امام غزالی

مکمل کتاب : احسان و تصوف

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22674

*امام غزالی اپنے زمانے کے یکتائے روزگارتھے۔بڑے بڑے جید علماء اُن کے علوم سے استفادہ کر تے تھے۔ بیٹھے بیٹھے ان کو خیال آیا۔ کہ خانقاہی نظام دیکھنا چاہئے کہ یہ لوگ کیا پڑھاتے ہیں۔پھر وہ اس تلاش و جستجو میں سا ت سال تک مصروف رہے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے دوردرازکا سفر بھی کیابالآخر مایوس ہو کر بیٹھ گئے۔کسی نے پو چھا ’’آپ ابوبکر سے بھی ملے ہیں؟‘‘
امام غزالی نے فر مایا کہ: میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہ سب خیالی باتیں ہیں۔جو فقراء نے اپنے بارے میں مشہور کر رکھی ہیں۔لیکن پھر وہ حضرت ابوبکر شبلی سے ملاقات کے لیے عازم سفر ہوگے جس وقت وہ سفر کے لیے روانہ ہوئے۔ اس وقت ان کالباس اور سواری میں گھوڑے اور زین کی قیمت ہزار اشرفی تھیں شاہانہ زندگی بسر کرنے والے امام غزالی منزلیں طے کرکے ابو بکر شبلی کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ ایک مسجد میں بیٹھے ہوئے گڈری سی رہے تھے ۔امام غزالیؒ حضرتِابوبکر شبلی ؒ کی پشت کی جانب کھڑے ہوگئے۔حضرت ابو بکر شبلیؒ نے پیچھے مڑکر دیکھے بغیر فرمایا کہ:
’’ غزالی تو آگیا…………تو نے بہت وقت ضائع کردیا۔میری بات غور سے سن! شریعت میں علم پہلے اور عمل بعد میں ہے۔ طریقت میں عمل پہلے اور علم بعد میں ہے۔ اگر تُوقائم رہ سکتا ہے تو میرے پا س قیا م کر ورنہ واپس چلا جا‘‘
امام غزالیؒ نے ایک منٹ توقف کیا اور کہا میں آپ کے پا س قیام کروں گا۔حضرت ابو بکر شبلیؒ نے فرمایا کہ سامنے کونے میں جا کر کھڑے ہوجاؤ امام غزالی مسجد کے کونے میں جا کر کھڑے ہوگئے کچھ دیر بعد ابو بکر شبلی نے بلایا اور دعا سلام کے بعد اپنے گھر لے گئے۔
* تذکرۂ غوثیہ
تین سال کی سخت ریاضت کے بعد امام غزالیؒ جب بغداد واپس پہنچے تو ان کے استقبال کے لئے پورا شہر اُمنڈ آیا۔لوگوں نے جب ان کو صاف ستھرے عام لبا س میں دیکھا تو پریشان ہوگئے انہوں نے کہا:ـ’’امام !شان و شوکت چھوڑ کر تم کو کیا ملاہے؟‘‘
امام غزالیؒ نے فرمایا کہ :
’’ اﷲ کی قسم! اگر میرے اوپر یہ وقت نہ آتااور میرے اندر سے بہت بڑا عالم ہونے کا زعم ختم نہ ہوتا تو میری زندگی برباد ہوجاتی۔‘‘
سلسلہ قادریہ میں درود شر یف زیا دہ سے زیا دہ پڑھنے کی تلقین کی جا تی ہے ذکر خفی اور ذکر جلی دونوں اشغال کثر ت سے کئے جا تے ہیں۔حضر ت شیخ محی الدین عبدالقادر جیلا نی ؒنے آفاقی قو انین کے راز ہائے سر بستہ کا انکشا ف فر مایا ہے۔قدرت کے قو انین کے استعمال کا ایسا طر یقہ پیش کیا ہے اور ان قو انین کو سمجھنے کی ایسی راہ متعین فر مائی جہاں سائنس ابھی تک نہیں پہنچ سکی۔
شیخ عبد القادر جیلا نی ؒ نے بتا یا کہ زمین و آسمان کا وجو د اُس روشنی پر قا ئم ہے جس کو اﷲتعالیٰ کا نور فیڈ کر تا ہے۔اگر نوع انسانی کا ذہن ما دے سے ہٹ کر اس روشنی پر مر کو ز ہو جائے تو انسا ن یہ سمجھنے کے قا بل ہو جائے گا کہ اس کے اند ر عظیم الشا ن ما ورائی صلا حتیں ذخیر ہ کر دی گئی ہیں۔جن کو استعمال کر کے نا صرف یہ کہ وہ زمین پر پھیلی ہو ئی اشیاء کو اپنا مطیع و فر ما نبر دار بنا سکتا ہے بلکہ ان کے اندر کا م کر نے والی قو توں اور لہروں کو حسب منشا ء استعمال کر سکتا ہے۔پو ری کا ئنا ت اُس کے سا منے ایک نقطہ بن کر آجا تی ہے اس مقا م پر انسان مادی و سائل کا محتاج نہیں رہتا۔ وسائل اس کے سا منے سر بسجود ہو جا تے ہیں سید نا شیخ عبد القا در جیلا نیؒ نظام تکوین میں ممثل کے درجے پر فا ئز ہیں اور نظامت کے امورمیں سید نا حضو ر علیہ الصلو ۃ وسلا م کے وزیر حضوری ہیں۔
رجال الغیب اور تکو ینی امور میں خو اتین و حضر ات کا بڑے پیر صاحبؒ سے ہروقت واسطہ رہتا ہے۔
حضور پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کے دربا ر اقدس میں بڑے پیر صاحب کا یہ مقام ہے کہ حضور علیہ الصلو ۃ وسلا م نے آج تک اُن کی کوئی درخو است نا منظور نہیں فر مائی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ بڑے پیر صاحبؒ حضور پاک صلی اﷲ علیہ وسلم کے اتنے مز اج شنا س ہیں کہ وہ ایسی کوئی بات کر تے ہی نہیں جو حضور ؐ کی طبیعت اور مز اج مبا رک کے خلا ف ہو۔ سید نا شیخ عبد القا در پیران ِپیر دستگیر کی تمام کراما ت کو مختصر سے وقت میں سمیٹ لینا ممکن نہیں ہے ۔
تین کرامات سائنسی توجہیہ کے ساتھ ہدیۂ قارئین ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 176 تا 178

احسان و تصوف کے مضامین :

0.01 - خلاصہ 0.02 - بسم اﷲ الرحمن الرحیم 0.03 - قطرۂِ بارش 1 - تصوف کی تعریف 1.01 - باطنی مشاہدات 1.02 - روحانی تشریح 1.03 - علم ِ شریعت 1.04 - نفس کا عرفان 1.05 - تزکیہ نفس 1.06 - اعمال و اشغال 2 - تصوف کی تاریخ 2.01 - زمین پر انسان کا پہلا دن 2.02 - معاشرتی قوانین 2.03 - جسمانی رُخ ، روحانی رُخ 2.04 - ایک اور دنیا 2.05 - نوعِ انسانی کا پہلا صوفی 2.06 - نماز میں حُضوری 2.07 - دعوتِ حق 2.08 - یَومِ اَزل کا وعدہ 2.09 - اللہ کے نمائندے 2.10 - اللہ کی بادشاہی کا رُکن 2.11 - بَشارت 2.12 - قرآن اور تصوّف 2.13 - گھڑی کی سوئیاں 2.14 - پیدائشی شعور 2.15 - پہلے آسمان کا شعور 3 - تصوّف اور رَہبانیّت 3.01 - تَرکِ دُنیا 3.02 - مذاہبِ عالَم اور تصوّف 3.03 - یُونانی تصوّف 3.04 - یہودی تصوّف 3.05 - عیسائی تصوّف 3.06 - ہندومَت اور تصوّف 3.07 - تصوّف اور سائنس 4 - تصوّف اور مُعترضین 4.01 - اعتراضات 4.02 - قِیاسی علوم 4.03 - منافِقانہ طرزِ عمل 4.04 - تارِکُ الدّنیا 4.05 - تھیا سوفی 4.06 - اسلام میں تفرّقے 4.07 - حقوق ﷲ 5 - تصوّف کی اہمیت و حقیقت 5.01 - اسلام 5.02 - ایمان 5.03 - احسان 5.04 - اَنفَس و آفاق 5.05 - حضرت رابعہ بصریؒ 5.06 - فلاسِفہ اور تصوّف 5.07 - مذہب اور تصوّف 5.08 - محبّت 5.09 - ماورائی شعور 6 - تصوّف اور مَکارِمِ اخلاق 6.01 - اِخلاقِ حَسَنہ 6.02 - فضائلِ اِخلاق 6.03 - عبادات کا کردار 6.04 - چار سُتون 6.05 - سیرتِ طیّبہ اور صوفیاء کرام 6.06 - ما بعد الطّبیعی اَساس 6.07 - مؤمن کے اخلاقی اَوصاف 7 - خدمتِ خلق 7.01 - مخلوق کی ڈیوٹی 7.02 - گیارہ ہزار نَوعیں 7.03 - ہر مخلوق دوسری مخلوق کے ساتھ بندھی ہوئی ہے 7.04 - کائنات کا ہر ذرّہ تعمیلِ حکم کا پابند ہے 7.05 - حُقوقِ انسانی اور دیگر مخلوق کے حُقوق 8 - بیعت 8.01 - قرآنِ کریم اور بیعت 8.02 - ضرورتِ شَیخ 8.03 - شعوری اِستعداد 8.04 - اساتِذہ کا کردار 8.05 - بیعت کا قانون 8.06 - نظامِ تربیّت 8.07 - روحانی اُستاد کی خصوصیات 9 - نسبت 9.01 - نسبتِ عِلمیّہ 9.02 - نسبتِ سُکَینہ 9.03 - نسبتِ عشق 9.04 - نسبتِ جذب 9.05 - قُربِ نوافل، قُربِ فرائض 10.0 - مخلوقات 10.01 - مخلوقات کا حلیہ 10.02 - خلاء 10.03 - بیس ہزار فرشتے 10.04 - دوکھرب سیلز 10.05 - سانس اور ہوا 10.06 - خون کی رفتار 10.07 - اﷲ کی عادت 10.08 - ہر شئے کی بنیاد پانی ہے 10.09 - درختوں کی دنیا 10.10 - بارش برسانے کا فارمولا 10.11 - فطرت کے قوانین 10.12 - کائناتی سسٹم 10.13 - صراطِ مستقیم 11.0 - انسان 11.01 - ایک تخلیق سے ہزاروں تخلیقات 11.02 - زمین اور آسمانوں کی روشنی 11.03 - روشنیوں کا سفر 11.04 - علوم سیکھنے کے تقاضے 11.05 - انسانی ذات کے تین پرت 11.06 - لطیف انوار۔ کثیف جذبات 12.0 - جناّت 12.01 - ابوالجن طارہ نوس: 12.02 - جنات کی دنیا 12.03 - مشرک جنات 12.04 - جنات کی غذا 12.05 - مسلمان جنات 12.06 - درخت کی گواہی 12.07 - مفرد لہریں-مرکّب لہریں 12.08 - شاگرد جنات 12.09 - دس لاکھ چھپن ہزار فٹ 12.10 - جنات کی عمریں 12.11 - سلطان 12.12 - جن مسلمانوں کی تعداد 12.13 - مخلوقات کے چار گروہ 12.14 - حضرت سلیمان ؑ کا لشکر 12.15 - ایک خوبصورت روحانی تمثیل 12.16 - مٹی اور آگ کی تخلیق 12.17 - جنات کے بارہ طبقے 12.18 - انہونی بات 12.19 - جن اور انسان میں عشق 12.20 - واہمہ اور حقیقت 12.21 - نسبت نامہ شاہ عبدالعزیزؒ 12.22 - تعویذ گنڈے سے علاج 12.23 - خوش اخلاق جنات 12.24 - جنات کی سی آئی ڈی 12.25 - جنات کا سول کورٹ 13.00 - فرشتے 13.01 - فر شتوں کی کئی قسمیں ہیں 13.02 - حکم حاکم اعلیٰ: 13.03 - اﷲکا ہاتھ ر سول اﷲ کی پشت پر 13.04 - اﷲ جب پیار کرتا ہے 13.05 - ملائکہ کی قسمیں 13.06 - انسانی روحیں 13.07 - حظیرۃ القدس 13.08 - ملائکہ ٔ اسفل 13.09 - ملائکہ سماوی 13.10 - ملائکہ عنصری 13.11 - کراماً کاتبین 13.12 - بیت المعمور 13.13 - فرشتوں کے گروہ 13.14 - فرشتوں کی صلاحیتیں 13.15 - کائناتی نظام 13.16 - اعمال نامہ 14.00 - لطائف 14.01 - روحِ اعظم 14.02 - کشش بعید۔ کشش قریب 14.03 - چار نورانی نہریں 14.04 - لطائف ستہ 14.05 - نورانی لہروں کا نزول 15.00 - معجزہ، کرامت، استدراج 15.01 - تصرف کی تین قسمیں ہیں 15.02 - سنگریزوں نے کلمہ پڑھا 15.03 - آواز کی فریکوئنسی 15.04 - ریڈیائی اور مقناطیسی لہریں 15.05 - کہکشانی نظاموں کا کمپیوٹر 16.00 - تصوف ،صحابہ کرام ؓؓؓؓاور صحابیات 16.01 - سیدنا ابوبکر صدیق 16.02 - سیدنا فاروقِ اعظم عمر بن خطابؓ 16.03 - سیدنا عثمان ذوالنورینؓ 16.04 - سیدنا علی ابن ِ ابی طالب: 16.05 - ام ّ المومنین حضرت خدیجہ الکبریٰ 16.07 - ام ّ المومنین حضرت عائشہ ؓ: 16.08 - حضرت بی بی فاطمۃ الزھرا ؓ: 16.09 - حضرت انس 16.10 - حضرت سعد بن ابی وقاصؓ 16.11 - حضرت عبداﷲ بن مسعود 16.12 - حضرت اسیدبن حضیرعباد ؓ 16.13 - حضرت جابر 16.14 - حضرت سفینہ 16.15 - حضرت ابوہریرہ ؓ 16.16 - حضرت ربیع بن حراش ؓ 16.17 - حضرت علاء بن حضرمی ؓ 16.18 - حضرت اسامہ بن زیدؓ 16.19 - حضرت سلمان ؓ 17.00 - نماز اورتصوف 17.01 - صلوٰ ۃ کی اہمیت 17.02 - غیب کی دنیا 17.03 - نماز میں خیالات کاہجوم 17.04 - اﷲ کا عرفان 17.05 - روح کا وظیفہ 17.06 - اﷲ کو دیکھنا 18.00 - صوم اورتصوف 18.01 - روزے کا مقصد 18.02 - روزہ ترک کا نظام ہے 18.03 - لیلتہ القدر 19.00 - حج اور تصوف 19.01 - قرآن کریم اور حج 19.02 - ارکان حج کی حکمت 19.03 - اﷲتعالیٰ نے پکارا 19.04 - کنکریاں مارنے کی حکمت 19.05 - شک کا جال 19.06 - سعی کی حکمت 19.07 - آب ِ زم زم 19.08 - طواف کی حکمت 19.07 - مشاہدۂ حق 19.08 - حلق کرانے کی حکمت 19.09 - برقی انٹینا 19.10 - احرام باندھنے کی حکمت 19.11 - مقناطیسی توانائی 20.00 - صوفیاء کاحج 20.01 - حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ 20.02 - شیخ اکبر ابنِ عربی ؒ 20.03 - حضرت بایزیدؒ 20.04 - حضرت عبداﷲ بن مبارک 20.05 - شیخ حضرت یعقوب بصریؒ 20.06 - حضرت ابوا لحسن سراجؒ 20.07 - حضرت عبداﷲ بن صالح 20.08 - حضرت جنید بغدادیؒ 20.09 - حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ 20.10 - حضرت ابراہیم خواصؒ 20.11 - حضرت شیخ ابوالخیر اقطع ؒ : 20.12 - حضرت احمد رضا خان بریلوی 21.00 - سلاسل کی دینی جدّو جہداور نظامِ تربیت 21.01 - دوسو سلاسل 21.02 - سلسلہ قادریہ 21.03 - ابوبکر شبلی 21.04 - امام غزالی 21.05 - جنس کی تبدیلی 21.06 - عورت اور مردکی تخلیق 21.07 - عیسائی اور مسلمان 21.08 - لوح محفوظ پرتبد یلی 21.09 - سلسلہ چشتیہ 21.10 - حضرت معین الدین چشتی اجمیریؒ 21.11 - حضر ت خواجہ ممشا ددینوریؒ 21.12 - سلسلۂ چشتیہ کی خدمات 21.13 - راگ اور سُر 21.14 - اندر کی آنکھ 21.15 - سلسلہ سہروردیہ 21.16 - بہاؤ الدین زکریا ملتانی 21.17 - شیخ الاسلام 21.18 - تبلیغی سرگرمیاں 21.19 - دین پھیلانے والے تاجر 21.20 - حضرت زکریا ملتانی کی فلاحی خدمات 21.21 - سلسلہ نقشبندیہ 21.22 - دل کی نگرانی کرنی چاہۓ 21.23 - اویسی فیض 21.24 - صوفیاءِ کرام کی دینی خدمات 21.25 - سلسلۂ عظیمیہ 21.26 - پہلا مدرسہ 21.27 - تربیت 21.28 - روزگار 21.29 - بیعت 21.30 - مقام ولایت 21.31 - اخلاق 21.32 - کشف وکرامات: 21.33 - تصنیفات 21.34 - سلسلۂ عظیمیہ کی خدمات 21.35 - سائنسی انکشافات 21.36 - دینی جدّو جہد 22.00 - ذکراذکار 22.01 - اسم اعظم 22.02 - گیارہ ہزار حواس 22.03 - چھپا ہوا خزانہ 22.04 - تفکر 22.05 - حضرت عائشہؓ 22.06 - ذاکرین اور فرشتے 22.07 - غازی اور مجاہدین 22.08 - قانون 23.00 - مراقبہ 23.01 - ذہنی مرکزیت 23.02 - عرفان 23.03 - مراقبہ کی تعریف: 23.04 - چراغ کی لو 23.05 - شہود 23.06 - بصارت 23.07 - سماعت 23.08 - شامہ اور لمس 23.09 - حضرت معروف کرخیؒ 23.10 - سیر یا معائنہ 23.11 - مراقبہ کے فوائد 23.12 - مراقبہ کی اقسام 23.13 - ۲۵) مختلف رنگوں کی روشنیوں کے مراقبے: 23.14 - مراقبہ کرنے کے آداب 23.15 - مراقبہ کے لیے بہترین اوقات 23.16 - پرہیز و احتیاط 23.17 - مرتبہ احسان کامراقبہ 23.18 - مراقبہ موت 23.19 - قبرمیں دروازہ 23.20 - فرشتے کہتے ہیں 23.21 - ٹانگوں میں انگارے 23.22 - غیبت 23.23 - یتیموں کا مال 23.24 - ملک الموت اورایک عورت کا مکالمہ 23.25 - مراقبۂ نور 23.26 - ماضی اورحافظہ 23.27 - اسمائے الٰہیہ کا مراقبہ 23.28 - روشنیوں کی اصل 24.00 - عالم ِ اعراف 24.01 - کشف القبور 24.02 - جنت کا باغ 24.03 - جنت کے انگور 24.04 - جنت کا لباس 24.05 - ویڈیوفلم 24.06 - ہاتف غیبی 24.07 - کائنات آواز کی باز گشت ہے 24.08 - آواز میں اسرارو رموز 24.09 - مراقبہ قلب 25.00 - مسلمان سائنسدان 25.01 - قرآن نے بتایا 25.02 - *عبدا لمالک اصمعی 25.03 - جابر بن حیان 25.04 - محمد بن موسیٰ الخوارزمی 25.05 - علی ابن سہیل ربان الطبری 25.06 - یعقوب بن اسحاق الکندی 25.07 - ابوالقاسم عباس بن فرناس 25.08 - ثابت ابن قرۃ 25.09 - ابو بکر محمد بن زکریا الرازی 25.10 - ابو ا لنصر الفا را بی 25.11 - ابو الحسن ا لمسعودی 25.12 - ابنِ سینا 25.13 - شاہ ولی اﷲ 25.14 - باباتاج الدین ناگپوریؒ 25.15 - شاہ عبدالعزیز محدث دہلویؒ 25.16 - محی الدین ابن ِ عربیؒ 25.17 - قلندر بابا اولیاء ؒ 25.18 - قرآنی نظریہ 25.19 - یونیورسٹیاں 25.20 - روحانیت کے خلاف سازش 25.21 - ابدی زندگی کا راز 25.22 - آج کاانسان 25.23 - الیکٹران 25.24 - مفکرین اور اقوام عالم 25.25 - تخلیقی فارمولے 25.26 - TOM 25.27 - مادہ اور توانائی 25.28 - نور کے غلاف 25.29 - معین مقداریں 25.30 - ذرات کی تین قسمیں 25.31 - روشنی کا جال 25.32 - مغیباتِ اکوان 25.33 - لہروں کا جال 25.34 - صوفی اور سائنٹسٹ 25.00 - ظاہری علوم اورروحانی علوم 26.01 - علمِ حضوری 26.02 - علمِ حصولی 26.03 - اطلاعات کا علم 26.04 - سائنسی اسکینڈل 26.05 - مفروضہ علوم 26.06 - مادی جیالوجسٹ 26.07 - ہر بیج ایک ڈائی ہے 26.08 - انسانی فطرت 26.09 - روحانی جیالوجسٹ 26.10 - صلاحیتوں کا % 26.11 - پانچ فیصد صلاحیت 27.00 - مادی اور روحانی جسم 27.01 - ارتقاء 27.02 - باطن الوجود۔ ظاہر الوجود 27.03 - پہاڑ اُڑتے ہیں 27.04 - مادہ اور روح ہم رشتہ ہیں 27.05 - زروجواہر 27.06 - انسان بے سکون کیوں ہے؟ 28.00 - وسوسوں سے آزاد دنیا 28.01 - جنت کا دماغ۔ دوزخ کا دماغ 28.02 - تصوف کے اسباق 28.03 - روح ِ حیوانی 28.04 - روح انسانی 28.05 - روحِ اعظم 28.06 - دیکھنے کی طرزیں 28.07 - پانی سے بھرا ہوا گلاس 28.08 - اندھی آنکھ 28.09 - حواس میں اشتراک 28.10 - جذبات کس طرح پیدا ہوتے ہیں 29.00 - نیند اور بیداری 29.01 - روح کے زون 29.02 - روح کی تلاش 29.03 - خواب اور زندگی 30.00 - کائنات کا سفر 30.01 - شعور لاشعور 30.02 - شعور کا پہلا دن 30.03 - ہر جگہ ٹائم اور اسپیس ہے 30.04 - ماضی کی حقیقت 30.05 - وحدت الوجود ․․․وحدت الشہود 30.06 - ہم باہر نہیں دیکھتے 30.07 - نگاہ کی پہلی مرکزیت 30.08 - نظریۂ رنگ ونور 31.00 - زمان اور مکان 31.01 - ہم چلتے ہیں توزمین ہمیں دھکیلتی ہے 31.02 - آدم کا سراپا 31.03 - ایک ہزار سال کا ایک دن 31.04 - ایک رات ۲۳ سال کے برابر 31.05 - DIMENSION 31.06 - پروانہ کی عمر 31.07 - آدمی کی اصل مادہ نہیں ہے 31.08 - علم کی تشریح 31.09 - مزدور چیونٹیاں 31.10 - پرندے میں عقل و شعور 31.11 - معاشرتی جانور 31.12 - جانور روتے ہیں 31.13 - یقین کا پیٹرن 31.14 - یقین کیا ہے ؟ 31.15 - پتھر کی مورتیاں 31.16 - تاروں بھری رات 31.17 - شعور کا آئینہ 31.18 - انسان کے اندر کمپیوٹر 31.19 - کرنٹ اورجان 31.20 - حق الیقین 31.21 - عالمِ امر کا مظاہرہ دیکھ کر حضرت عزیرؑ پکار اٹھے 31.22 - فلم اور سینما 32.00 - انسانی د ماغ 32.01 - Sleep Laboratories 32.02 - وجدانی دماغ 32.03 - سانس زندگی ہے 32.04 - غیب کی دنیا 32.05 - بارہ کھرب خلئے 32.06 - چراغ میں توانائی 33.00 - روحانی سائنس 33.01 - دن کیا ہے۔ رات کیا ہے؟ 33.02 - لامتناہی تفکر 33.03 - کہکشانی نظام 33.04 - ہر پرت الگ الگ ہونے کے باوجود ایک ہے 33.05 - دخان = مثبت کیفیت/ منفی کیفیت 33.06 - خیالات کا قانون 33.07 - انا کی لہریں 33.08 - اندرونی تحریکات 33.09 - حضرت سلیمان ؑ کا محل 33.10 - قرآنی سائنس 33.11 - روحانی حواس 33.12 - عجیب و غریب سرگزشت 33.13 - قبر کے اندر
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)