یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔

طرزِ فکر

مکمل کتاب : تجلیات

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2972

طرز گفتگو میں آدمی کی شخصیت کا عکس جھلکتا ہے۔ خوش آواز آدمی کے لئے اس کی آواز تسخیر کا کام کرتی ہے۔ جب بھی کسی مجلس میں یا نجی محفل میں بات کرنے کی ضرورت پیش آئے وقار اور سنجیدگی کے ساتھ گفتگو کیجئے۔ یہ بات بھی ملحوظِ خاطر رہنی چاہئے کہ ہماری زبان سے نکلا ہوا ہر لفظ ریکارڈ ہوتا ہے۔ آدمی جو بات بھی منہ سے نکالتا ہے فرشتے اسے ماورائی کیمرے میں محفوظ کر لیتے ہیں۔
مسکراتے ہوئے، نرمی کے ساتھ، میٹھے لہجے اور درمیانی آواز میں بات کرنے والے لوگوں کو اللہ کی مخلوق عزیز رکھتی ہے۔ چیخ کر بولنے سے اعصاب میں کھنچاؤ پیدا ہوتا ہے اور اعصابی کھنچاؤ سے بالآخر آدمی دماغی امراض میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ مخاطب یہ سمجھتا ہے کہ میرے اوپر رعب ڈالا جا رہا ہے اور وہ اس طرز کلام سے بد دل اور دور ہو جاتا ہے، اس کے اندر خلوص اور محبت کے جذبات سرد پڑ جاتے ہیں۔
شیریں مقال آدمی خود بھی اپنی آواز سے لطف اندوز اور سرشار ہوتا ہے اور دوسرے بھی مسرور و شاداں ہوتے ہیں۔ اچھی، میٹھی اور مسحور کن آواز سے اللہ میاں بھی خوش ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
’’سب سے زیادہ کریہہ اور ناگوار آواز گدھے کی آواز ہے۔‘‘
آداب گفتگو میں باتوں کو پورا کرنا ضروری ہے۔ بری باتوں اور گالم گلوچ سے زبان گندی نہ کیجئے۔ چغلی کرنا ایسا ہے کہ جیسے کوئی بھائی اپنے بھائی کا گوشت کھاتا ہو۔ اس عمل سے دماغ میں کثافت اور تاریکی پیدا ہوتی ہے۔ دوسروں کی نقلیں نہ اتاریئے،۔ اس عمل سے دماغ میں کثافت اور تاریکی پیدا ہوتی ہے۔ شکایتیں نہ کیجئے کہ شکایت محبت کی قینچی ہے۔ کسی کی ہنسی نہ اُڑائیے کہ اس سے آدمی احساسِ برتری میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اور احساسِ برتری آدمی کے لئے ہلاکت ہے جس ہلاکت میں ابلیس مبتلا ہے۔ اپنی بڑائی نہ جتائیے۔ اس عمل سے اچھے لوگ آپ سے دُور ہو جائیں گے۔ خوشامد اور چاپلوسی کرنے والے منافق آپ کا گھیراؤ کر لیں گے اور ایک روز آپ عرش سے فرش پر گر جائیں گے۔ فقرے نہ کسئیے، کسی پر طنز نہ کیجئے۔ بات بات پر قسم نہ کھائیے۔ یہ عمل آپ کے کردار کو گہنا دے گا اور آپ لوگوں کی محبت سے محروم ہو جائیں گے

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 55 تا 56

یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔

تجلیات کے مضامین :

1 - قرآن 2 - زمین پر اندھیرا 3 - آسمانوں میں اعلان 4 - ہماری تصویر 5 - تسخیرِ کائنات 6 - دولت کی محبت بت پرستی ہے 7 - ترقی کا محرم غیر مسلم؟ 8 - کفن دفن 9 - آگ کا سمندر 10 - روح کی آنکھیں 11 - سوکھی ٹہنی 12 - پرخلوص دل 13 - تبلیغ 14 - مشعل راہ 15 - تخلیقی فارمولے 16 - توبہ 17 - بھلائی کا سرچشمہ 18 - عظیم احسان 19 - طرزِ فکر 20 - حج 21 - شیریں آواز 22 - دو بیویاں 23 - صراط مستقیم 24 - ماں باپ 25 - محبت 26 - خود داری 27 - بیداری 28 - قطرۂ آب 29 - خدا کی تعریف 30 - زندگی کے دو رُخ 31 - علم و آگہی 32 - جھاڑو کے تنکے 33 - رزق 34 - مُردہ قوم 35 - پیغمبر کے نقوشِ قدم 36 - نیکی کیا ہے؟ 37 - ضدی لوگ 38 - سعید روحیں 39 - توفیق 40 - سورج کی روشنی 41 - رب کی مرضی 42 - دُنیا اور آخرت 43 - بیوی کی اہمیت 44 - خود شناسی 45 - دماغ میں چُھپا ڈر 46 - روزہ 47 - مناظر 48 - دُعا 49 - مساجد 50 - علیم و خبیر اللہ 51 - مایوسی 52 - ذخیرہ اندوزی 53 - بھائی بھائی 54 - اللہ کی کتاب 55 - اونگھ 56 - انسان کے اندر خزانے 57 - اللہ کی صناعی 58 - ناشکری 59 - آئینہ 60 - مُردہ دلی 61 - خدا کی راہ 62 - غرور 63 - رمضان 64 - قبرستان 65 - قرآن اور تسخیری فارمولے 66 - اچھا دوست 67 - موت سے نفرت 68 - خطاکار انسان 69 - دوزخی لوگوں کی خیرات 70 - معاشیایات 71 - آدابِ مجلس 72 - السلامُ علیکُم 73 - گانا بجانا 74 - مخلوق کی خدمت 75 - نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم 76 - صبر و استقامات 77 - مہمان نوازی 78 - مسکراہٹ 79 - بلیک مارکیٹنگ 80 - دوست 81 - مذہب اور نئی نسل 82 - معراج 83 - انسانی شُماریات 84 - جائیداد میں لڑکی کا حصہ 85 - دعوتِ دین 86 - فرشتے نے پوچھا 87 - سونے کا پہاڑ 88 - مچھلی کے پیٹ میں 89 - بچوں کے نام 90 - صدقہ و خیرات 91 - اپنا گھر 92 - غیب کا شہُود 93 - حقوق العباد 94 - فقیر دوست 95 - بے عمل داعی 96 - عید 97 - جذب وشوق 98 - موت کا خوف 99 - فرشتوں کی جماعت 100 - اعتدال 101 - مشن میں کامیابی
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)