TOM
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26102
ایٹم یونانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی Tom’’ ناقابلِ تقسیم شے‘‘ کے ہیں۔یونانی زبان میں ’’ ٹوم(TOM)‘‘تقسیم کرنے کو کہتے ہیں۔آریانی زبانوں میں ’’ آ‘‘ نفی کا کلمہ ہے۔ایٹم کا نام د مقراط نامی ایک سائنس دان کا وضع کردہ ہے۔
دمقراط نے یہ نظریہ پیش کیاتھا کہ دنیا کی ہرشئے نہایت چھوٹے چھوٹے ناقابل ِ تقسیم ذروں یعنی ایٹموں سے بنی ہے۔ایٹم کا سائز ایک انچ کا ڈھائی کروڑ حصہ ہوتاہے یعنی سوئی کی نوک پر لاکھوں ایٹم رکھے جاسکتے ہیں۔ہلکی اشیاء کے ایٹم ہلکے اور بھاری اشیاء کے ایٹم بھاری ہوتے ہیں بشمول انسان تمام جانداروں کی روح بھی ایٹموں سے مرکب ہے۔روح کے ایٹم باقی تمام اشیاء کے ایٹموں سے چھوٹے اور لطیف ہوتے ہیں۔موت کے بارے میں دمقراط کا خیال تھا کہ جب روح کے تمام ایٹم جسم سے نکل جاتے ہیں تو موت واقع ہوجاتی ہے۔اس حالت میں جسم میں روح کا ایک ایٹم بھی باقی نہیں رہتا جو خارج شدہ ایٹموں کو واپس لاسکے۔اس لئے روح نکل جانے کے بعد آدمی زندہ نہیں رہ سکتا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 258 تا 258
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔