مذہب
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9373
مذہب ہمیں یقین کے اس پیٹرن (Pattern) میں داخل کر دیتا ہے جہاں شک و شبہات اور وسوسے ختم ہو جاتے ہیں۔ انسان اپنی باطنی نگاہ سے غَیب کی دنیا اور غَیب کی دنیا میں مَوجود چلتے پھرتے فرشتوں کو دیکھ لیتا ہے۔ غَیب کی دنیا کے مشاہدے سے بندے کا اپنے ربّ کے ساتھ ایک ایسا تعلّق پیدا ہو جاتا ہے کہ وہ خالق کی صِفات کو اپنے اوپر محیط دیکھتا ہے۔ روحانی نقطۂِ نگاہ سے اگر کسی بندے کے اندر باطنی نگاہ متحرّک نہیں ہوتی تو وہ ایمان کے دائرے میں داخل نہیں ہوتا۔ جب کوئی بندہ ایمان کے دائرے میں داخل ہو جاتا ہے تو اس کی طرزِ فکرمیں سے تخریب اور شیطنت نکل جاتی ہے اور اگر بندے کے اوپر یقین )غیب کی دنیا( منکشف نہیں ہے تو ایسا بندہ ہر وقت تخریب اور شیطنت کے جال میں گرفتار رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کی ترقی یافتہ دنیا میں بےشمار ایجادات اور لامتناہی آرام و آسائش کے باوُجود ہر شخص بے سکون پریشان اور عدم و تحفظ کا شکار ہے۔ سائنس چُونکہ مَیٹر (Matter) پر یقین رکھتی ہے اور مَیٹر عارضی اور فکشن (Fiction) ہے، اس لئے سائنس کی ہر ترقی، ہرایجاد اور آرام و آسائش کے تمام وسائل عارضی اور فنا ہو جانے والے ہیں۔ جس شئے کی بنیاد ہی ٹُوٹ پُھوٹ اور فنا ہو، اس سے کبھی حقیقی مسرّت حاصِل نہیں ہو سکتی۔ مذہب اور لامذہب میں یہ بنیادی فرق ہے لامذہبیت انسان کے اندر شکوک و شبہات، وسوسے اور غیر یقینی احساسات کو جنم دیتی ہے۔ جبکہ مذہب تمام احساسات، خیالات، تصوّرات اور زندگی کے اعمال و حرکات کو ایک قائم بالذّات اور مُستقل ہستی سے وابستہ کر دیتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 124 تا 124
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔