صوم اورتصوف
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22462
’’ماہِ رمضان جس میں نازل ہو ا قرآن جس میں ہدایت ہے لوگوں کے واسطے اور راہ پانے کی کھلی نشانیاں ہیں۔‘‘
(سورۂ بقرہ آیت نمبر ۱۸۵)
سوال یہ ہے کہ نزول قرآن کے سلسلے میں رمضان کا تذکرہ کیوں کیا گیا ہے؟جبکہ وحی رمضان کے علاوہ بھی آتی رہی ہے۔یہ تلاش کرنا بھی ضروری ہے کہ رمضان المبارک اور عام دنوں میں کیا فرق ہے اور ماہِ رمضان میں انسانی تصورات اور احساسات میں کیا تبدیلی رونما ہو جاتی ہے؟
رمضان المبارک سے متعلق اﷲتعالیٰ کا ارشادہے:
’’اور جب تجھ سے پوچھیں بندے میرے مجھ کو تو میں نزدیک ہوں، پہنچتا ہوں پکارتے کی پکار کو جس وقت مجھ کو پکارتا ہے‘‘۔
(سورۂ بقرہ آیت نمبر ۱۸۶)
آیت کریمہ بتاتی ہے کہ بندہ اور اﷲ کے درمیان کسی قسم کا کوئی فاصلہ حائل نہیں ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 151 تا 151
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔