قرآن اور تصوّف
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19669
سورۂ رحمٰن میں اﷲتعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے!
’’ اے گروہِ جنات ا ورگروہِ انسان! تم آسمان اور زمین کے کناروں سے نکل کر دکھاؤ،تم نہیں نکل سکتے مگر سلطان سے۔‘‘
(سورۂ الرحنٰر۔ آیت نمبر۳۳)
تصوّف میں سلطان کا مطلب چھ شعوروں پر غلبہ حاصل کرنا ہے۔کوئی انسان زمینی شعور میں رہتے ہوئے چھ شعوروں پر غلبہ حاصل کرلے تو وہ زمینی شعور سے باہر نکل سکتا ہے۔
ہر آسمان ایک شعور ہے آسمانی دنیا کو پہچاننے کے لئے ان شعوروں پر غلبہ حاصل کرنے کے لئے آسمانی دنیا سے واقفیت ہونا ضروری ہے۔جب انسان سات شعوروں کا ادراک حاصل کرلیتا ہے تو اس میں عرشِ معلّیٰ کو دیکھنے کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 18 تا 18
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔