یہ تحریر العربية (عربی) English (انگریزی) Русский (رشیئن) ไทย (تھائی) 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ
ذہنی سکون کے لئے مراقبہ کیجئے
سوال: اسم اعظم کیا ہے اور اس کے جاننے سے انسان کے اندر کیا کیا صلاحیتیں بیدار ہو جاتی ہیں؟ جواب: لوح محفوظ کا قانون ہمیں بتاتا ہے کہ ازل سے ابد تک صرف لفظ کی کارفرمائی ہے۔ حال، مستقبل اور ازل سے ابد تک کا درمیانی فاصلہ “لفظ‘‘ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ کائن
حوالہ : اسم اعظم
شک اور یقین کا درمیانی فاصلہ ۱۰۰ سو سال پر مشتمل ہے اور ہر فاصلہ زیادہ سے زیادہ ایک ثانیہ کے برابر ہے۔ اللہ تعالی اس معمہ کو خود حل کر دیتا ہے ” لا ریب ہے یہ کتاب اور اس کو ہدایت دیتی ہے جس کا یقین غیب پر ہے۔” یہاں اللہ تعالی نے دو باتیں کہی ہیں ” لا ر
حوالہ : ٹَیلی پَیتھی سیکھئے
’’انا‘‘ ہماری تمام اندرونی کیفیات کا ریکارڈ ہے۔ انبیائے کرام کی تعلیمات میں جس انا کی وضاحت کی گئی ہے اس کا تذکرہ قرآن پاک میں کئی جگہ موجود ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ذہن میں یہ تجسس پیدا ہوا کہ میرا رب کون ہے؟ کہاں ہے؟ اور اس تجسس میں ان کا ذہن
دنیاوی معاملات کوئی آدمی جتنا زیادہ دنیاوی معاملات میں مصروف رہتا ہے۔اس کے لیئے سکون اور اطمینان کم ہو جاتا ہے۔ آدمی مٹی ہے آدمی مٹی ہے اور مٹی سے ہی نتائج حاصل کرتا ہے۔بوائی اور کٹائی کا یہ عمل متواتر اور مسلسل جاری ہے۔ دولتِ پرستی جن قو
حوالہ : بڑے بچوں کے لئے
اللہ وہ ہے جو ہر چیز پر محیط ہے۔ جو کچھ ہم کرتے ہیں اللہ اسے دیکھتا ہے اور جو کچھ ہم چھپاتے ہیں اللہ اسے جانتا ہے۔ اگر ہم ایک ہوں تو دوسرا اللہ ہے۔ اگر ہم دو ہوں تو تیسرا اللہ ہے۔ اللہ ہی ابتدا ہے، اللہ ہی انتہا ہے۔ ان حقائق کے پیش نظر اللہ کا علم لامح
حوالہ : پیرا سائیکالوجی
کچھ نہ تھا، اللہ تھا، جب اللہ نے چاہا بشمول کائنات ہمیں تخلیق کر دیا۔ تخلیق کی بنیاد اللہ کا چاہنا، اللہ کا ذہن ہے مطلب یہ ہوا کہ ہمارا اصل وجود اللہ کے ذہن میں ہے ۔
حوالہ : کشکول
قلندر بابا اولیاءؒ نے جو تحریری سرمایہ چھوڑا ہے اس میں کتاب ’’لوح وقلم‘‘ کومرکزی حیثیت حاصل ہے۔ مسلمانوں کی تاریخ میں روحانیت کے موضوع پر بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں۔ ان سب میں ترغیبی اورتبلیغی مواد موجود ہے لیکن ان قوانین اور فارمولوں کو بیان کرنے سے ا
سیدنا فاروقِ اعظم عمر بن خطابؓ
حضرت عمر ؓ ایک دن خطبہ پڑھ رہے تھے کہ اچانک فرمایا! اے ساریہ ؓ پہاڑ کی طرف ہٹ جا۔آپؓ نے تین دفعہ اسی طرح فرمایا کیونکہ پہاڑ کی طرف ہٹ جانے سے مسلمانوں کے غالب ہوجانے کی امید تھی۔تھوڑے دنوں کے بعد شعب ِنہاوند سے فوج کا قاصد آیا تو اس سے لڑائی کا حال پوچ
حوالہ : احسان و تصوف
انسان کا وجود اس کی روح کے تابع ہے۔ یعنی گوشت پوست کا جسم اصل انسان نہیں ہے۔ ہر ذی فہم انسان جو پاگل نہیں ہے اس کے اندر طبعی اور جبلّی خواہشات ہوتی ہیں۔ ہمارے معاشرے میں جو معاشرتی قدریں رائج ہیں یا جن معاشرتی اقدار میں ہم زندگی گزار رہے ہیں اس کی بنیا
حوالہ : پیرا سائیکالوجی
نیلم نہایت صاف اور شفاف رنگ کا ہوتاہے ۔ بہت خوبصورت اورچمکدار نیلے رنگ کا پتھر ہوتاہے۔ اس کی بہترین قسم سری لنکا میں ملتی ہے۔ بعض حضرات سرخی مائل نیلم کو لعل ، سبزی مائل نیلم کو زبر جدا وربنفشی نیلم کو سنگ مروکہتے ہیں۔ یہ نہایت خطرناک پتھر ہے۔ اس کا پہ
حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج
فضاؤں میں رنگینی ،زندگی کو تحفظ دینے والی روشنیاں ،طر ح طرح کی گیسیس ،نیلگوں آسمان کی بساط پر ستاروں کی انجمنیں ، رات کی تاریکی میں روشن چا ند ، دن کے اجالے کو جلا بخشنے والا سورج ، ہوا، معطؔرخراماں خراماں نسیم سحر ، درختوں کی نغمہ سرائی ،چڑیوں کی چہک
حوالہ : کشکول
امراض اور بیماریوں کو جمع کیا جائے تو ان کی تعداد سینکڑوں سے تجاوز کر جاتی ہے۔ ان امراض کی نوعیت اور وجوہات بھی الگ الگ ہیں۔ ’’روحانی نظریہ علاج‘‘ کے مطابق امراض کے دو رخ ہیں۔ ایک جسمانی اور دوسرا ذہنی یا روحانی۔ جسمانی نظام میں کسی بے اعتدالی ، کیمیائ
حوالہ : مراقبہ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ اَلَمْ تَرَ اِلَی الْمَلَاِ مِنۡۢ بَنِیۡۤ اِسْرَآءِیۡلَ مِنۡۢ بَعْدِ مُوۡسٰی ۘ اِذْ قَالُوۡا لِنَبِیٍّ لَّہُمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِكًا نُّقَاتِلْ فِیۡ سَبِیۡلِ اللہِ ؕ قَالَ ہَلْ عَسَیۡتُمْ اِنۡ كُتِبَ عَلَیۡكُمُ الْ
حوالہ : نُورِ ہدایت
’’تم پر اللہ کا نور نازل ہوا ہے۔ یہ کتاب اندھیروں سے نکال کر دنیائے نور کی طرف لے جاتی ہے اور سیدھے راستے پر ڈال دیتی ہے۔‘‘ (القرآن) ’’مومن اللہ کے نور سے دیکھتا ہے۔‘‘ (حدیث شریف) سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ہمارے پاس اللہ کی دی ہوئی ایسی کتاب موجود ہے
حوالہ : صدائے جرس
اعوذباللہ من الشیطٰن الرجیم۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جو تمام کائنات کا رب ہے۔ نہایت مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔ روز جزا کا مالک ہے۔ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔ ہمیں سیدھا راستہ دکھا ان لوگوں کا را
حوالہ : خطبات ملتان
صبح بیدار ہونے کے بعد ۱۰۰ مرتبہ یا مُقْتَدِرُ پڑھنے سے دن بھر کے تمام کام آسان ہو جاتے ہیں۔ لوگ تعاون کرتے ہیں اور غیب سے مدد حاصل ہوتی ہے۔
حوالہ : روحانی نماز
بسم اللہ الرحمن الرحیم سوال: تصوف میں نسبت کا بہت زیادہ تذکرہ کیا جاتا ہے۔ بتایئے! نسبت سے کیا مراد ہے؟ جواب: آدمی کا کسی دوسرے آدمی سے روحانی تعلق قائم ہونے کو نسبت کہتے ہیں یعنی ایک یا زیادہ آدمی کسی ایک آدمی سے اتنے متاثر ہو جائیں کہ وہ اس کی طبیعت،
حوالہ : خطبات ملتان
ناک میں ہڈی کا بڑھ جانا، سانس رکنا ، ناک کے اندر جھلی کا خراب ہونا، خناق، ناک کے اندر مزید ہڈی کا پیدا ہونا ، ناک کے اندر پھنسیاں ، ناک کا تعفن اور ناک کے اندر پھوڑا ہونا۔ ان سب امراض کے لئے کسی مومی کاغذ پر لکھ کر کاغذ کو موڑ کر تعویذ بنالیں اور
حوالہ : روحانی علاج
جس وقت دلہن رخصت ہو کر خاوند کے سامنے جائے، سات مرتبہ یَا رَؤُفُ پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لے۔ خاوند ساری عمر بیوی پر مہربان رہے گا اور ناچاقی کی صورت پیدا نہیں ہو گی۔
حوالہ : روحانی نماز
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔