عورت اور مردکی تخلیق
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22686
قر آن پاک میں ارشا د ہے:
’’اور ہم نے تخلیق کیا ہر چیز کو جوڑے دوہر ے‘‘ ۔
EQUATIONیہ ہے کہ ہر فر د دو پر ت سے مر کب ہے۔ایک پر ت ظاہر اور غالب رہتا ہے اور دوسرا پر ت مغلو ب اور چھپا ہو ارہتا ہے۔عورت بھی دورخ سے مر کب ہے اور مر د بھی دورُخ سے مر کب ہے……عورت میں ظاہر رخ وہ ہے جو صنف لطیف کے خد وخال میں نظر آتا ہے اور با طن رُخ وہ ہے جو ظاہرآنکھوں سے مخفی ہے۔ اسی طرح مر د کا ظاہر رُخ وہ ہے جو مر د کے خد و خال میں نظر آتا ہے اور با طن رُخ وہ ہے جو ہمیں نظر نہیں آتا۔ اس کی تشر یح یہ ہوئی کہ مر د بحیثیت مرد کے جو نظرآتا ہے وہ اس کا ظاہر رخ ہے عورت بحیثیت عورت کے جو نظر آتی ہے وہ اس کا ظاہر رُخ ہے۔ Equationیہ بنی کہ مرد کے ظاہر رُخ کا متضاد با طن رخ عورت، مرد کے ساتھ لپٹا ہو ا ہے اور عورت کے ظاہر رُخ کے ساتھ اُس کا متضا د با طن رُخ مر د چپکا ہو اہے۔
جنسی تبدیلی کے واقعا ت ہوتے رہتے ہیں اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ با طن رخ میں اس طرح تبد یلی واقع ہوجاتی ہے کہ مر د کے اندر اُس کا با طن رُخ عورت غالب ہو جا تا ہے اور ظاہر رُخ مغلو ب ہو جا تا ہے۔نتیجہ میں کوئی مر د عور ت بن جا تی ہے اور کوئی عورت مر د بن جاتا ہے۔
صاحب بصیر ت اور صاحب تصرف بزرگ چونکہ اس قا نون کو جا نتے ہیں اس لیۓ تخلیقی فارمولے میں رو و بد ل کر سکتے ہیں۔ وزیر حضور ی پیران پیر دستگیر شیخ عبداالقادر جیلانی ؒ کو کا ئنا ت میں جا ری و ساری تخلیقی قو انین کا علم حا صل ہے انہوں نے تصرف کر کے لڑکی کے اندر با طن رخ مر د کو غالب کر دیا اور وہ لڑکی سے لڑکا بن گیا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 178 تا 179
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔