یہ تحریر العربية (عربی) English (انگریزی) Русский (رشیئن) ไทย (تھائی) 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ
ذہنی سکون کے لئے مراقبہ کیجئے
غیب بین اور مشاہداتی نظر ہمیں اس حقیقت سے آگاہ کرتی ہے کہ عقل کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ہم جو کچھ دیکھتے، سنتے، سمجھتے، چھوتے اور محسوس کرتے ہیں ہمارے پاس کوئی ایسی عملی توجیہ نہیں ہے کہ ہم اس دیکھنے، سننے، چھونے اور محسوس کرنے کو حقیقی عمل قرار دے سک
حوالہ : پیرا سائیکالوجی
سوال: میری والدہ کی طبیعت اکثر خراب رہتی ہے اگر کوئی ایک مرض ہو تو عرض کروں۔ ایک تکلیف ختم ہوتی ہے دوسری شروع ہو جاتی ہے۔ غرض کہ کسی نہ کسی مرض میں مبتلا رہتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ذہنی مریضہ بھی ہیں۔ اکثر دماغی دورے پڑتے رہتے ہیں۔ جب دماغی دورہ پڑتا
حوالہ : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
صلوٰۃ قائم کرنے کے لئے ہم سب سے پہلے وضو کا اہتمام کرتے ہیں۔ وضو کے دوران جب ہم اپنا چہرہ اور کہنیوں تک ہاتھ دھوتے ہیں، پیروں اور سر کا مسح کرتے ہیں تو ہمارے اندر دوڑنے والے خون کو ایک نئی زندگی ملتی ہے۔ جس سے ہمیں سکون ملتا ہے۔ اس تسکین سے ہمارا سارا
حوالہ : روحانی نماز
کائنات کی ہر مخلوق اور زمین و آسمان کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کے نور میں ملفوف ہے، نور کا یہ غلاف نور کی لہروں کے تانے بانے سے بُنا ہوا ہے جو کہ طولاً و عرضاً ہیں یہ اتنی زیادہ ایک دوسرے میں پیوست ہیں کہ الگ الگ ہونے کے باوجود ایک دوسرے سے الگ نظر نہیں آتی
آدمی چل رہا ہے۔ زمین چکر میں ہے۔ آسمان حرکت میں ہے۔ آسمان حرکت میں ہے تو چاند، سورج، ستارے اور کہکشاں بھی متحرک ہیں۔ زمین میں پانی اندر باہر اوپر نیچے نشیب میں بہہ رہا ہے۔ پانی جس کی فطرت نشیب میں بہنا ہے، درختوں میں ایک خاص پروسیس سے بظاہر اپنی فطرت ت
حوالہ : صدائے جرس
حضرت ابو سعید خزازؒ فرماتے ہیں کہ مکہ مکرمہ میں تھا۔ ایک مرتبہ باب بنی شیبہ سے گزر رہا تھا کہ ایک نوجوان کی میت دیکھی۔ جس کے چہرے پر نور ہی نور تھا۔ میں نے پوری توجہ کے ساتھ اس کے چہرے کو دیکھا تو نوجوان مسکرایا اور اس نے کہا۔ ابو سعید تمہیں معلوم نہیں
حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ
ہجرت کے گیارہویں سال ربیع الاول کے مہینے میں سیّدنا علیہ الصلوٰۃ واالسلام علیل ہوگئے۔ ایک روز مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ اۤنے والے مسلمانوں کو مخاطب کیا: ” اے مہاجرو !جو مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ اۤئے ہو، میں تمہیں نصحیت کرتا ہوں کہ انصار سے جو مدینہ کے اصل
اس کا سبب ریگ مثانہ یا ٹھنڈک ہوتی ہے۔ اگرٹھنڈک کی وجہ سے ہوتو نیلے رنگ اور سرخ رنگ کا پانی دن میں ایک بار دینا اورگردوں پر بینگنی رنگ کی شعاعیں ڈالنا مفیدہے۔ اگراس کا سبب ریگ مثانہ ہوتو نارنجی رنگ کے پانی کی خوراک صبح شام پلائیں اورنارنجی رنگ کی شعاعیں
حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج
پانی بڑھتا چلا گیا اور ہر شئے غرق ہو گئی۔ ۴۰ دن تک پانی برستا رہا، زمین سے پانی ابلتا رہا اور کشتی کم و بیش ساڑھے چھ ماہ تک پانی پر تیرتی رہی، اس کے بعد حکم الٰہی سے عذاب ختم ہوا تو سفینۂ نوح ’’جودی‘‘ پہاڑ پر جا کر ٹھہر گیا۔ اور پانی زمین پر چڑھتا ہی گ
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
لوح وقلم کی اضافی تشریح کرتے ہوئے قلندر بابااولیاءؒ نے بہت سے نقشے، تصاویر، اشکال اور گراف بناکر دیئے ۔ یہ اشکال اورنقشے ارض وسماوات اورعالمِ ملکوت وجبروت کے تخلیقی فارمولوں پر مشتمل ہیں۔ نیز ان میں مقاماتِ ارضی وسماوی کا خاکہ بھی موجود ہے۔
انسان ایسی زندگی چاہتا ہے جو فنا سے نا آشنا ہو۔ ایسی صحت چاہتا ہے جو بیماریوں سے متاثر نہ ہو۔ ایسی جوانی چاہتا ہے جو بڑھاپے میں تبدیل نہ ہو۔ لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا۔ جوانی بڑھاپے میں تندیل ہو جاتی ہے، صحت اور تندرستی کے اوپر بیماریوں کا غلبہ ہوتا رہتا
حوالہ : آوازِ دوست
سوال: بتایا گیا ہے کہ انسان ناقابل تذکرہ شئے تھا۔ اور اس سے ظاہر ہونے والے افعّال و حرکات کا سرچشمہ روح ہے جو کہ اللہ تعالیٰ کی جلوہ نمائی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس جلوہ نمائی یا صناعی یا تخلیق سے کس طرح تعارف حاصل کیا جائے اور یہ کیسے سمجھا جائے کہ روح کا
حوالہ : روح کی پکار
خلا سے اس پار آسمانوں کی وسعتوں میں جھانک کر دیکھا جائے تو مایوسیوں، نا کامیوں اور ذہنی افلاس کے سوا ہمیں کچھ نظر نہیں آتا ۔ یوں لگتا ہے کہ زمین کے باسیوں کا اپنی ذات سے فرار اور منفی طرز عمل دیکھ کر نیلے پربت پر جھل مل کرتے ستاروں کی شمع امید کی لو مد
حوالہ : کشکول
تخلیق کا دوسرا طریقہ روشنیوں میں تصرف کرنا ہے۔روشنیوں میں تصرف کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہمیں روشنیوں کا علم حاصل ہو۔جب کوئی انسان روشنیوں کا علم حاصل کرلیتا ہے تو وہ ان لہروں کا ادراک کرلیتا ہے جن لہروں پر روشنیاں سفر کرتی ہیں۔اﷲ تعالیٰ غیب الغیب کے ،عا
حوالہ : احسان و تصوف
اسی طرح قرآن کریم یا اسمائے الٰہیہ کے انوار و تجلیات کا مراقبہ کیا جاتا ہے۔ کوئی آیت یا اسم،اسماء الٰہیہ کا ورد کرکے اس کے معنی اور مفہوم کو دل میں اچھی طرح جاگزیں کرکے یہ تصور کیا جاتا ہے کہ اس کے اندر اﷲ کی کونسی صفت یاصفات موجود ہیں ۔ مراقبہ کرتے کر
حوالہ : احسان و تصوف
کھانا کھانے کے بعد ڈکار آنا اچھی علامت ہے مگر اس کا کثرت سے آنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ معدہ کے اوپر بار ہے اور نظام ہضم میں نقص ہے۔ کبھی ڈکاریں خالی معدہ پر بھی آتی ہیں، ان سب کے لئے زرد رنگ کے پانی کی ایک ایک خوراک کافی ہوتی ہے۔ سرخ رنگ کی کمی والے حضرات
حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج
رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا: ’’ ملائکہ اہل ِ ذکرکو تلاش کرتے پھرتے ہیں جہاں کہیں انہیں ذاکرین کی کوئی جماعت مل جاتی ہے تو وہ اپنے ساتھیوں کو بلاتے ہیں چنانچہ ملائکہ ذاکرین کو آسمانِ دنیا تک اپنے پروں سے ڈھانپ لیتے ہیں۔‘‘ اﷲتعالیٰ فرماتے ہی
حوالہ : احسان و تصوف
یہ قانون بہت فکر سے ذہن نشین کرنا چاہئے کہ جس قدر خیالات ہمارے ذہن میں دور کرتے ہیں ،ان میں بہت زیادہ ہمارے معاملات سے غیر متعلق ہوتے ہیں۔ان کا تعلق قریب اور دور کی ایسی مخلوق سے ہوتا ہے جو کائنات میں کہیں نہ کہیں موجود ہو۔ اس مخلوق کے تصورات لہروں کے
حوالہ : احسان و تصوف
بمبئی کی ایک طوائف بیان کرتی ہیں: جب سے میں نے حضور باباصاحب کا تذکرہ سنا اور آپ کی غربا پروری، خطاکاروں کی پردہ داری اور ان پر شفقت ومحبت کے واقعات سنے مجھے باباصاحب سے دلی تعلق ہوگیا۔ اور میں نے خود کو باباصاحب کے ارادت مندوں میں شمار کرنا شروع کردیا
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔