یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔

دُعا

مکمل کتاب : تجلیات

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=3001

دعا ایک ایسی عبادت ہے جس کا بدل دوسری عبادت نہیں ہے۔ دعا ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان فی الواقع اپنی نفی کر دیتا ہے اور اپنے پروردگار کے سامنے وہ کچھ بیان کر دیتا ہے جو کسی قریب ترین عزیز سے نہیں کہہ سکتا۔ بے شک حاجت روائی اور کارسازی کے سارے اختیارات اللہ تعالیٰ نے اپنے پاس رکھے ہیں۔ کائنات میں جاری و ساری نظام پر غور کیا جائے تو اللہ کے سوا کسی کے پاس کوئی اختیار نہیں اور یہ جو اختیار کی بات کی جاتی ہے اس میں بھی اللہ کا ہی اختیار کام کر رہا ہے کہ اس نے بندہ کو اختیار استعمال کرنے کی توفیق دی ہوئی ہے۔ سب اپنے خالق کے محتاج ہیں۔ کوئی نہیں جو بندوں کی پکار سنے اور ان کی دعائیں قبول کر لے۔ قرآن میں ارشاد ہے:

’’اے لوگو، تم سب اللہ کے محتاج ہو۔ اللہ ہی ہے جو غنی اور بے نیاز اور اعلیٰ صفات والا ہے۔‘‘

سورۂ اعراف میں ارشاد ہے:

’’اور ہر عبادت میں اپنا رخ ٹھیک اس کی طرف رکھو اور اسی کو پکارو اور اس کے لئے اپنی عبادت کو خاص کر لو۔‘‘

اللہ کے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

’’میرے بندو! میں نے اپنے اوپر ظلم حرام کر لیا ہے تو تم بھی ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کو حرام سمجھو۔‘‘

’’میرے بندو! تم میں سے ہر ایک گمراہ ہے سوائے اس کے جس کو میں ہدایت دوں، پس تم مجھ ہی سے ہدایت طلب کرو کہ میں تمہیں ہدایت دوں۔‘‘

’’میرے بندو! تم میں سے ہر ایک بھوکا ہے سوائے اس شخص کے جس کو میں کھلاؤں، پس تم مجھ ہی سے روزی مانگو تو میں تمہیں روزی دوں۔‘‘

’’میرے بندو! تم میں سے ہر ایک ننگا ہے سوائے اس کے جس کو میں پہناؤں، پس تم مجھ ہی سے لباس مانگو، میں تمہیں پہناؤں گا۔‘‘

’’میرے بندو! تم رات میں بھی گناہ کرتے ہو اور دن میں بھی، اور میں سارے گناہ معاف کر دوں گا۔‘‘

خدا سے وہی کچھ مانگئے جو حلال اور طیب ہے۔ دعا میں خشوع اور خضوع ضروری ہے۔ خشوع و خضوع سے مراد یہ ہے کہ بندے کے دل میں خدا کی عظمت موجود ہو، سر اور نگاہیں جھکی ہوئی ہوں، آنکھیں نم ہوں ، انداز و اطوار سے مسکینی اور بے کسی ظاہر ہو رہی ہو۔ دعا چپکے چپکے اوردھیمے انداز میں مانگیئے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 116 تا 118

یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔

تجلیات کے مضامین :

1 - قرآن 2 - زمین پر اندھیرا 3 - آسمانوں میں اعلان 4 - ہماری تصویر 5 - تسخیرِ کائنات 6 - دولت کی محبت بت پرستی ہے 7 - ترقی کا محرم غیر مسلم؟ 8 - کفن دفن 9 - آگ کا سمندر 10 - روح کی آنکھیں 11 - سوکھی ٹہنی 12 - پرخلوص دل 13 - تبلیغ 14 - مشعل راہ 15 - تخلیقی فارمولے 16 - توبہ 17 - بھلائی کا سرچشمہ 18 - عظیم احسان 19 - طرزِ فکر 20 - حج 21 - شیریں آواز 22 - دو بیویاں 23 - صراط مستقیم 24 - ماں باپ 25 - محبت 26 - خود داری 27 - بیداری 28 - قطرۂ آب 29 - خدا کی تعریف 30 - زندگی کے دو رُخ 31 - علم و آگہی 32 - جھاڑو کے تنکے 33 - رزق 34 - مُردہ قوم 35 - پیغمبر کے نقوشِ قدم 36 - نیکی کیا ہے؟ 37 - ضدی لوگ 38 - سعید روحیں 39 - توفیق 40 - سورج کی روشنی 41 - رب کی مرضی 42 - دُنیا اور آخرت 43 - بیوی کی اہمیت 44 - خود شناسی 45 - دماغ میں چُھپا ڈر 46 - روزہ 47 - مناظر 48 - دُعا 49 - مساجد 50 - علیم و خبیر اللہ 51 - مایوسی 52 - ذخیرہ اندوزی 53 - بھائی بھائی 54 - اللہ کی کتاب 55 - اونگھ 56 - انسان کے اندر خزانے 57 - اللہ کی صناعی 58 - ناشکری 59 - آئینہ 60 - مُردہ دلی 61 - خدا کی راہ 62 - غرور 63 - رمضان 64 - قبرستان 65 - قرآن اور تسخیری فارمولے 66 - اچھا دوست 67 - موت سے نفرت 68 - خطاکار انسان 69 - دوزخی لوگوں کی خیرات 70 - معاشیایات 71 - آدابِ مجلس 72 - السلامُ علیکُم 73 - گانا بجانا 74 - مخلوق کی خدمت 75 - نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم 76 - صبر و استقامات 77 - مہمان نوازی 78 - مسکراہٹ 79 - بلیک مارکیٹنگ 80 - دوست 81 - مذہب اور نئی نسل 82 - معراج 83 - انسانی شُماریات 84 - جائیداد میں لڑکی کا حصہ 85 - دعوتِ دین 86 - فرشتے نے پوچھا 87 - سونے کا پہاڑ 88 - مچھلی کے پیٹ میں 89 - بچوں کے نام 90 - صدقہ و خیرات 91 - اپنا گھر 92 - غیب کا شہُود 93 - حقوق العباد 94 - فقیر دوست 95 - بے عمل داعی 96 - عید 97 - جذب وشوق 98 - موت کا خوف 99 - فرشتوں کی جماعت 100 - اعتدال 101 - مشن میں کامیابی
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)