وحدت الوجود ․․․وحدت الشہود
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26403
فلسفہ وحدت الوجود کے بارے میں علماء اور مشائخ نے کثرت سے ذکر کیا ہے۔بڑی بڑی تحریریں قلمبند کی ہیں۔اس نظریہ پر متعدد تبصرے بھی ہوئے ہیں۔تصوف کے کئی خانوادے وحدت الوجود کے حامی رہے ہیں۔خصوصاََ حضرت محی الدین ابنِ عربی ؒ نے اس نظریہ کی ترجمانی کرکے سارے عالم اسلام کو متاثر کیا۔آپ کے شاگرد وں نے اس فلسفہ کی ترجمانی میں کئی گراں قدر کتابیں لکھی ہیں۔شیخ اکبر ابن ِ عربی نے وحدت الوجود (ہمہ اوست) کا نظریہ پیش کیا تھا مگر اکبری دور کے گمراہ صوفیوں نے حلول و ارتحاد کی ہزاروں گمراہیاں اس میں شامل کردیں۔ان لوگوں نے عوام کو بتایا کہ دنیا میں جو کچھ ہے وہ خدا ہے،زمین بھی خدا،آسمان بھی خدا،شجر و حجر،نباتات و جمادات،نورو ظلمت،خیر وشر،کفر و اسلام غرض کہ ہر چیز خدا کے وجود سے قائم ہے۔
حضرت مجدد الف ثانی ؒؒ نے ان گمراہ کن نظریات کے خلاف جنگ کی۔آپ نے فرمایا:
یہ لوگ وحدت الوجود اور ہمہ اوست کے نظریہ کی غلط تعبیریں کر رہے ہیں۔آپ نے ان گمراہیوں کو روکنے کے لئے وحدت الشہود کی دیوار کھڑی کردی۔
وحد ت الوجود کیاہے ؟ہم اس کے بارے میں ․․․․نظریۂ رنگ ونور کی روشنی میں عرض کرتے ہیں کہ وحد ت الوجود کو سمجھنے کے لئے ہمارے سامنے آئینہ کی مثال ہے ۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 298 تا 299
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔