یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
غرور
مکمل کتاب : تجلیات
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=3014
فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے:
جس شخص نے وسعت اور قدرت کے باوجود محض خاکساری اور عاجزی کی غرض سے لباس میں سادگی اختیار کی تو خدا اسے شرافت اور بزرگی کے لباس سے آراستہ فرمائے گا۔ لباس کی سادگی ایمان کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے۔
خدا کے بہت سے بندے جن کی ظاہری حالت نہایت ہی معمولی ہوتی ہے مالی طور پر پریشان اور ان کے کپڑے غبار میں اٹے ہوئے معمولی اور سادہ ہوتے ہیں، لیکن خدا کی نظر میں ان کا مرتبہ اتنا بلند ہوتا ہے کہ اگر وہ کسی بات پر قسم کھا بیٹھیں تو خدا ان کی قسم کو پورا کر دیتا ہے۔
جو شخص کسی مسلمان کو کپڑے پہنا کر اس کی تن پوشی کرے گا، خدائے تعالیٰ قیامت کے روز جنت کا لباس پہنا کر اس کی تن پوشی کرے گا۔
ملازم اور نوکر تمہارے بھائی ہیں۔ تمہیں چاہئے کہ انہیں وہی کھلاؤ جو تم کھاتے ہو، ویسا ہی لباس ان کو پہناؤ جو تم پہنتے ہو۔ ان کے اوپر کام کا بوجھ اتنا نہ ڈالو جو ان کے سہارنے سے باہر ہو۔
جس کے دل میں ذرہ برابر بھی غرور ہو گا وہ جنت میں نہیں جائے گا۔ ایک شخص نے کہا ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے عمدہ ہوں، اس کے جوتے عمدہ ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ خدا خود صاحب جمال ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ غرور تو دراصل یہ ہے کہ آدمی حق سے بے نیازی برتے اور لوگوں کو اپنے سے کم تر اور حقیر جانے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 142 تا 143
یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
تجلیات کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔