سونا کھاؤ
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9225
اس کے بعد دوسرا تربیتی پروگرام شروع ہُوا۔ روحانی آنکھ سے دیکھا کہ ایک بہت بڑا کمرہ ہے، اس میں بہت ساری الماریاں ہیں۔ ان الماریوں میں سونے کی اینٹیں رکھی ہوئی ہیں۔ اڑتالیس گھنٹے یہ کیفیت قائم رہی کہ میں ایک کمرے میں بند ہوں، کمرہ سونے کی اینٹیوں سے بھرا ہُوا ہے۔ اس کیفیت کے ساتھ ذہن روٹی کھانے کی طرف مائل ہوتا تو میرے کانوں میں ایک ماورائی آواز گونجتی کہ ’’سونا کھاؤ‘‘۔ پانی پینے کی خواہش ہوتی…. پانی تو وہاں کہاں تھا…! آواز آتی… ’’سونے چاندی سے پیاس بجھا ؤ‘‘۔ اور جب میں اس کیفیت سے باہر آیا تو دس روپے کے نوٹ سے بھی طبیعت میں گندگی کا احساس ہوتا تھا اور اس کے بعد اللہ کی طرف سے مسلسل ایسے ہزاروں واقعات رُونما ہُوئے کہ جن کا وُجود میں آنا عقلاً ناممکن اور مشکل تھا۔ ایک دفعہ، دس دفعہ، بیس دفعہ، سو دفعہ جب اس طرح کے تجربات ہوتے رہے تو ذہن میں یہ یقین پیدا ہو گیا کہ جو اللہ چاہتا ہے وہی ہوتا ہے۔ بتانا یہ مقصود ہے کہ روحانیت کوئی ایسا علم نہیں جو صرف لفظوں پر قائم ہے روحانیت عمَلی اور مشاہداتی علم ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 72 تا 73
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔