یہ تحریر العربية (عربی) English (انگریزی) Русский (رشیئن) ไทย (تھائی) 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ

ذہنی سکون کے لئے مراقبہ کیجئے

بے قراری، عدم سکون اور اضطراب سے رستگاری حاصل کرنے کے لئے اسلاف سے جو ہمیں ورثہ ملا ہے اس کانام مراقبہ ہے۔ مراقبہ کے ذریعے ہم اپنے اندر مخفی صفات کو منظر عام پرلاسکتے ہیں۔ خوف و دہشت میں مبتلا،عدم تحفظ کے احساس میں سسکتی اور مصائب و آلام میں گرفتارنوع انسانی کے لئے مراقبہ ایک ایسا لائحہ عمل ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنا کھویا ہوا اقتدار دوبارہ حاصل کر کے زندہ قوموں کی صفوں میں ممتاز مقام حاصل کر سکتے ہیں ۔

ریشم کا کیڑا

شعوری آنکھ دور جدید دیکھتی ہے تو حیران ہو جاتی ہے۔ اسے انسانی صلاحیتوں اور اس کی اختراعات کا مظاہرہ ششدر کر دیتا ہے۔ زمین یا فضا اس کے دائرہِ بصارت میں آتی ہے تو ایجادات کا لامتناہی سلسلہ سامنے آ جاتا ہے۔ خالق کائنات کی تخلیق کی ذیلی صناعی اور تخلیق کے

⁠⁠⁠حوالہ : آوازِ دوست

اللہ اور آدم

جذبات کے اندر رہتے ہوئے تقاضے پورے کرنا جبلّت ہے۔ اور جذبات اور حواس کو الگ الگ سمجھنا اور جذبات اور حواس کے مفہوم سے باخبر ہونا خود آگاہی ہے۔ خود آگاہی فطرت ہے۔ جبلّت بدلتی رہتی ہے۔ فطرت میں تغیّر اور تبدل واقع نہیں ہوتا۔ اللہ کریم نے جس چیز کو جس فطر

⁠⁠⁠حوالہ : پیرا سائیکالوجی

جنس کی تبدیلی

ایک شخص نے آپؒ کی خد مت میں حا ضر ہو کر عر ض کیا ’’یا شیخ! میں فرزندارجمند کا خو استگا ر ہوں۔‘‘ شیخ نے فرما یا: ’’میں نے دعا کی ہے ا ﷲ تمہیں فر زند عطا کر ے گا۔‘‘ اس کے ہاں لڑکے کے بجا ئے لڑکی پیدا ہوئی تو وہ لڑکی کو لے کر حضر ت کی خد مت میں حا ضر ہو ا

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

غیب کی دنیا

صلوٰۃ اس عبادت کا نام ہے جس میں اللہ کی بڑائی، تعظیم اور اس کی ربوبیت و حاکمیت کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ صلوٰۃ ہر پیغمبر پر اور اس کی امت پر فرض کی گئی ہے۔ صلوٰۃ قائم کرکے بندہ اللہ سے قریب ہو جاتا ہے۔ صلوٰۃ فواحشات اور منکرات سے روک دیتی ہے۔ صلوٰۃ دراصل ا

⁠⁠⁠حوالہ : مراقبہ

مخلوق کی خدمت

اگر آدمی کوئی علم نہیں جانتا تو اس علم کو سیکھنے کے لئے ان تمام علوم سے جو وہ سیکھ چکا ہے صرف نظر کر کے اسے نرسری کا بچہ بننا پڑے گا۔ استاد جب کہتا ہے کہ پڑھو ’’الف‘‘ بچہ یہ نہیں کہتا کہ ’’الف‘‘ کیا ہے استاد کی تقلید میں بچہ کہہ دیتا ہے ’’الف‘‘ عقل و ش

⁠⁠⁠حوالہ : صدائے جرس

روح سے وُقوف حاصل کرنا

سوال: روح کیا ہے؟ اس کو تفصیل سے بیان کریں اور روح سے وُقوف کیسے کیا جا سکتا ہے؟ جواب: قرآن پاک میں بیان کیا گیا ہے کہ: لوگ تم سے روح کے بارے میں سوال کرتے ہیں، کہہ دو کہ روح میرے ربّ کے امر سے ہے۔ (سورة الإسراء / سورۃ بنی اسرائیل – آيت 85) قرآن پاک کی

⁠⁠⁠حوالہ : روح کی پکار

اولاد نہ ہونا (بانجھپن)

اولاد نہ ہونے کے بے شمار اسباب ہوتے ہیں۔ مثلاً یہ کہ عورت کے اندرونی نظام میں مرض واقع ہو جائے یا مرد کے اندر اولاد کے جرثومے نہ ہوں ۔ اگر مرد اور عورت دونوں کی صحت ٹھیک ہے اور استقرارحمل نہیں ہوتا تو قرآن ِ پاک کی ان آیتوں کی برکت سے انشاء اللہ ماں کی

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی علاج

رنگ

حضور قلندر بابا اولیا ء رحمتہ اللہ علیہ مرتبہ ٔقلندریت کے مقام اعلیٰ پر فائز ہونے کی وجہ سے آپ کی ذات بابرکا ت کا رنگ قلندریہؔ ہے۔ اس لئے سلسلہ عالیہ عظیمیہ کا رنگ بھی قلندریہ ہے۔

⁠⁠⁠حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

مسّے

جسم کے کسی حصہ پر یا چہرے پر جو چھوٹے مسّے ہوجاتے ہیں ان کو رفع کرنے کے لئے سرخ رنگ کا پانی اورسرخ رنگ میں تیار کیاہوا لسی کا تیل بہترین علاج ہے۔ مسّوں پر آتشی شیشے کے ذریعے سورج کی شعاعیں ڈال کر ان کو جلا دینا بھی علاج ہے ۔ لیکن اس میں بہت سخت احتیاط

⁠⁠⁠حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج

قومی اور اِنفرادی زندگی

کائنات کی تمام حرکات و سکنات ایک فلم کی صورت میں ریکارڈ ہیں۔ جس جس طرح اس فلم میں کائناتی مَظاہر کےنقوش مَوجود ہیں، اُسی طرح بےشمار کہکشانی نظاموں میں نشر ہو رہے ہیں۔ بات جدّوجہد، کوشش اور اِختیار کی ہے، اور اگر کوشش اور جدّوجہد نہیں کی جاتی تو زندگی م

⁠⁠⁠حوالہ : قلندر شعور

رُکن یمانی

حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا: ’’جب میں رکن یمانی کی طرف سے گزرتا ہوں تو یہاں پر مقرر فرشتے سے آمین کہتے ہوئے سنتا ہوں۔ پس جب تم رکن یمانی کے پاس سے گزرو تو یہ دعا پڑھو۔ رَبَّنَآ اٰتِنَافِی الدُّنْیَاحَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً

⁠⁠⁠حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ

جناّت

حضرت عبداﷲ بن عمر بن العاص ؓ فرماتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ نے جنات کو حضرت آدم ؑ سے کئی ہزار سال قبل پیدا کیا ہے۔حضرت عبداﷲ ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ: جنات زمین پر رہتے تھے اور فرشتے آسمان پر اور زمین و آسمان ان ہی سے آباد تھے اور ہر آسمان کے الگ فرشتے ہیں ہر آ

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

نظر کا قانون

سوال: روحانی علوم پر بے شمار کتابیں موجود ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ دوسرے علوم کی طرح روحانی یا ماورائی علوم پر بھی غیر مسلم دانشوروں کا تسلّط ہو گیا ہے۔ جب کہ مذہبی نقطہ نظر سے اور دینِ فطرت کے پیشِ نظر روحانیت مسلمانوں کا ورثہ تھا۔ ماورائی علوم میں یہ

⁠⁠⁠حوالہ : روح کی پکار

بوڑھا

زندگی کے تمام اجزائے ترکیبی ایک طاقت کے پابند ہیں۔ وہ طاقت جس طرح چاہے روک دیتی ہے اور جس طرح چاہے انہیں چلا دیتی ہے۔ قلندر شعور کے بانی قلندر بابااولیا ء ؒ ارشاد فرماتے ہیں کہ ’’ لوگ نا دان ہیں، کہتے ہیں کہ ہماری گرفت حالات کے اوپر ہے۔ انسان اپنی مرضی

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

پرندے

ماحول میں اپنے جانکار لوگوں کی طرز فکر کا مشاہدہ کیا جائے توایک ہی بات سامنے آتی ہے کہ ہر شخص کسی نہ کسی عنوان سے پریشان ہے۔ پریشانی اور خود بیزاری اس کے اوپر مسلط ہے۔ زندگی اتنی مصروف ہو گئی ہے کہ ماہ و سال کی گردش ایک ثانیہ بن گئی ہے۔ آسائش و آرام کی

⁠⁠⁠حوالہ : آوازِ دوست

روپ بہروپ

آدم کو جب اللہ نے بنایا تو اس طرح بنایا کہ آدم اندر زیادہ دیکھتا تھا اور باہر کم۔ باہر دیکھتا تھا تو باغوں و طیور، نہریں، آبشاریں، بلبل کا ایک شاخ سے دوسری شاخ پر پھدکنا، کوئل کی کوک، کبوتر کی غٹرغوں، چڑیوں کی چمک، فاختہ کی کوکو سنتا تھا۔ رنگ رنگ پھولو

⁠⁠⁠حوالہ : صدائے جرس

دو بیویوں کا شوہر

رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے: “جس شخص کی دو بیویاں ہوں اور وہ انہیں انصاف نہ دے سکے اور کسی ایک بیوی کی طرف مائل ہو جائے۔ قیامت کے دن اس کا حشر اس حال میں ہو گا کہ اس کا نصف دھڑ مفلوج ہو جائے گا۔” حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ عتبہ کی بیٹی ہندہ نے نبی کریمﷺ سے

⁠⁠⁠حوالہ : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

روشنی کی رفتار

سوال: کتاب ‘‘مراقبہ’’ میں بتایا گیا ہے کہ مادی جسم میں اکثر اعمال کو ہمارا شعور محسوس نہیں کرتا اور نہ ہی ہمارا شعور ارادہ ان کو کنٹرول کرتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ یہ اعمال کہاں سے کنٹرول ہوتے ہیں؟ اس بات کی وضاحت بھی کر دیں کہ روشنی کی رفتار سے سفر کرنے سے

⁠⁠⁠حوالہ : ذات کا عرفان

لیکچر 9 – تجلّیات, اجمال

تجلّیات ہمارا یقین ہے کہ کائنات ایک ہستی نے بنائی ہے اور کائنات پر اُسی ہستی کی حکمرانی ہے۔ کائناتی تقاضے تواتر کے ساتھ مخلوق کو منتقل ہو رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ نگاہ کا وصف کسی ہستی سے ہمیں منتقل ہوا ہے۔ یعنی اللہ ایسی ہستی ہے جو بصیر ہے اور بصیر ہون

⁠⁠⁠حوالہ : شرحِ لوح و قلم

مؤکل کیا ہوتے ہیں؟

سوال: وظائف کی زکوٰۃ کیا ہوتی ہے؟ عام طور سے کہا جاتا ہے کہ فلاں اسم کے مؤکل، فلاں آیت کے مؤکل، فلاں سورۂ کے مؤکل ہوتے ہیں…. یہ مؤکل کیا چیز ہیں؟ جواب: مرشدِ کریم حضور قلندر بابا اولیاءؒ نے اپنی کتاب لوح و قلم میں نہایت وضاحت سے یہ فرمایا ہے کہ : ’’ی

⁠⁠⁠حوالہ : روح کی پکار

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)