لوح محفوظ پرتبد یلی
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22700
ایک ولی سے ولا یت چھن گئی جس کی وجہ سے لو گ اسے مر دود کہنے لگے۔ بے شما ر اولیا ء اﷲ نے اس کا نام لو ح محفو ظ پر اشقیا ء کی فہرست میں لکھا ہوا دیکھا۔ وہ بند ہ نہا یت سراسیمگی اور ما یوسی کے عا لم میں پیراں پیر دستگیر ؒ کی خدمت میں حاضر ہوا اور رو رو کر اپنی کیفیت بیان کی۔حضر ت غو ث پا کؒ نے اس کے لئے دعا کی اﷲتعالیٰ کی طر ف سے آواز آئی ’’اسے میں نے تمہا رے سپر دکیا، جو چا ہے کرو۔ آپؒ نے اسے سر دھو نے کا حکم دیا اور اس کا نام بد بختوں کی فہرست سے دھل گیا۔
اس کر امت کی تو جیہہ یہ ہے :
حضر ت شیخ عبد القا در جیلا نی کو سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے وراثتاً علوم اور اختیارت منتقل ہوئے ہیں یہ علوم اور اختیارات ان لوگوں کو اﷲتعالیٰ کی طر ف سے تفویض ہو تے ہیں جن کے بارے میں اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں:
’’میں اپنے بند ے کو دوست رکھتا ہوں اور میں اُس کے کا ن آنکھ اور زبا ن بن جا تا ہوں، پھر وہ میرے ذریعے سنتا ہے،میرے ذریعے بو لتا ہے اور میرے ذریعے چیز یں پکڑتا ہے۔‘‘
شیخ عبدالقادرجیلا نی ؒ علم ِ لدّنی کے حا مل بندے ہیں جب انہوں نے اﷲتعالیٰ سے دعا فرمائی تو اس کا نام اشقیاء کی فہرست سے نکل کر سعیدروحوں میں درج ہوگیا۔
ماہ ربیع الثانی ۷۶۱ھ کے شروع میں شیخ عبد القادر جیلانیؒ سخت علیل ہو گئے اور ۹ربیع الثانی کو نوے سال سا ت ما ہ کی عمر میں خا لق حقیقی سے جا ملے دوران علا لت صاحبزادہ کو نصیحت فرمائی کہ اﷲتعالیٰ کے علا وہ کسی سے امید نہ رکھنا، تقوٰی اور عبا دت کو شعار بنا نا، توحید کا دامن ہا تھ سے نہ چھوڑنا اور اﷲ کے سوا کسی اور پر بھر وسہ نہ کر نا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 181 تا 182
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔