کہکشانی نظام اور دو کھرب سورج
مکمل کتاب : اسم اعظم
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=160
کہکشانی نظام اور دو کھرب سورج
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کرنوں میں یہ حلقے کیسے پڑے؟ ہمیں یہ تو علم ہے کہ ہمارے کہکشانی نظام میں بہت سے اسٹار یعنی سورج ہیں، وہ کہیں نہ کہیں سے روشنی لاتے ہیں، ان کا درمیانی فاصلہ کم سے کم پانچ نوری سال بتایا جاتا ہے جہاں ان کی روشنیاں آپس میں ٹکراتی ہیں، وہ روشنیاں چونکہ قسموں پر مشتمل ہیں اس لئے حلقے بنا دیتی ہیں جیسے ہماری زمین یا اور سیارے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سورج سے یا کسی اور اسٹار سے جن کی تعداد ہمارے کہکشانی نظام میں دو کھرب بتائی جاتی ہے، ان کی روشنیاں سنکھوں کی تعداد پر مشتمل ہیں اور جہاں ان کا ٹکراؤ ہوتا ہے وہیں ایک حلقہ بن جاتا ہے جسے سیارہ کہتے ہیں۔
اب فوٹان میں اسپیس پیدا ہو جاتا ہے اور اسپیس کے چھوٹے سے چھوٹے ذرے کو الیکٹران کہتے ہیں جہاں فوٹان اور الیکٹران دونوں ٹکراتے ہیں وہیں سے نگاہ رنگ دیکھنا شروع کر دیتی ہے، رنگ کیا ہے؟ کیوں ہے؟ نگاہ کیا ہے، کیوں ہے، نگاہ کی تیزی کیا ہے اور کیوں ہے اس سے ہمیں بحث نہیں۔
ٹیگ: کرنوں کے حلقے، کہکشانی نظام، نگاہ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 3 تا 3
اسم اعظم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔