مفروضہ علوم
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26186
دنیا کی پیدائش کے متعلق تخمینہ بھی قیاس پر مبنی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ زمین پانچ ارب سال پرانی ہے کچھ سائنسدان زمین کی عمر کو چار حصوں میں تقسیم کرتے ہیں۔
پہلا دور تقریباََ نصف ارب سالو ں پرمشتمل ہے،دوسرا دور سترہ کروڑ سالوں پر محیط ہے،تیسرا دور ساڑھے چھ کروڑ سالوں پرمشتمل ہے،چوتھا دور پچیس لاکھ سالوں پر مشتمل ہے۔
کچھ سائنسدان دلیل یا سند کے بغیر زمین پر انسان کے ظہور کو دس لاکھ سال پہلے بتاتے ہیں۔جبکہ کچھ سائنسدان انسان کا زمین پر ظہور دس ہزار سال سے پچاس ہزار سال بتاتے ہیں۔مطلب یہ ہے کہ زمین کی تخلیق اور انسان کی تخلیق کے بارے میں سائنسدان کسی ایک نقطے پر خود کو مجتمع نہیں کرسکے۔چند سائنسدان تخمینوں اور اندازوں سے بات کرتے ہیں اور نئے سائنسدان ان کی نفی کردیتے ہیں۔
یہ بھی کہا جاتاہے کہ حضرت آدم ؑ کے وقت سے قریباََ دس ارب انسان دنیا میں رہ چکے ہیں۔ہمارے اس دور میں بتایا جاتا ہے کہ زمین پرچھ ارب انسان آباد ہیں،یہ بڑی عجیب بات ہے کہ پانچ ارب سال میں صرف پانچ ارب کی آبادی زمین پر شمار کی جاتی ہے۔ہمیں اس سے غرض نہیں کہ سائنسدان جو کچھ کہتے ہیں کہ اس کے پیچھے کونسے عوامل ہیں سائنسدان جو کچھ کہتے ہیں دوسرے سائنسدان اسکی تردید کردیتے ہیں۔لیکن یہ بات طے شدہ ہے کہ زمین بہت طویل عرصے سے قائم ہے اور زمین پر بستیاں بستی ہیں اور برباد ہوجاتی ہیں۔ہم حضرت آدم ؑ کے زمین پر اترنے کے بعد کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہیں تو زمین کے مختلف ادوار ہمارے سامنے آتے ہیں اور یہ سارے ادوار ارتقائی مراحل طے کرکے پھر اس نقطہ پر آجاتے ہیں جہاں سے ارتقاء شروع ہواتھا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 267 تا 268
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔