مثالی معاشرہ

مکمل کتاب : قلندر شعور

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=8930

حیوانات میں زندگی گزارنے کی قدریں بھی انسان کی معاشرتی زندگی سے کافی حد تک مماثلت رکھتی ہیں، جو ہمیں حیوانات کی عقلی بیداری کا ثبوت فراہم کرتی ہے، جس کی چند مثالیں ہدیۂِ قارئین ہیں۔
اس کی ایک مثال حشراتُ الاَرض کے خاندان کے ایک فرد ‘‘شہد کی مکھی ‘‘ کی ہے۔ شہد کی مکھیاں (Honey Bees) اپنی پوری فیملی یا ایک کالونی میں موم کے ہزاروں چھوٹے چھوٹے ہشت پہلو کمروں پر مشتمل ایک چھتے میں رہتی ہیں۔ ان سب میں ایک ملکہ ہوتی ہے۔ رعایا میں تقریباً دو ہزار مکھیاں ہوتی ہیں ان کے علاوہ مادہ مکھیاں ہوتی ہیں۔ ان کی تعداد ایک چھتے میں بیس ہزار کے لگ بھگ ہوتی ہے۔ کارکن مکھیاں مادہ ہونے کے باوُجود انڈے دینے کی صلاحیّت نہیں رکھتیں۔
ملکہ دوسری تمام مکھیوں سے زیادہ خوبصورت ہوتی ہے۔ یہ ہر وقت چھتے کے اندر رہتی ہے۔ ملکہ ایک دن میں تقریباً ایک ہزار سے دو ہزار تک انڈے دیتی ہے۔ انڈے دو قسم کے ہوتے ہیں:
ایک مکمل انڈے (Fertilized Eggs)، اور
دوسرے نامکمل انڈے (Unfertilized Eggs)۔
مکمل انڈوں سے ملکہ اور کارکن مکھیاں نکلتی ہیں اور جب کہ نامکمل انڈوں سے نَر مکھیاں نکلتی ہیں۔
چند مکھیاں ہر وقت ملکہ کی خدمت کیلئے مَوجود رہتی ہیں۔ یہ مکھیاں ہر طرح سے ملکہ کا خیال رکھتی ہیں۔ ملکہ کہ اوسط عمر تین سال ہوتی ہے۔ ملکہ جب تک انتظامی امور اَحسن طریقے پر انجام دیتی رہتی ہے، محافظ مکھیاں اس کی ہر طرح سے خدمت انجام دیتی ہیں۔ لیکن ملکہ جب اپنے فرائض سے غفلت برتنے لگتی ہے یا بو ڑھی ہو جاتی ہے تو یہی محا فظ مکھیاں اس کے گِرد جمع ہو جاتی ہیں اور تمام مکھیاں ملکہ پر حملہ کر دیتی ہیں اور ڈنک مار مار کر ملکہ کو ہلاک کر دیتی ہیں۔ ملکہ کی ہلاکت کی خبر پوری کالونی کو دینے کیلئے چند مکھیاں ایک خاص آواز نکالتی ہیں اور آواز نکالتے وقت چھتے کے گرد کئی چکر کاٹتی ہیں۔ ملکہ کی طبعی عمر تین سال ہوتی ہے۔
نئی ملکہ کی تَقرّری کیلئے کارکن مکھیاں انڈوں میں سے تین دن پرانے مکمل انڈے تلاش کرکے لے آتی ہیں۔ کچھ دنوں کے بعد انڈوں میں سے کیڑے نکل آتے ہیں۔ کارکن مکھیاں انہیں پھولوں کے جمع کئے ہوئے زَرِگُل کھلاتی ہیں اور پھولوں کا رس پلاتی ہیں۔ کچھ دنوں کے بعد ان کیڑوں یا لارووں (Larvas) کے اوپر ایک غلاف چڑھ جاتا ہے۔ اس غلاف سے ڈھکے ہُوئے کیڑے کو پِیوپا (Pupa) کہتے ہیں مکھیاں پِیوپا کے خانے کو موم لگا کر بند کر دیتی ہیں، پندرہ دن کے بعد پِیوپا ایک بالغ مکھی کی شکل اِختیار کرلیتے ہیں اور موم ہٹا کر خانوں سے باہر نکل آتے ہیں۔ ان میں سے ایک کا تقرّر بحیثیت ملکہ ہو جاتا ہے اورباقی ملکہ مکھیاں اُڑ جاتی ہیں اور ہر ملکہ اپنا علیحدہ چھتّہ بنا لیتی ہے۔
کارکن مکھیاں ملکہ سے قدرے چھوٹی ہوتی ہیں۔ کارکن مکھیوں کی اوسط عمردو ماہ ہوتی ہے اور دو ماہ کی مختصر زندگی محنت و مشقت کرتے گزر جاتی ہے۔ انڈوں سے نکلنے کے تیسرے دن سے کارکن مکھیاں اپنا کام شروع کر دیتی ہیں۔
یہی مکھیاں چھتہ تیار کرتی ہیں۔ کارکن مکھیوں کے اندر موم پیدا کرنے والے گلینڈز (Glands) ہوتے ہیں جو موم پیدا کر تے ہیں اور یہ موم چھتہ تیار کرنے میں کام آتا ہے۔ یہ چھتہ کئی حصّوں میں تقسیم ہو جاتا ہے۔ چھتے کا درمیانی حصّہ جو دوسرے تمام خانوں سے بڑا اور ہَوادار ہوتا ہے، ملکہ کیلئے مخصوص ہوتا ہے۔ چھتے میں نَر مکھیوں کیلئے سینکڑوں خانے ہوتے ہیں۔ مادہ مکھیوں کے بےشمار گھروں کے علاوہ شہد کو ذخیرہ کرنے کے کئی گودام ہوتے ہیں اورپھولوں کے زرد دانوں کیلئے الگ گودام ہوتے ہیں جو مکھیوں کی خوراک بنتے ہیں۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 30 تا 32

قلندر شعور کے مضامین :

0.01 - رباعی 0.02 - بِسمِ اللہِ الرّحمٰنِ الرّحِیم 1 - معرفت کی مشعل 2 - قلندر کا مقام 3 - جسم اور روح 4 - جیتی جاگتی تصویر 5 - ذات کا مطالعہ 6 - تخلیقی سانچے 7 - جنسی کشش کا قانون 8 - ظاہر اور باطن 9 - نَوعی اِشتراک 10 - زمین دوز چوہے 11 - طاقت ور حِسّیات 12 - سُراغ رساں کتے 13 - اَنڈوں کی تقسیم 14 - بجلی کی دریافت سے پہلے 15 - بارش کی آواز 16 - منافق لومڑی 17 - کیلے کے باغات 18 - ایک ترکیب 19 - شیر کی عقیدت 20 - اَنا کی لہریں 21 - خاموش گفتگو 22 - ایک لا شعور 23 - مثالی معاشرہ 24 - شہد کیسے بنتا ہے؟ 25 - فہم و فراست 26 - عقل مند چیونٹی 27 - فرماں رَوا چیونٹی 28 - شہد بھری چیونٹیاں 29 - باغبان چیونٹیاں 30 - مزدور چیونٹیاں 31 - انجینئر چیونٹیاں 32 - درزی چیونٹیاں 33 - سائنس دان چیونٹیاں 34 - ٹائم اسپیس سے آزاد چیونٹی 35 - قاصد پرندہ 36 - لہروں پر سفر 37 - ایجادات کا قانون 38 - اللہ کی سنّت 39 - لازمانیت (Timelessness) 40 - جِبِلّی اور فِطری تقاضے 41 - إستغناء 42 - کائناتی فلم 43 - ظرف اور مقدّر 44 - سات چور 45 - ٹوکری میں حلوہ 46 - اسباق کی دستاویز 47 - قومی اور اِنفرادی زندگی 48 - انبیاء کی طرزِ فکر 49 - اللہ کی عادت 50 - عمل اور نیّت 51 - زمین کے اندر بیج کی نشوونما 52 - اللہ کی ذَیلی تخلیق 53 - صحیح تعریف 54 - کائنات کی رکنیت 55 - جنّت دوزخ 56 - توکّل اور بھروسہ 57 - قلندر شعور اسکول 58 - سونا کھاؤ 59 - آٹومیٹک مشین 60 - انسان، وقت اور کھلونا 61 - آسمان سے نوٹ گرا 62 - ساٹھ روپے 63 - گاؤں میں مرغ پلاؤ 64 - مچھلی مل جائے گی؟ 65 - پرندوں کا رزق 66 - درخت اور گھاس 67 - مزدور برادری 68 - آدم و حوّا کی تخلیق 69 - لہروں کا نظام 70 - رنگوں کی دنیا 71 - روشنیوں کے چھ قمقمے 72 - ترکِ دنیا کیا ہے 73 - زمان و مکان 74 - خواب اور مراقبہ 75 - مراقبہ کی قسمیں 76 - زندگی ایک اطلاع ہے 77 - مراقبہ کی چار کلاسیں 78 - پیدا ہونے سے پہلے کی زندگی 79 - چھپا ہوا خزانہ 80 - لوحِ محفوظ 81 - اللہ کی تجلّی 82 - کائنات پر حکمرانی 83 - روشنی کی چار نہریں 84 - نیابت اور خلافت 85 - آدم اور ملائکہ 86 - دوربین آنکھ 87 - گوشت پوست کا وجود 88 - اللہ میاں کی جیل 89 - روحانی بغدادی قاعدہ 90 - روح اور کمپیوٹر 91 - سائنس اور خرقِ عادات 92 - قانون 93 - معاشرہ اور عقیدہ 94 - دماغی خلیوں کی ٹوٹ پھوٹ 95 - مذہب 96 - سائنسی نظریہ 97 - تخلیقی فارمولے 98 - رنگوں کی تعداد گیارہ ہزار ہے 99 - آدمی کے اندر بجلی کا بہاؤ 100 - وقت کی نفی 101 - آکسیجن اور جسمانی نظام 102 - دو سَو سال کی نیند 103 - سانس کے دو رُخ 104 - توانائی اور روح 105 - زندگی میں سانس کا عمل دخل 106 - رو شنیوں سے تیار کئے ہو ئے کھانے 107 - روشنیوں کے گودام 108 - رنگین شعاعیں 109 - کرنوں میں حلقے 110 - برقی رَو کیمرہ 111 - اَعصابی نظام 112 - مراقبہ
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)