لطیف انوار۔ کثیف جذبات
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=21266
شعور میں دو قسم کے نقوش ہوتے ہیں۔ایک نقش میں لطیف انوار کا ذخیرہ ہوتا ہے اور دوسری قسم کے نقش میں خود غرضی،تنگ نظری اور کثیف جذبات کا ذخیرہ رہتا ہے۔
اﷲ تعالیٰ نے ہر شئے کو معین مقداروں سے تخلیق کیا ہے۔ معین مقداریں احکام الٰہی کے تابع ہیں۔ جب انسان اﷲ کے احکام کی تعمیل کرتا ہے تو انسان خوش رہتا ہے۔ اور اگر اﷲ کے احکامات کے خلاف عمل کرتا ہے تواس کی زندگی میں خوف اور غم شامل ہوجاتا ہے۔
قرآن حکیم میں ارشاد ہے:
’’ میں نے آدم کو زمین پر اپنا نائب اور خلیفہ مقرر کیا ہے۔‘‘
آدم کی نیابت و خلافت علم الاسماء سے مشروط ہے۔اگرانسان علم الاسماء کا علم نہیں جانتا تو نیابت اور خلافت زیر ِ بحث نہیں آتی اس لئے کہ اﷲتعالیٰ نے جب کہا کہ میں زمین پر اپنا نائب بنانے والا ہوں تو فرشتوں نے عرض کیا کہ آدم زمین میں فساد کرے گا ۔ اﷲتعالیٰ نے علم الاسماء سکھا کر آدم کو حکم دیا کہ بیان کر جو ہم نے تجھے سکھایا ہے آدم نے جب اﷲتعالیٰ کا عطا کردہ علم بیان کیا تو فرشتوں نے اعتراف کیا کہ ہم اتنا ہی جانتے ہیں جتنا علم آپ نے ہمیں سکھا دیا ہے۔
مفہوم واضح ہے کہ آدم کی فضیلت اس علم کی وجہ سے ہے جو علم فرشتے اور جنات نہیں جانتے ۔یہ علم اﷲتعالیٰ نے آدم کی روح کو منتقل کیا ہے…… اس علم کو جاننے کے لئے ضروری ہے کہ انسان اپنی اس روح کو جانتا ہو ۔روح کو جاننے کے لئے ( MATTER )اور روشنی …..روشنی اور نور کا علم حاصل کرنا ضروری ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 84 تا 85
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔