وظائف نمازِ عشا کے بعد کیوں کیئے جاتے ہیں
مکمل کتاب : اسم اعظم
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=202
سوال: دیکھنے میں آیا ہے کہ جو بھی عامل یا عالم کوئی وظیفہ بتاتا ہے وہ وظیفہ بعد نماز عشاء کرنے کے لئے ہوتا ہے۔ یہ نہیں سنا کہ کوئی وظیفہ بعد نماز ظہر اور عصر کیا جائے۔ آخر اس کی توجیہہ کیا ہے اور عشاء کا وقت اتنا افضل کیوں ہے؟
جواب: دراصل عشاء کی نماز غیب سے متعارف ہونے اور اللہ تعالیٰ کا عرفان حاصل کرنے کا ایک خصوصی پروگرام ہے کیونکہ عشاء کے وقت آدمی رات کے حواس میں داخل ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روحانی تعلیمات اور تربیت کے اسباق اور وظائف عشا کی نماز کے بعد پورے کئے جاتے ہیں۔ اس لئے کہ جب آدمی رات کے حواس میں داخل ہوتا ہے تو وہ لاشعوری اور روحانی طور پر غیب کی دنیا سے قریب اور بہت قریب ہو جاتا ہے۔ اس کی دعائیں قبول کر لی جاتی ہیں۔ عشاء کی نماز اس نعمت کا شکریہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے بیداری کے حواس سے نجات عطا فرما کر وہ زندگی عطا فرما دی جو نافرمانی کے ارتکاب سے پہلے جنت میں حضرت آدمؑ کو حاصل تھی۔ یہی وہ حواس ہیں جن میں آدمی خواب دیکھتا ہے اور خواب کے ذریعے اس کے اوپر مشکلات، مسائل اور بیماریوں سے محفوظ رہنے کا انکشاف ہوتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 20 تا 20
اسم اعظم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔