یہ تحریر العربية (عربی) English (انگریزی) Русский (رشیئن) ไทย (تھائی) 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ

ذہنی سکون کے لئے مراقبہ کیجئے

بے قراری، عدم سکون اور اضطراب سے رستگاری حاصل کرنے کے لئے اسلاف سے جو ہمیں ورثہ ملا ہے اس کانام مراقبہ ہے۔ مراقبہ کے ذریعے ہم اپنے اندر مخفی صفات کو منظر عام پرلاسکتے ہیں۔ خوف و دہشت میں مبتلا،عدم تحفظ کے احساس میں سسکتی اور مصائب و آلام میں گرفتارنوع انسانی کے لئے مراقبہ ایک ایسا لائحہ عمل ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنا کھویا ہوا اقتدار دوبارہ حاصل کر کے زندہ قوموں کی صفوں میں ممتاز مقام حاصل کر سکتے ہیں ۔

ایک ذات

اللہ نے انسان کو اپنا نائب بنایا ہے ۔ اس کے اندر اپنی صفات کا علم پھونکا ہے۔ اس کو اپنی صورت پر تخلیق کیا ہے۔ نائب کا مفہوم یہ نہیں ہے کہ اگر ایک مملکت کا صدر اپنے اختیارات کو استعمال کرنے میں کا غذ قلم کا محتاج نہ ہو تو اس کا نائب اختیارات استعمال کرن

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

پیشاب میں شکر آنا، سوتے میں پیشاب کرنا اور مثانہ کی کمزوری

مندرجہ بالہ نقش کھانے کے زردرنگ سے کسی مومی کاغذ  پر لکھ کر  گلے میں ڈالیں اور پلیٹوں پر لکھ  کر صبح ، دوپہر اور شام ایک ایک پلیٹ پانی سے دھو کر پئیں یا کوئی دوسرے صاحب لکھ کر پلائیں۔

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی علاج

ہر مخلوق دوسری مخلوق کے ساتھ بندھی ہوئی ہے

ہر مخلوق کا ہر فرد جس طرح زمین کو دیکھتا ہے اس طرح آسمان کو بھی دیکھتا ہے۔زمین پر دیکھتا ہے تو اسے پہاڑ نظر آتے ہیں۔زمین کے اندر دیکھتا ہے تو معدنیات کا سراغ ملتا ہے۔ذہن پانی میں اترجاتا ہے تو پانی کی مخلوق کاادراک ہوتاہے۔ کوئی صاحبِ فہم انسان پانی کی

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

قرآن نے بتایا

’’ بیشک زمین و آسمان کی پیدائش رات اور دن کے بار بار ظاہر ہونے اور چھپنے میں ان عقلمندوں کے لئے نشانیاں ہیں جو لوگ اٹھتے، بیٹھتے، لیٹتے اﷲ کو یاد کرتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں غور و فکر کرتے ہیں اور کہتے ہیں اے اﷲ تو نے یہ سب فضول اور بے م

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

ترتیب و پیشکش

“خطبات لاہور” کتاب آپ کے ہاتھوں میں زیورِ طبع سے آراستہ ہو کر آچکی ہے۔ یہ کتاب در اصل مرشدِ کریم الشیخ حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے ان خطبات پر مشتمل ہے جو مراقبہ ہال لاہور کے زیرِ اہتمام لاہور کی سرزمین پر دیئے گئے ہیں۔ یہ صرف مرشدِ کریم کے خطبا

⁠⁠⁠حوالہ : خطباتِ لاہور

کشش بعید۔ کشش قریب

چنانچہ ذی روح یا غیر ذی روح ہر فرد کے اندر اکبر صلاحیت ہی اجتماعی زندگی کی فہم رکھتی ہے۔ ایک بکری سورج کی حرارت کو اس لئے محسوس کرتی ہے کہ وہ اور سورج شخص اکبر کی حدود میں ایک دوسرے سے الحاق رکھتے ہیں۔ اگر کوئی انسان شخص اکبر کی حدود میں فہم وفراست نہ

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

بی بی کردیہؒ

بی بی کردیہؒ بصرہ کی رہنے والی تھیں۔ بی بی شعدانہؒ کی خاص شاگرد تھیں۔ عبادت اور ریاضت میں یکتائے روزگار تھیں۔ ایک دفعہ حضرت شعدانہؒ کی خدمت میں حاضر تھیں کہ اونگھ آ گئی۔ حضرت شعدانہؒ نے جگایا اور فرمایا: “اے کردیہ! یہ سونے کی جگہ نہیں ہے۔ سونے کی اصل ج

⁠⁠⁠حوالہ : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

تفہیم

اللہ تعالیٰ کے اسم علیم کو ایک خصوصیت حاصل ہے۔ علیم کے معنی ہیں علم رکھنے والا۔ علیم کی نسبت سے انسان کو تمام علوم منتقل ہوتے ہیں۔ علوم کی بساط اسمائے الٰہیہ کا علم ہے۔ کسی اسم کا سب سے پہلا مظاہرہ تجلی کہلاتا ہے۔ تجلی ایک نقش ہے۔ جو اپنے اندر مکمل معن

⁠⁠⁠حوالہ : مراقبہ

۱۰ذی الحجہ۔۔۔حج کا تیسرا دن

آج دسویں ذی الحجہ ہے۔ حج کے مشاغل کی وجہ سے عیدالاضحیٰ کی نماز حاجیوں کو معاف کر دی گئی ہے۔ آج کا دن بڑا مصروف دن ہے اور اس دن ہر حاجی کو بہت سے کام سر انجام دینے ہیں۔ پہلا واجب وقوف مزدلفہ مزدلفہ میں فجر کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد چند منٹ وقوف کریں ا

⁠⁠⁠حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ

۱۱ذی الحجہ۔۔۔حج کا چوتھا دن

اگر آپ کسی وجہ سے یا زیادہ ہجوم ہونے کی وجہ سے دس تاریخ کو قربانی یا طواف زیارت نہیں کر سکے تو آج کر لیں۔ گیارہ، بارہ اور تیرہ ذی الحجہ کو مناسک کی اصلاح میں ’’ایام رمی‘‘ کہتے ہیں۔ اس لئے ان دنوں میں رمی ہی وہ عبادت ہے جس کے منیٰ میں قیام کرنا سنت موکد

⁠⁠⁠حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ

عرفات سے مزدلفہ روانگی

جب آفتاب غروب ہو جائے تو عرفات سے مزدلفہ روانہ ہو جائیں۔عرفات اور منیٰ کے درمیان منیٰ سے مشرق کی جانب حدود حرم میں داخل ہو کر ایک تین میل کا میدان ہے اسی کو مزدلفہ کہتے ہیں۔ اس میدان کی آخری حد پر ایک پہاڑ ہے جسے مشعر حرام کہتے ہیں۔ راستہ میں تسبیح، ذک

⁠⁠⁠حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ

زمین ہماری ہے

جب ہم اپنی زمین، چاند، سورج، کہکشانی نظام اور کائنات کی ساخت پر غور کرتے ہیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہ سارا نظام ایک قاعدے، ضابطے اور قانون کے تحت کام کر رہا ہے اور یہ قانون اور ضابطہ ایسا مضبوط اور مستحکم ہے کہ کائنات میں موجود کوئی شئے اس ضابطہ او

⁠⁠⁠حوالہ : نظریٗہ رنگ و نُور

پرواز

تمام جا ندار مٹی سے بنے ہوئے ہیں ۔ مٹی سے مراد روشنیوں کا وہ خلط ملط ہے جس میں تمام رنگ موجود ہیں۔ اسے کل رنگ روشنی بھی کہا جاتا ہے ۔ یہی رنگ درخت کی جڑیں زمین سے حاصل کرتی ہیں اور یہی رنگ شاخوں، پتوں، پھول اور پھل میں نمایاں ہو جاتے ہیں لیکن تخلیق کی

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

عناصر

جدید سائنس کی رو سے آدمی ایک سو چھبیس عناصر سے مرکؔب ہے ۔ آگ، پا نی، ہوا، مٹی، ہائیڈروجن ،ریڈیم، کاربن، نا ٹیروجن ۔۔۔ وغیرہ غرض یہ ہے کہ جتنے بھی عناصر مل کر کسی مادؔے کی تشکیل و تخلیق کرتے ہیں وہ سب آدمی کے اجزائے ترکیبی میں بھی شامل ہیں ۔ جب ہم مادؔی

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

اچھی بیوی

اچھے اور برگزیدہ لوگ حلیم الطبع ہوتے ہیں۔ بڑوں کا ادب کرتے ہیں اور چھوٹوں کے ساتھ شفقت سے پیش آتے ہیں۔ سخت سے سخت مصیبت میں صبر سے کام لیتے ہیں۔ حالات کتنے ہی اچھے ہوں غرور اور تکبر کو اپنے پاس پھٹکنے نہیں دیتے۔ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں سے غریبوں کی مدد

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی نماز

وقوفِ عرفات

ایک تھوڑے سے حصے میں تقریباً ۲۵ لاکھ کا ایک شہر آباد ہو گیا ہے۔ ایک ایسا شہر جس کے ہر فرد کا ایک لباس، جن کے لب پر ایک ہی نام، جس کے ہر فرد کے دل میں ایک ہی آرزو کہ ’’اللہ‘‘ اس کی توبہ قبول کر لے۔ اس کے گناہوں کو معاف کر دے۔ یہ دنیا بھر کے بکھرے ہوئے ا

⁠⁠⁠حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ

تحقیق

سائنسی تجربات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ نباتات و جمادات، حیوانات اور انسان ایک برقی نظام کے تحت رواں دواں ہے۔ انسانی جسم سے حاصل ہونے والی ایک بجلی کی طا قت ٹارچ یا جیبی ریڈیو چلانے کے لئے کافی ہے۔ یہ بات تحقیق سے ثابت ہو چکی ہے کہ کسی درخت کے پتے پر

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

گفتگو کے طریقے

اللہ اور انسان کے درمیان قرآن نے گفتگو کے تین واضح طریقے بتائے ہیں۔ ترجمہ: ’’کسی بشر کی یہ قدرت نہیں ہے کہ اللہ اس سے روبرو بات کرے اس کی بات یا تو وحی کے طور پر ہوتی ہے یا پردے کے پیچھے سے یا پھر کوئی پیغامبر بھیجتا ہے اور پیغام دیتا ہے اللہ جو چاہتا

⁠⁠⁠حوالہ : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

دستک

زمین پر انسان کی پیدائش سے قبل جنّات آباد تھے …. جنّات بھی اچھے اور برے کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ ﷲ تعالیٰ نے اچھے کاموں کا حکم اور برے کاموں سے منع فرمایا ہے …… ﷲ تعالیٰ کی نافرمانی ، سرکشی ، جھوٹ ، لڑائی، فساد ،قتل اور خون خرابہ یہ سب برے کام

⁠⁠⁠حوالہ : باران رحمت

حضرت اسحٰق علیہ السلام

حضرت ابراہیمؑ کے آٹھ بیٹے تھے جن کی اولادوں سے عظیم الشان قومیں اور خاندان آباد ہوئے۔ حضرت ہاجرہؑ سے حضرت اسماعیلؑ پیدا ہوئے۔ قریش حضرت اسماعیلؑ کی نسل ہے۔ حضرت سارہؑ کی اولاد حضرت اسحٰق علیہ السلام بنی اسرائیل کے تمام پیغمبروں کے جد اعلیٰ ہیں۔ آپ کی پ

⁠⁠⁠حوالہ : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)