یہ تحریر العربية (عربی) English (انگریزی) Русский (رشیئن) ไทย (تھائی) 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ

ذہنی سکون کے لئے مراقبہ کیجئے

بے قراری، عدم سکون اور اضطراب سے رستگاری حاصل کرنے کے لئے اسلاف سے جو ہمیں ورثہ ملا ہے اس کانام مراقبہ ہے۔ مراقبہ کے ذریعے ہم اپنے اندر مخفی صفات کو منظر عام پرلاسکتے ہیں۔ خوف و دہشت میں مبتلا،عدم تحفظ کے احساس میں سسکتی اور مصائب و آلام میں گرفتارنوع انسانی کے لئے مراقبہ ایک ایسا لائحہ عمل ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنا کھویا ہوا اقتدار دوبارہ حاصل کر کے زندہ قوموں کی صفوں میں ممتاز مقام حاصل کر سکتے ہیں ۔

طلسم

یہ ساری کائنات ایک اسٹیچ ڈرامہ ہے۔ اس اسٹیج پر کوئی باپ ہے، کوئی ماں ہے، کوئی بچہ ہے، کوئی دوست ہے، کوئی دشمن ہے، کوئی گنا ہ گا ر ہے، کو ئی پاکباز ہے دراصل یہ اسٹیچ پر کام کر نے والوں کرداروں کے مختلف روپ ہیں جب ایک کردار یا سب کردار اسٹیج سے اتر جاتے

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

چار نکاح

ام المومنین حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں۔ جاہلیت کے دور میں نکاح کی چار صورتیں تھیں۔ * ایک طریقہ تو یہی تھا جو آج کل رائج ہے۔. * دوسرا طریقہ نکاح “استبضاع” تھا۔ یہ نکاح اس لئے کرتے تھے کہ “نجیب لڑکا” پیدا ہو۔ اس میں شوہر اپنی منکوحہ سے کہتا تھا کہ حیض کے

⁠⁠⁠حوالہ : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

بال جھڑتے ہیں

سوال: میں زندگی سے بہت مایوس ہو چکی ہوں۔ کبھی نماز باقاعدگی سے پڑھتی تھی اب کبھی کبھی پڑھتی ہوں۔ دعا تک نہیں مانگتی کہ میری دعا کہاں قبول ہو گی۔ معمولی شکل و صورت کی لڑکیوں کے لئے یہ دنیا جہنم سے کم نہیں۔ میں کبھی دعائیں مانگا کرتی تھی اب صرف موت مانگت

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی ڈاک (جلد دوئم)

سیرت طیبہؐ

سوال: میں بہت حاسد ہوں اور میرے اندر ہوس بہت زیادہ ہے، لہجے میں تیزی اور تلخی ہے اور سب سے بڑی برائی یہ ہے کہ میں بہت اونچا بولتی ہوں۔ بڑوں اور چھوٹوں کا لحاظ بالکل نہیں کرتی۔ میں نے گریجویشن کیا ہے اور اب کچھ عرصہ کے بعد شادی ہونے والی ہے، سوچتی ہوں د

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی ڈاک (جلد اوّل)

کشف

مراقبہ کی نشست میں آنکھیں بند کیں تو روشنی کے جھماکے ہونے لگے اور مختلف چیزیں نظر آنے لگیں۔ میں نے کئی قریبی رشتہ داروں کی آوازیں سنیں۔ آوازیں اتنی واضح تھیں کہ ایک دفعہ بات کا جواب زبان سے ادا ہو گیا۔ مراقبہ کے آخر میں خود کو اپنے اندر سے نکلتے اور چھ

⁠⁠⁠حوالہ : مراقبہ

فکرِ سلیم

جاوید اختر، لاہور سوال: آپ نے خیالات کے دو رُخ متعین کئے ہیں۔ ایک اسفل ، دوسرا اعلیٰ ۔ اعلیٰ خیالات کو اپ نے فکرِ سلیم کا نام دیا ہے۔ مذہبی نقطہ نظر سے اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنا فکرِ سلیم ہے۔ اور اسلام میں ٹیلی پیتھی کا کہیں کوئی تذکرہ نہیں ہ

⁠⁠⁠حوالہ : ٹَیلی پَیتھی سیکھئے

محبوب بغل میں

نہایت عزیز بہت پیارے دوست۔ محترم رفیق السّلام علیکم و رحمتہ اللہ۔ اس سے پہلے بھی آپ کے خط کا جواب لکھ چکا ہوں، امید ہے موصول ہو چکا ہو گا۔ آج سے کچھ باتیں کرنے کو جی چاہتا ہے۔ یہ جو روحانی سلسلہ ہے، بڑا عجیب اور مشکل راستہ ہے۔ جب آدمی تھوڑا سا سفر طے ک

⁠⁠⁠حوالہ : محبوب بغل میں

متقی

ھُدًی لِلْمُتَّقِین o الَّذِ یْنَ یُوْ مِنُوْ نَ بِالغِیْبِ مفہوم : یہ کتاب ان لوگوں کو روشنی دکھاتی ہے جو اپنے اور اللہ کے بارے میں ذوق رکھتے ہیں ۔(سورہ بقرہ ) غیب سے مراد وہ حقائق ہیں جو انسان کے مشاہدات سے باہر ہیں۔ وہ سب کے سب اللہ کی معرفت سے تعلق

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

جسم میں آگ

سوال: میرے گھر میں بہت پریشانی ہے۔ میری بیوی بیمار ہے۔ اسے بیمار ہوئے تقریباً تین ماہ ہونے کو ہیں۔ اس کے دل میں درد رہتا ہے اور بائیں جانب پسلیوں کے نیچے بھی کبھی کبھی کمر میں بھی درد ہونے لگتا ہے۔ لیکن زیادہ تکلیف سینے اور بائیں جانب پسلیوں کے نیچے ہو

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی ڈاک (جلد اوّل)

استغنا

استغنا ایک ایسی طرز فکر ہے جس میں آدمی فانی اور ماؔدی چیزوں سے ذہن ہٹا کر حقیقی اور لافانی چیزوں میں تفکر کرتا ہے۔ یہ تفکر جب قدم قدم چل کر کسی بندے کو غیب میں داخل کر دیتا ہے تو سب سے پہلے اس کے اندر یقین پیدا ہوتا ہے جیسے ہی یقین کی کرن دماغ میں پھوٹ

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

تصورِ شیخ

سوال: تصوف میں تصور شیخ کے مراقبہ کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے۔ تصور شیخ کرنے والے بندے کو اس عمل سے کیا روحانی فائدہ پہنچتا ہے؟ تصوف کے آئینے میں اس کی وضاحت فرمائیں۔ جواب: ہم جب اپنے شیخ کا تصور کرتے ہیں تو ہوتا یہ ہے کہ شیخ کے اندر کام کرنے والی لہریں

⁠⁠⁠حوالہ : توجیہات

تجلی کا انکشاف

اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: “میں ہی ابتدا ہوں، میں ہی انتہا ہوں، میں ہی ظاہر ہوں، میں ہی باطن ہوں اور اللہ ہر چیز کو محیط ہے۔” جو چیز ہر شئے پر محیط ہے، سمجھنے کے لئے اسے ہم تجلی کہتے ہیں۔ تجلی الٰہی ہر چیز پر محیط ہے یعنی ہر چیز تجلی میں بند ہے اور کائن

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی نماز

ملک الموت

تہجد کی نماز کے بعد مصلے پر بیٹھے بیٹھے میں نے خود کو ایک کھنڈر میں پایا۔ جگہ کچھ اس قسم کی ہے کہ کھنڈر کی عمارت اونچی ہے اور اس عمارت کے نیچے ٹوٹی پھوٹی سیڑھیاں ہیں زمین پر حدنظر  کاشت ہے ۔ اس کھیت میں چنے کے پودے اُ گے ہوئے ہیں ۔ کھنڈر میں میری بیوی

⁠⁠⁠حوالہ : جنت کی سیر

رنگوں کا فرق

رنگوں کا فرق بھی یہیں سے شروع ہوتاہے۔ ہلکا آسمانی رنگ بہت ہی کمزور قسم کا وہم پیداکرتاہے، یہ وہم دماغ فضا میں تحلیل ہوجاتاہے اس طرح کہ ایک ایک خلئے میں درجنوں آسمانی رنگ کے پرتو ہوتے ہیں یہ پر تو الگ الگ تاثرات رکھتے ہیں، وہم کی پہلی روخاص کر بہت ہی کم

⁠⁠⁠حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج

عالم اسلام میں اضطراب کیوں ہے؟

بہاولپور یونیورسٹی میں خطاب اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں ارشاد فرماتے ہیں: “اگر ہم نے یہ قرآن کسی پہاڑ پر اتار دیا ہوتا تو تم دیکھتے کہ وہ اللہ کے خوف سے دبا جا رہا ہے اور پھٹ پڑتا۔ یہ مثالیں ہم لوگوں کے

⁠⁠⁠حوالہ : خطبات ملتان

بدیسی مال

علی حسین صاحب ناگ پور کے تحصیل دار تھے۔ وہ ایک انگریز عورت کی محبت میں گرفتار ہوگئے اور اسے شادی پر رضامند کرلیا عورت کی شرائط یہ تھیں کہ بنگلہ اس کے نام رجسٹری کرا دیا جائے اور تمام روپیہ بینک میں اس کے نام منتقل کرادیا جائے۔ علی حسین صاحب کو یہ تمام

⁠⁠⁠حوالہ : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ

زمان اور مکان

اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں ۔ ’’اورہم لوگوں کومثالیں دیکر سمجھاتے ہیں ۔اوراﷲ ہی ہر چیز کو جاننے والا ہے ‘‘ (سورۃنور ۔آیت نمبر۳۰) بڑی سے بڑی بات کو تمثیلی انداز میں بیان کیا جائے تو، کم لفظوں میں بات آسانی سے سمجھ میں آتی ہے…… ہم کوشش کرتے ہیں کہ زمان اور مکان

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

چہرہ میں فلم

چہرہ میں فلم اگر انسان دماغ سے کام لے تو چہرہ پر طرح طرح کے رنگ نظر آتے ہیں۔ ان رنگوں میں سب سے زیادہ نمایاں آنکھوں کا رنگ اور حواس کی رَو ہوتی ہے۔ اگرچہ آنکھیں بھی حواس میں شامل ہیں لیکن یہ ان چیزوں کا جو باہر سے دیکھتی ہیں زیادہ اثر قبول کرتی ہیں، بہ

⁠⁠⁠حوالہ : اسم اعظم

سزائے موت

عبدالحسن صاحب، فروٹ مرچنٹ بیان کرتے تھے کہ ہم لوگ نیاز کی غرض سے باباتاج الدینؒ کی خدمت میں واکی گئے۔ ابھی کھانا پکانے کا سامان ہورہاتھا کہ بادل چھا گئے۔ جلدی جلدی چاول دیگ میں ڈالے ہی تھے کہ بارش شروع ہوگئی۔ دیگوں کے نیچے کی آگ بجھ گئی اور ایندھن کی ل

⁠⁠⁠حوالہ : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ

اطلاع

خیال اس اطلاع کا نام ہے جو ہر آن اور ہر لمحہ ہمیں زندگی سے قریب کرتی ہے ۔ پیدائش سے بڑھاپے تک زندگی کے سارے اعمال محض اطلاع کے دوش پر رواں دواں ہیں۔ کبھی ہمیں یہ اطلاع ملتی ہے کہ ہم ایک بچؔہ ہیں ۔ پھر ہمیں یہ اطلاع ملتی ہے کہ ہم جوان ہیں اورپھر یہی بڑھ

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)