زروجواہر
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26256
دنیا میں جنگ وجدال خون ریزی نفرت و حقارت اور بھیانک موت کی تاریکی اس لئے پھیل گئی ہے کہ آدم برادری کی روح بے قرار اور بے چین ہے۔اُسے سکون اس لئے نہیں ہے کہ اشرف المخلوقات آدم درندہ بن گیاہے۔زروجواہر کو اہمیت دیتاہے لیکن جس نے زر و جواہر کے ذخائر آدم کو منتقل کر دیئے ہیں اس سے صرف لفظی تعلق رکھتا ہے۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ان ممالک میں جہاں دولت کی فروانی ہے آسائش و آرام کی اتنی سہولت ہے کہ لوگ سوچتے ہیں کہ اب ہم کس زاویہ سے آسائش حاصل کریں․․․․․․․․وہاں ہر شہر کے ہر ہسپتال میں آدھی سے زیادہ آبادی دماغی مریض ہے۔ہسپتالوں میں نصف سے زیادہ بستر دماغی مریضوں کے لئے مخصوص ہیں۔وہاں کا کروڑ پتی تاجر سب کچھ خرید سکتا ہے لیکن اسے سکون میسر نہیں ہے۔اس کے اندر ایک ختم نہ ہونے والی بے چینی اسے کسی کل چین نہیں لینے دیتی․․․․․․․․وہ دبیز قالینوں پر فانوسوں کے نیچے ٹہلتا ہے اور سوچتا ہے کہ میرے پاس سب کچھ ہے لیکن میں بے چین اور پریشان کیوں ہوں؟
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 279 تا 279
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔