لیلتہ القدر
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22482
رمضان المبارک کے بیس (۲۰)روزوں میں ظاہری عمل اور ظاہری حواس کے ترک سے سالک اس قوت رفتا ر کے قریب ہو جاتا ہے جس سے غیب کا مشاہدہ ہوتا ہے۔
’’ہم نے اس کو اتارا لیلتہ القدر میں،اور تونے کیا سمجھا کہ کیا ہے لیلتہِالقدر ۔ لیلتہ القدر بہتر ہے ہزار مہینے سے۔اترتے ہیں فرشتے اور روح اس میں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر۔امان ہے وہ رات صبح کے طلوع ہونے تک۔‘‘
(سورۂ القدر)
قرآن ایک دستور العمل ہے جونوع ِ انسانی کی رہنمائی کرتا ہے۔ لیلتہ القدر ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے اور لیلتہ القدر رمضان میں آتی ہے۔ایک ہزار مہینوں میں تیس 30ہزار دن اور تیس 30ہزار راتیں ہوتی ہیں۔رمضان کے روزے رکھنے کے بعد لیلتہ القدر کی رات آنے تک روزہ دار کے ذہن کی رفتار ساٹھ ہزار گنا ہوجاتی ہے۔ساٹھ ہزار گنا رفتار سے انسان حضرت جبرائیل ؑ اور فرشتوں کو اﷲ کے حکم سے دیکھ لیتا ہے۔ حدیث شریف میں ہے۔حضرت جبرائیل ؑ ایسے شخص سے مصافحہ کرتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 154 تا 154
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔