چھپا ہوا خزانہ
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9309
آسمانی صَحائِف کے نقطۂِ نظر سے تخلیقِ کائنات پر تفکر کرتے ہیں تو ہمیں اس بات علم ہو جاتا ہے کہ ہم مخلوق ہیں، اللہ ہمارا خالق ہے۔ خالق نے جب چاہا ’’کُن‘‘ فرما کر کائنات کو بنا دیا۔
سوال یہ ہے کہ خالق نے کیوں چاہا؟ اور
خالق نے جو چاہا وہ پہلے سے مَوجود تھا یا نہیں؟
اگر خالق کا چاہنا مَوجود تھا تو وہ کہاں تھا؟ اور
خالق نے کائنات کیوں بنائی؟
اس کے بارے میں خالق خود کہتا ہے:
’’مَیں چھپا ہوا خزانہ تھا، مَیں نے مخلوق کو محبّت کے ساتھ اس لئے پیدا کیا کہ میں پہچانا جاؤں‘‘۔
مخلوق جو کچھ اور جس طرح مَوجود ہے اس کی مَوجودگی کے بارے میں بھی خالق خود بتاتا ہے کہ:
’’مَیں نے مخلوق کو اپنی صِفات پر پیدا کیا‘‘۔
یہ بات سب جانتے ہیں کہ ذات کو صِفات سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ صِفات ذات کے اندر مَوجود ہوتی ہیں اور صِفات سے ہی ذات کا تعارف ہوتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 99 تا 99
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔