طواف کی حکمت
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22536
طواف ایک ایسی عبادت ہے جو بیت اﷲ شریف میں کی جاتی ہے۔ خانہ کعبہ اﷲتعالیٰ کی مرکزیت کا SYMBOL ہے۔ ہر شئے اﷲتعالیٰ کی جانب سے آرہی ہے اور اﷲتعالیٰ کی جانب لوٹ جاتی ہے۔ اﷲتعالیٰ کی جانب سے آنے والی ہر شئے کی صفت کائنات کا شعور ہے اور کائنات کا علم لاشعور ہے۔ اﷲتعالیٰ کی ذات علیم ہے اور علم کا سورس اﷲ ہے۔ علم الٰہیہ کے انوار و تجلیات کا مظاہراتی سطح پر نزول کرنا کائنات کی نزولی حرکت ہے۔ نزولی حرکت میں علم کی تجلی اپنے علوم کا مظاہرہ کرتی ہے۔
بیت اﷲ شریف کے طواف میں یہ نیت ہوتی ہے کہ ہم اﷲ کے گھر کا طواف کر رہے ہیں۔ طواف صعودی اور نزولی دونوں کیفیات پر مشتمل ہے۔ صعودی حرکت یہ ہے کہ بندہ اپنے رب کی جانب متوجہ ہوتا ہے اور نزولی حرکت یہ ہے کہ بندہ مقدس زمین پر جسمانی طور پر اﷲ کے گھر کے ارد گرد گھومتا ہے۔ حجراسود کے سامنے تھوڑی دیر قیام کرنا، حجرہ ِ اسود کو بوسہ دینایا ہاتھ اٹھا کر اشارہ کرنااور خانہ کعبہ کے گرد چکر لگانا طواف ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 160 تا 161
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔