام 2.3 - انبیاء کی خصوصیات 2.4 - تین طبقات 2.5 - حنوک کی انگوٹھی 2.6 - حکمت 2.7 - زمین ہماری ماں ہے 2.8 - تسخیر کائنات 3 - حضرت نوح علیہ السلام 3.1 - پانچ بت 3.2 - نادار کمزور لوگ 3.3 - بے وفا بیوی 3.4 - ساڑھے نو سو سال 3.5 - نوح کی کشتی 3.6 - نوحؑ کا بیٹا 3.7 - چالیس دن بارش برستی رہی 3.8 - ابو البشر ثانی 3.9 - عظیم طوفان 3.10 - صائبین 3.11 - صحیفۂ وید 3.12 - زمین کے طبقات 3.13 - زرپرستی کا جال 3.14 - حکمت 3.15 - برف پگھل رہی ہے 3.16 - بلیک ہول 3.17 - زمین کی فریاد 3.18 - نصیحت 4 - حضرت ہود علیہ السلام 4.1 - قوم عاد 4.2 - مغرور اور سرکش 4.3 - اللہ کی پکڑ 4.4 - اولاد، باغ اور چشمے 4.5 - سخت سرزنش 4.6 - دلیل 4.7 - حیات و ممات پر کس طرح یقین کریں؟ 4.8 - ظلم کا پنجہ 4.9 - شداد کی جنت 4.10 - شداد کی دعا 4.11 - حکمت 4.12 - گرد باد (Twister Tornado) 4.13 - شہاب ثاقب 5 - حضرت صالح علیہ السلام 5.1 - شاہی محل 5.2 - سرداران قوم 5.3 - اللہ کی نشانی 5.4 - خوشحال طبقہ 5.5 - وعدہ خلاف قوم 5.6 - قتل کا منصوبہ 5.7 - بجلی کا عذاب 5.8 - العلاء اور الحجر 5.9 - آواز تخلیق کی ابتدا ہے 5.10 - الٹرا سانک آوازیں 5.11 - آتش فشانی زلزلے 5.12 - حکمت 5.13 - روحانی انسان 5.14 - ماورائی ذہن 5.15 - رحم میں بچہ 5.16 - حادثے کیوں پیش آتے ہیں؟ 6 - حضرت ابراہیم علیہ ا؛لسلام 6.1 - رات کی تاریکی 6.2 - باپ بیٹے میں سوال و جواب 6.3 - ہیکل میں بڑا بٹ 6.4 - حضرت ہاجرہ ؒ 6.5 - حضرت لوطؑ 6.6 - اشموئیل 6.7 - وادی ام القریٰ 6.8 - زم زم 6.9 - امت مسلمہ کے لئے یادگار عمل 6.10 - بیت اللہ کی تعمیر کا حکم 6.11 - حضرت اسحٰق کی پیدائش 6.12 - مکفیلہ 6.13 - حکمت 6.14 - انسان کے اندر انسان 6.15 - کیفیات کا ریکارڈ 6.16 - تجدید زندگی 6.17 - نیند آدھی زندگی ہے 6.18 - علم الیقین، عین الیقین، حق الیقین 6.19 - آئینہ کی مثال 6.20 - چار پرندے 6.21 - قلب کی نگاہ 6.22 - اعلیٰ اور اسفل حواس 7 - حضرت اسمٰعیل علیہ السلام 7.1 - صفاء مروہ 7.2 - حضرت ابراہیمؑ کا خواب 7.3 - خانہ کعبہ کی تعمیر 7.4 - حضرت اسمٰعیلؑ کی شادیاں 7.5 - حکمت 7.6 - خواب کی حقیقت 7.7 - خواب اور بیداری کے حواس 8 - حضرت لوط علیہ السلام 8.1 - وہ عذاب کہاں ہے 8.2 - آگ کی بارش 8.3 - ایڈز 8.4 - حکمت 8.5 - طرز فکر 8.6 - ملک الموت سے دوستی 9 - حضرت اسحٰق علیہ السلام 9.1 - حکمت 10 - حضرت یعقوب علیہ السلام 10.1 - حضرت یعقوبؑ کے بارہ بیٹے 10.2 - حکمت 10.3 - استغنا کی تعریف 11 - حضرت یوسف علیہ السلام 11.1 - گیارہ ستارے، سورج اور چاند 11.2 - مصری تہذیب 11.3 - حواس باختگی 11.4 - دو قیدیوں کے خواب 11.5 - بادشاہ کا خواب 11.6 - قحط سالی سے بچنے کی منصوبہ بندی 11.7 - تقسیم اجناس 11.8 - شاہی پیالے کی تلاش 11.9 - راز کھل گیا 11.10 - یوسفؑ کا پیراہن 11.11 - حکمت 11.12 - زماں و مکاں کی نفی 11.13 - خواب کی تعبیر کا علم 11.14 - اہرام 11.15 - تحقیقاتی ٹیم 11.16 - مخصوص بناوٹ و زاویہ 11.17 - نفسیاتی اور روحانی تجربات 11.18 - خلا لہروں کا مجموعہ ہے 11.19 - طولانی اور محوری گردش 11.20 - سابقہ دور میں سائنس زیادہ ترقی یافتہ تھی 11.21 - علم سیارگان 12 - اصحاب کہف 12.1 - تین سوال 12.2 - مسیحی روایات کا خلاصہ 12.3 - دقیانوس 12.4 - کوتوال شہر 12.5 - اصحاب کہف کے نام 12.6 - حکمت 13 - حضرت شعیب علیہ السلام 13.1 - محدود حواس کا قانون 13.2 - توحیدی مشن 13.3 - حکمت 13.4 - دولت کے پجاری 13.5 - مفلس کی خصوصیات 13.6 - ناپ تول میں کمی 14 - حضرت یونس علیہ السلام 14.1 - یوناہ 14.2 - قیدی اسرائیل 14.3 - ٹاٹ کا لباس 14.4 - مچھلی کا پیٹ 14.5 - سایہ دار درخت 14.6 - دیمک 14.7 - استغفار 14.8 - حکمت 14.9 - بھاگے ہوئے غلام 15 - حضرت ایوب علیہ السلام 15.1 - شیطان کا حیلہ 15.2 - صبر و شکر 15.3 - زوجہ محترمہ پر اللہ کا انعام 15.4 - معجزہ 15.5 - پانی میں جوانی 15.6 - صبر اللہ کا نور ہے 15.7 - حکمت 15.۸ - صبر کے معنی 15.۹ - اللہ صاحب اقتدار ہے 16 - حضرت موسیٰ علیہ السلام 16.1 - آیا کا انتظام 16.2 - بیگار 16.3 - بہادری اور شرافت 16.4 - لاٹھی 16.5 - مغرور فرعون 16.6 - جادوگر 16.7 - ہجرت 16.8 - بارہ چشمے 16.9 - سامری 16.10 - باپ، بیٹے اور بھائی کا قتل 16.11 - پست حوصلے 16.12 - گائے کی حرمت 16.13 - مجمع البحرین 16.14 - سوال نہ کیا جائے 16.15 - ملک الموت 16.16 - حکمت 16.17 - لہروں کا تانا بانا 16.18 - رحمانی طرز فکر، شیطانی طرز فکر 16.19 - حرص و لالچ 16.20 - قانون 16.21 - مادہ روشنی ہے 16.22 - ارتقاء 16.23 - ایجادات کا ذہن 16.24 - انرجی کا بہاؤ 17 - حضرت سموئیل علیہ السلام 17.1 - اشدود قوم 17.2 - سموئیلؑ کا قوم سے خطاب 17.3 - حکمت 18 - حضرت ہارون علیہ السلام 18.1 - سرکشی اور عذاب 18.2 - سامری کی فتنہ انگیزی 18.3 - حکمت 19 - حضرت الیاس علیہ السلام 19.1 - اندوہناک صورتحال 19.2 - جان کی دشمن ملکہ
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)