مرشد کامل سے بیعت ہونا
مکمل کتاب : اسم اعظم
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=185
سوال: کسی مرشد کامل سے بیعت ہونا کسے کہتے ہیں یا اس کا کیا مقصد ہوتا ہے؟
جواب: ہمارا روزمرہ کا مشاہدہ ہے کہ کسی علم یا فن کے سیکھنے کے لئے استاد کی ضرورت پڑتی ہے جو قدم بہ قدم ہماری رہنمائی کر کے ہمیں اس فن سے متعارف کراتا ہے۔ مثلاً کوئی مصور آپ کی رہنمائی نہ کرے تو آپ مصوری کے فن میں طاق نہیں ہو سکتے یا بہ الفاظ دیگر آپ اس کے شاگرد بنتے ہیں، استاد آپ کو بتاتا ہے کہ پینسل کس طرح پکڑی جائے، کس طرح لکیریں کھینچی جائیں اور کس طرح قوس و دائرے بنائے جائیں۔ غرض استاد کی رہنمائی میں وہ اپنے اندر چھپی ہوئی تصویر کشی کی صلاحیت کو بیدار کر لیتا ہے۔
یہ حال تو دنیاوی علوم کا ہے جن سے ہم کسی حد تک متعارف ہوتے ہیں۔ تو علوم روحانی جو دنیاوی علوم سے بہت زیادہ وسعت کے حامل ہیں ان کو حاصل کرنے کے لئے استاد کی ضرورت کیوں پیش نہیں آئے گی؟ چنانچہ اگر کوئی آدمی اپنے اندر مخفی روحانی صلاحیتوں کو بیدار کرنا چاہتا ہے تو اس کے لئے بھی ایک ایسے شخص کی رہنمائی اور تربیت لازمی ہے جو واقعی صاحب روحانیت ہو۔
ایسی صاحب روحانیت ہستی کو پیر و مرشد کہا جاتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 14 تا 14
اسم اعظم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔