توحیدی مشن

مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19254

حضرت شعیبؑ نے اپنا توحیدی مشن جاری رکھا، حق کی ترویج کے لئے مستقل مزاجی سے تبلیغی امور سر انجام دیتے رہے۔
’’اور اے قوم! کام کئے جاؤ اپنی جگہ میں بھی کام کرتا ہوں۔ آگے معلوم کرو گے کس پر آتا ہے عذاب کہ اس کو رسوا کرے۔ اور کون ہے جھوٹا اور تاکتے رہو میں بھی تمہارے ساتھ ہوں تاکتا۔‘‘

(سورۃ ہود۔۹۳)

ارباب اقتدار کو یہ بات ناگوار گزری انہوں نے حضرت شعیبؑ سے کہا:

’’بولے اے شعیب! ہم نہیں بوجھتے بہت باتیں جو تو کہتا ہے۔ اور ہم دیکھتے ہیں تو ہم میں کمزور ہے اور اگر نہ ہوتے تیرے بھائی بند، تو تجھ پر ہم پتھراؤ کرتے اور تو ہم پر کوئی سردار نہیں۔‘‘

حضرت شعیبؑ نے اس بات پر بے حد افسوس کا اظہار کیا اور فرمایا!

’’اللہ خاندان سے زیادہ زبردست اور صاحب اقتدار ہے۔‘‘

حضرت شعیبؑ نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اس لئے بھیجا ہے کہ میں مقدور بھر تمہاری اصلاح کروں۔ میرا کام صرف اتنا ہے کہ راست بازی اور سچائی کا راستہ تمہیں بتا دوں۔ تم لوگوں پر داروغہ بنا کر مجھے نہیں بھیجا گیا۔ اللہ تعالیٰ کی دلیل اور نشانی تمہارے سامنے پیش کرنا میرے فرائض میں شامل ہے۔ مگر افسوس ہے کہ تم اس پر واضح حجت کو دیکھ کر بھی سرکشی اور نافرمانی ترک کرنے پر آمادہ نہیں ہو۔ میں تم سے کوئی اجرت طلب نہیں کرتا اور نہ کسی دنیاوی مدد کا طلبگار ہوں۔ میرا اجر تو اللہ کے پاس ہے۔ اس کا فضل و کرم مجھ پر محیط ہے۔ وہ مجھے بہترین اور پاک رزق فراہم کرتا ہے۔ میں تمہیں جس طرز عمل کی تلقین کرتا ہوں وہ میرا معمول ہے۔ میرے قول و فعل میں تضاد نہیں ہے۔ میں جو کچھ کرتا ہوں وہ اپنے خالق و مالک کے بھروسے پر کرتا ہوں اور اسی کی مدد اور نصرت سے میرا کام پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے۔ لیکن تم لوگ اس بات کو نہیں مانتے۔ میری دعوت کا تم مذاق اڑاتے ہو اور مجھے اللہ کا بھیجا ہوا پیغمبر ماننے سے منکر ہو۔ تم لوگ میری مخالفت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
تکبر کے نشے میں بدمست قوم کے سرداروں نے حضرت شعیبؑ اور آپ کے رفقاء پر سختیاں شروع کر دیں اور اس بات پر مصر رہے کہ آپ اور آپ کے ساتھی دین حنیف چھوڑ کر شرک و بت پرستی میں ہمارے شریک بن جائیں۔ بصورت دیگر ہم تمہیں اور تمہارے خاندان کو بستی سے نکال دیں گے۔ عزم و استقلال کے پیکر حضرت شعیبؑ میں ذرہ برابر لغزش نہیں آئی۔ آپ اپنے مشن میں ثابت قدم رہے۔ آپ نے فرمایا!

’’کیا زبردستی ہمیں پھیرا جائے گا خواہ ہم راضی نہ ہوں؟ ہم اللہ پر جھوٹ گھڑنے والے ہونگے اگر تمہاری ملت میں پلٹ آئیں جبکہ اللہ ہمیں اس سے نجات دے چکا ہے۔‘‘

(سورۃ الاعراف۔ ۸۹)

حضرت شعیبؑ نے قوم کو متنبہ کیا کہ اگر تم نے متکبرانہ اور منافقانہ روش ترک نہ کی تو اللہ کا قانون حرکت میں آ کر تمہیں نیست و نابود کر دے گا لیکن انجام سے بے خبر قوم گمراہی کے اندھیرے سے نہ نکل سکی۔ آپ کی تعلیمات کو مسلسل مذاق اور طعن و تشنیع کا ہدف بنایا گیا اور یہ بدبخت قوم عذاب پر مصر رہی۔ بالآخر اتمام حجت ہوا۔ سرکش اور نافرمان عبرتناک انجام کو پہنچ گئی۔

’’اور پہنچا جب ہمارا حکم بچا دیا ہم نے شعیب کو اور جو یقین لائے تھے اس کے ساتھ اپنی مہر سے اور پکڑا ان کو چنگھاڑنے، پھر صبح کو رہ گئے اپنے گھروں میں اوندھے پڑے جیسے کبھی نہ بسے تھے ان میں، سن لو! پھٹکار ہے مدین پر جیسے پھٹکار پائی ثمود نے۔‘‘

(سورۃ ہود: ۹۴۔۹۵)

’’انہوں نے اسے جھٹلا دیا، آخر کار چھتری والے دن کا عذاب ان پر آ گیا اور وہ بڑے ہی خوفناک عذاب کا دن تھا۔‘‘

(سورۃ الشعرا۔۱۸۹)

’’ایک دہلا دینے والی آفت نے ان کو آن لیا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔ جن لوگوں نے شعیب کو جھٹلایا وہ ایسے مٹے کہ گویا کبھی ان گھروں میں بسے ہی نہ تھے۔ شعیب کے جھٹلانے والے ہی آخر کار برباد ہو کر رہے۔‘‘

(سورۃ الاعراف۔ ۹۱)

گستاخ اور نافرمان قوم زمین پر سے ختم کر دی گئی اور حضرت شعیبؑ اور ان کے ماننے والے اس عذاب سے محفوظ رہے۔ آپ اپنے رفقاء کے ساتھ اس تباہ حال بستی سے یہ کہتے ہوئے نکل آئے کہ!

’’میں نے اپنے رب کے پیغامات تمہیں پہنچا دیئے اور تمہاری خیر خواہی کا حق ادا کر دیا۔ اب میں اس قوم پر کیسے افسوس کروں جو قبول حق سے انکار کرتی ہے۔‘‘

حضرت شعیبؑ حضرت موسیٰ ؑ کے سسر تھے۔ حضرت شعیبؑ کے زیر تربیت ان کے پاس حضرت موسیٰ ؑ نے ایک مدت تک قیام کیا تھا۔ آپ کی صاحبزادی حضرت صفورہ سے حضرت موسیٰ ؑ کی شادی ہوئی۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 222 تا 224

محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :

پیش لفظ اظہار تشکّر 1 - حضرت آدم علیہ السّلام 1.1 - قرآن كريم ميں حضرت آدمؑ کا نام 1.2 - آدم و حوا جنت میں 1.3 - حضرت آدم ؑ کے قصے میں حکمت 1.4 - ذیلی تخلیقات 1.5 - مابعد النفسیات 1.6 - مذاہب عالم 1.7 - قانون 1.8 - حضرت حواؑ کی تخلیق 1.9 - مونث، مذکر کا تخلیقی راز 1.10 - ہابیل و قابیل 2 - حضرت ادریس علیہ السلام 2.1 - ٹاؤن پلاننگ 2.2 - ناپ تول کا نظام 2.3 - انبیاء کی خصوصیات 2.4 - تین طبقات 2.5 - حنوک کی انگوٹھی 2.6 - حکمت 2.7 - زمین ہماری ماں ہے 2.8 - تسخیر کائنات 3 - حضرت نوح علیہ السلام 3.1 - پانچ بت 3.2 - نادار کمزور لوگ 3.3 - بے وفا بیوی 3.4 - ساڑھے نو سو سال 3.5 - نوح کی کشتی 3.6 - نوحؑ کا بیٹا 3.7 - چالیس دن بارش برستی رہی 3.8 - ابو البشر ثانی 3.9 - عظیم طوفان 3.10 - صائبین 3.11 - صحیفۂ وید 3.12 - زمین کے طبقات 3.13 - زرپرستی کا جال 3.14 - حکمت 3.15 - برف پگھل رہی ہے 3.16 - بلیک ہول 3.17 - زمین کی فریاد 3.18 - نصیحت 4 - حضرت ہود علیہ السلام 4.1 - قوم عاد 4.2 - مغرور اور سرکش 4.3 - اللہ کی پکڑ 4.4 - اولاد، باغ اور چشمے 4.5 - سخت سرزنش 4.6 - دلیل 4.7 - حیات و ممات پر کس طرح یقین کریں؟ 4.8 - ظلم کا پنجہ 4.9 - شداد کی جنت 4.10 - شداد کی دعا 4.11 - حکمت 4.12 - گرد باد (Twister Tornado) 4.13 - شہاب ثاقب 5 - حضرت صالح علیہ السلام 5.1 - شاہی محل 5.2 - سرداران قوم 5.3 - اللہ کی نشانی 5.4 - خوشحال طبقہ 5.5 - وعدہ خلاف قوم 5.6 - قتل کا منصوبہ 5.7 - بجلی کا عذاب 5.8 - العلاء اور الحجر 5.9 - آواز تخلیق کی ابتدا ہے 5.10 - الٹرا سانک آوازیں 5.11 - آتش فشانی زلزلے 5.12 - حکمت 5.13 - روحانی انسان 5.14 - ماورائی ذہن 5.15 - رحم میں بچہ 5.16 - حادثے کیوں پیش آتے ہیں؟ 6 - حضرت ابراہیم علیہ ا؛لسلام 6.1 - رات کی تاریکی 6.2 - باپ بیٹے میں سوال و جواب 6.3 - ہیکل میں بڑا بٹ 6.4 - حضرت ہاجرہ ؒ 6.5 - حضرت لوطؑ 6.6 - اشموئیل 6.7 - وادی ام القریٰ 6.8 - زم زم 6.9 - امت مسلمہ کے لئے یادگار عمل 6.10 - بیت اللہ کی تعمیر کا حکم 6.11 - حضرت اسحٰق کی پیدائش 6.12 - مکفیلہ 6.13 - حکمت 6.14 - انسان کے اندر انسان 6.15 - کیفیات کا ریکارڈ 6.16 - تجدید زندگی 6.17 - نیند آدھی زندگی ہے 6.18 - علم الیقین، عین الیقین، حق الیقین 6.19 - آئینہ کی مثال 6.20 - چار پرندے 6.21 - قلب کی نگاہ 6.22 - اعلیٰ اور اسفل حواس 7 - حضرت اسمٰعیل علیہ السلام 7.1 - صفاء مروہ 7.2 - حضرت ابراہیمؑ کا خواب 7.3 - خانہ کعبہ کی تعمیر 7.4 - حضرت اسمٰعیلؑ کی شادیاں 7.5 - حکمت 7.6 - خواب کی حقیقت 7.7 - خواب اور بیداری کے حواس 8 - حضرت لوط علیہ السلام 8.1 - وہ عذاب کہاں ہے 8.2 - آگ کی بارش 8.3 - ایڈز 8.4 - حکمت 8.5 - طرز فکر 8.6 - ملک الموت سے دوستی 9 - حضرت اسحٰق علیہ السلام 9.1 - حکمت 10 - حضرت یعقوب علیہ السلام 10.1 - حضرت یعقوبؑ کے بارہ بیٹے 10.2 - حکمت 10.3 - استغنا کی تعریف 11 - حضرت یوسف علیہ السلام 11.1 - گیارہ ستارے، سورج اور چاند 11.2 - مصری تہذیب 11.3 - حواس باختگی 11.4 - دو قیدیوں کے خواب 11.5 - بادشاہ کا خواب 11.6 - قحط سالی سے بچنے کی منصوبہ بندی 11.7 - تقسیم اجناس 11.8 - شاہی پیالے کی تلاش 11.9 - راز کھل گیا 11.10 - یوسفؑ کا پیراہن 11.11 - حکمت 11.12 - زماں و مکاں کی نفی 11.13 - خواب کی تعبیر کا علم 11.14 - اہرام 11.15 - تحقیقاتی ٹیم 11.16 - مخصوص بناوٹ و زاویہ 11.17 - نفسیاتی اور روحانی تجربات 11.18 - خلا لہروں کا مجموعہ ہے 11.19 - طولانی اور محوری گردش 11.20 - سابقہ دور میں سائنس زیادہ ترقی یافتہ تھی 11.21 - علم سیارگان 12 - اصحاب کہف 12.1 - تین سوال 12.2 - مسیحی روایات کا خلاصہ 12.3 - دقیانوس 12.4 - کوتوال شہر 12.5 - اصحاب کہف کے نام 12.6 - حکمت 13 - حضرت شعیب علیہ السلام 13.1 - محدود حواس کا قانون 13.2 - توحیدی مشن 13.3 - حکمت 13.4 - دولت کے پجاری 13.5 - مفلس کی خصوصیات 13.6 - ناپ تول میں کمی 14 - حضرت یونس علیہ السلام 14.1 - یوناہ 14.2 - قیدی اسرائیل 14.3 - ٹاٹ کا لباس 14.4 - مچھلی کا پیٹ 14.5 - سایہ دار درخت 14.6 - دیمک 14.7 - استغفار 14.8 - حکمت 14.9 - بھاگے ہوئے غلام 15 - حضرت ایوب علیہ السلام 15.1 - شیطان کا حیلہ 15.2 - صبر و شکر 15.3 - زوجہ محترمہ پر اللہ کا انعام 15.4 - معجزہ 15.5 - پانی میں جوانی 15.6 - صبر اللہ کا نور ہے 15.7 - حکمت 15.۸ - صبر کے معنی 15.۹ - اللہ صاحب اقتدار ہے 16 - حضرت موسیٰ علیہ السلام 16.1 - آیا کا انتظام 16.2 - بیگار 16.3 - بہادری اور شرافت 16.4 - لاٹھی 16.5 - مغرور فرعون 16.6 - جادوگر 16.7 - ہجرت 16.8 - بارہ چشمے 16.9 - سامری 16.10 - باپ، بیٹے اور بھائی کا قتل 16.11 - پست حوصلے 16.12 - گائے کی حرمت 16.13 - مجمع البحرین 16.14 - سوال نہ کیا جائے 16.15 - ملک الموت 16.16 - حکمت 16.17 - لہروں کا تانا بانا 16.18 - رحمانی طرز فکر، شیطانی طرز فکر 16.19 - حرص و لالچ 16.20 - قانون 16.21 - مادہ روشنی ہے 16.22 - ارتقاء 16.23 - ایجادات کا ذہن 16.24 - انرجی کا بہاؤ 17 - حضرت سموئیل علیہ السلام 17.1 - اشدود قوم 17.2 - سموئیلؑ کا قوم سے خطاب 17.3 - حکمت 18 - حضرت ہارون علیہ السلام 18.1 - سرکشی اور عذاب 18.2 - سامری کی فتنہ انگیزی 18.3 - حکمت 19 - حضرت الیاس علیہ السلام 19.1 - اندوہناک صورتحال 19.2 - جان کی دشمن ملکہ
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)