یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
عظیم الشان شہر
مکمل کتاب : مراقبہ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12425
یہ اس قدر عظیم الشان شہر جس کی آبادی اربوں کھربوں سے متجاوز ہے، لاکھوں کروڑوں سال سے آباد ہے۔ اس شہر میں گھوم کر لاکھوں سال کی تہذیب کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہاں ایسے لوگ بھی آباد ہیں جو آگ کے استعمال سے واقف نہیں اور ایسے لوگ بھی آباد ہیں جو پتھر کے زمانے کے لوگ کہے جاتے ہیں۔ اس عظیم الشان شہر میں ایسی بستیاں بھی موجود ہیں جس میں آج کی سائنس سے بہت زیادہ ترقی یافتہ قومیں رہتی ہیں۔ جنہوں نے اس ترقی یافتہ زمانے سے زیادہ طاقتور ہوائی جہاز اور میزائل بنائے تھے۔ امتداد زمانہ نے جن کا نام اڑن کھٹولے وغیرہ رکھ دیا۔ اس شہر میں ایسی دانشور قوم آباد ہے جس نے ایسے فارمولے ایجاد کر لئے تھے جن سے کشش ثقل ختم ہو جاتی ہے اور ہزاروں ٹن وزنی چٹان کا وزن پروں سے بھرے ہوئے تکیہ سے کم ہو جاتا ہے۔ اس لاکھوں سال پرانے شہر میں ایسی قومیں بھی محو استراحت یا مبتلائے رنج وآلام ہیں جنہوں نے ٹائم اسپیس کو Lessکر دیا تھا اور زمین پر رہتے ہوئے اس بات سے واقف ہو گئے تھے کہ آسمان پر فرشتے کیا کام کر رہے ہیں اور زمین پر کیا ہونے والا ہے۔ وہ اپنی ایجادات کی مدد سے ہواؤں کا رخ پھیر دیتے تھے اور طوفان کے جوش کو جھاگ میں تبدیل کر دیتے تھے۔ اسی خطّہ ماورائی زمین میں ایسے قدسی نفس لوگ بھی موجود ہیں جو جنت میں اللہ کے مہمان ہیں اور ایسے شقی بھی جن کا مقدر دوزخ کا ایندھن بننا ہے۔
یہاں کھیت کھلیان بھی ہیں اور بازار بھی۔ ایسے کھیت کھلیان جن میں کھیتی تو ہو سکتی ہے لیکن ذخیرہ اندوزی نہیں ہے۔ ایسے بازار ہیں جن میں دکانیں تو ہیں لیکن خریدار کوئی نہیں۔
چلئے! اس بازار میں چلتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 274 تا 276
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
مراقبہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔