ہر جگہ ٹائم اور اسپیس ہے
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26391
لاشعور میں انسانی حواس کی رفتار تقریباً ساٹھ ہزار گنا زیادہ ہوتی ہے،رفتار زیادہ ہونے کوٹائم اسپیس سے آزادی کہا جاتاہے،ایک آدمی پیدل چلتاہے، دوسرا سائیکل پر سوار ہے، تیسرا کا رمیں ہے، چوتھا آدمی جہازمیں پرواز کررہا ہے…… ہراسٹیج پر رفتار تبدیل ہو جاتی ہے۔
دن کے حواس سے نکل کر انسان جب رات کے حواس میں داخل ہوتاہے تو محسوس ہوتاہے کہ آدمی زمان ومکان سے آزاد ہوگیاہے۔حالانکہ آزاد نہیں ہوتا……ہر حرکت میں لاشعور اور شعور دونوں کام کررہے ہیں۔ شعور کے غلبہ کو پابندی اور لاشعور کے غلبہ کو آزادی کہا جاتا ہے۔
’’ اے گروہ جنات اور گروہ انسان! تم آسمان اور زمین کے کناروں سے نکل کر دکھاؤ تم نہیں نکل سکتے، مگر سلطان سے۔‘‘
(سورۂ رحمن آیت نمبر ۳۳)
سلطان کا مطلب لاشعور پر غلبہ حاصل کرنا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 297 تا 298
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔