مخلوق کی ڈیوٹی
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=20127
اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو پیدا کیا۔پید ا کرنے سے پہلے زندگی کے لئے ضروری وسائل فراہم کئے اور کائناتی نظام کو اس طرح ترتیب دیا کہ کائنات کا ہر فرد اور ہر ذرہ ایک دوسرے کے کام آرہا ہے۔
سب تعریفیں اللہ کے لئے مخصوص ہیں جس نے سورج بنایا، سورج کو اتنا مطیع ، فرمانبردار اور ایثار کرنے والا بنایا کہ وہ نہیں دیکھتا کہ میری دھوپ سے کون فائدہ اُٹھاتا ہے ۔دھوپ تپتے میدان پر پڑتی ہے۔ دھوپ بلند و بالا برف پوش پہاڑیوں کو حرارت بخشتی ہے ۔ دھوپ محلات کے کمروں اورپھونس کی جھونپڑیوں کو بھی روشن کرتی ہے۔دھوپ کھیتوں پر بھی پھیلتی ہے اور دھوپ کیچڑ میں رہنے والے کیڑے مکوڑوں کو بھی زندگی عطا کرتی ہے۔
اللہ نے چاند بنایا۔ چاند کی روپہلی کرنیں مرغزاروں کو حسن عطا کرتی ہیں۔ پھلوں کو مٹھاس منتقل کرتی ہیں ۔ پانی میں ہلچل پیدا کرتی ہیں۔چاند کی منور کرنیں جب سمندر کے سینے کو چیر کر اس کے دل میں اترجاتی ہیں تو سمندر میں ارتعاش پیدا ہوتا ہے۔پرسکون پانی میں اضطرابی کیفیت میں بھونچال کی صورت میں ظاہرہوتی ہے اور سکو ن آمیز لہریں بیس ، تیس فٹ اوپر اچھلتی ہیں۔
آسمان کو اللہ نے ستاروں سے سجایا ۔ گھپ اندھیرے میں ستارے مسافروں کو راستہ دکھاتے ہیں اور پیدل چلنے والے قافلوں،اونٹوں یا کشتیوں میں بیٹھے ہوئے مسافر ستاروں سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔
زمین جس کو اللہ تعالیٰ نے اتنا سخت نہیں بنایا کہ لوگ ٹھوکریں کھا کر گرنے لگیں اور اتنا نرم نہیں بنایا کہ زمین کے باسی دلدل میں دھنس جائیں۔ اللہ تعالیٰ نے زمین کو مخلوقات کیلئے بچھونا بنادیا ۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 53 تا 54
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔