یہ تحریر اردو (الأردية) میں بھی دستیاب ہے۔

دُعا

مکمل کتاب : تجلیات

المؤلف :خواجة شمس الدين عظيمي

URL قصير: https://iseek.online/?p=8374

دعا ایک ایسی عبادت ہے جس کا بدل دوسری عبادت نہیں ہے۔ دعا ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان فی الواقع اپنی نفی کر دیتا ہے اور اپنے پروردگار کے سامنے وہ کچھ بیان کر دیتا ہے جو کسی قریب ترین عزیز سے نہیں کہہ سکتا۔ بے شک حاجت روائی اور کارسازی کے سارے اختیارات اللہ تعالیٰ نے اپنے پاس رکھے ہیں۔ کائنات میں جاری و ساری نظام پر غور کیا جائے تو اللہ کے سوا کسی کے پاس کوئی اختیار نہیں اور یہ جو اختیار کی بات کی جاتی ہے اس میں بھی اللہ کا ہی اختیار کام کر رہا ہے کہ اس نے بندہ کو اختیار استعمال کرنے کی توفیق دی ہوئی ہے۔ سب اپنے خالق کے محتاج ہیں۔ کوئی نہیں جو بندوں کی پکار سنے اور ان کی دعائیں قبول کر لے۔ قرآن میں ارشاد ہے:

’’اے لوگو، تم سب اللہ کے محتاج ہو۔ اللہ ہی ہے جو غنی اور بے نیاز اور اعلیٰ صفات والا ہے۔‘‘

سورۂ اعراف میں ارشاد ہے:

’’اور ہر عبادت میں اپنا رخ ٹھیک اس کی طرف رکھو اور اسی کو پکارو اور اس کے لئے اپنی عبادت کو خاص کر لو۔‘‘

اللہ کے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

’’میرے بندو! میں نے اپنے اوپر ظلم حرام کر لیا ہے تو تم بھی ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کو حرام سمجھو۔‘‘

’’میرے بندو! تم میں سے ہر ایک گمراہ ہے سوائے اس کے جس کو میں ہدایت دوں، پس تم مجھ ہی سے ہدایت طلب کرو کہ میں تمہیں ہدایت دوں۔‘‘

’’میرے بندو! تم میں سے ہر ایک بھوکا ہے سوائے اس شخص کے جس کو میں کھلاؤں، پس تم مجھ ہی سے روزی مانگو تو میں تمہیں روزی دوں۔‘‘

’’میرے بندو! تم میں سے ہر ایک ننگا ہے سوائے اس کے جس کو میں پہناؤں، پس تم مجھ ہی سے لباس مانگو، میں تمہیں پہناؤں گا۔‘‘

’’میرے بندو! تم رات میں بھی گناہ کرتے ہو اور دن میں بھی، اور میں سارے گناہ معاف کر دوں گا۔‘‘

خدا سے وہی کچھ مانگئے جو حلال اور طیب ہے۔ دعا میں خشوع اور خضوع ضروری ہے۔ خشوع و خضوع سے مراد یہ ہے کہ بندے کے دل میں خدا کی عظمت موجود ہو، سر اور نگاہیں جھکی ہوئی ہوں، آنکھیں نم ہوں ، انداز و اطوار سے مسکینی اور بے کسی ظاہر ہو رہی ہو۔ دعا چپکے چپکے اوردھیمے انداز میں مانگیئے۔

راجع هذه المقالة في الكتاب المطبوع على الصفحات (أو الصفحة): 116 إلى 118

یہ تحریر اردو (الأردية) میں بھی دستیاب ہے۔

تجلیات فصول من

بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمـَنِ الرَّحِيمِ نبذة عن مؤلف الكتاب الشيخ/خواجة شمس الدين عظيمي 1 - القرآن الكريم 2 - الدجى المحدقة بالأرض 3 - النداء في السماء 4 - صورتنا 5 - تسخير الكون 6 - حب الثروة هو الوثنية 7 - غير المسلمين على خط التطور والتقدم 8 - تشييع الجثمان 9 - قاموس النيران 10 - بصائر الروح 11 - الغصن اليابس 12 - القلب المخلص 13 - الدعوة 14 - معالم الطريق 15 - الصيغ التكوينية 16 - التوبة والإنابة 17 - منابع الخير 18 - الإحسان العظيم 19 - طرزِ فکر 20 - الحج 21 - الاستجابة لله تعالى في الإنفاق 22 - زوجتان 23 - الصراط المستقيم والمنهج القويم 24 - مسؤوليات المسلم تجاه الوالدين 25 - الحبّ 26 - رفقاً بالقوارير 27 - اليقظة 28 - قطرة من المياه 29 - صفات الله عز وجل 30 - جانبان من الحياة 31 - الوعي والمعرفة 32 - أعواد المكنسة 33 - الرزق 34 - الأمة في سبات 35 - التأسي بالأنبياء 36 - ماهي الحسنة؟ 37 - المتعنتون 38 - الأرواح السعيدة 39 - أسس الحب والصداقة 40 - أشعة الشمس 41 - مرضاة الله تعالى 42 - الدنيا والآخرة 43 - أهمية الزوجة 44 - خود شناسی 45 - الخوف الجاثم على الصدر 46 - الصوم 47 - المشاهد الكونية 48 - دُعا 49 - مساجد 50 - هو العليم الخبير 51 - القنوط 52 - الاحتكار 53 - إنما المؤمنون إخوة 54 - كتاب الله تعالى 55 - لا تأخذه سنة 56 - الخزائن المكنونة في الإنسان 57 - يا لربنا من مبدع! 58 - نكران الجميل 59 - المرآة 60 - الوجوه العابسة 61 - في سبيل الله تعالى 62 - الكبر والتبجح 63 - شهر رمضان 64 - المقابر 65 - القرآن ووصفات التسخير 66 - خير حبيب 67 - كراهية الموت 68 - الإنسان المذنب 69 - هل يتصدق أهل النار على أهل الجنة ؟ 70 - علم الاقتصاد 71 - أدب المجالس 72 - أفشوا السلام بينكم 73 - الغناء ومظاهر الفرح 74 - خدمة خلق الله تعالى 75 - نبينا المكرم صلى الله عليه وسلم 76 - صبر و استقامات 77 - الضيافة 78 - البسمة 79 - مفاسد السوق السوداء 80 - الصديق 81 - مذہب اور نئی نسل 82 - المعراج 83 - الإحصائيات البشرية 84 - جائیداد میں لڑکی کا حصہ 85 - الدعوة إلى الدين 86 - سؤال الملك 87 - جبل من ذهب 88 - في بطن الحوت 89 - أسماء الأطفال 90 - صدقہ و خیرات 91 - تحسين مناخ البيت 92 - شهود الغيب 93 - حقوق العباد 94 - الصديق الفقير 95 - داع ولا عمل له 96 - الاحتفال بالعيد 97 - جذب و شوق 98 - مخافة الموت 99 - جماعة من الملائكة 100 - وجعلناكم أمة وسطاً 101 - الظفر بالأهداف
إظهار الكل ↓

نرجو تزويدنا بآرائكم.

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)