ریڈیائی اور مقناطیسی لہریں
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=22161
ریڈیائی لہریں کم فریکوئنسی کی برق مقناطیسی لہریں ہوتی ہیں اور ٹی وی نشریات زیادہ فریکوئنسی کی برق مقناطیسی لہریں ہوتی ہیں۔ برق مقناطیسی لہروں کو آواز کی موجوں کی طرح سفر کرنے کے لئے کسی واسطے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ پانی اور ہوا کے بغیر بھی آگے بڑہتی رہتی ہیں اور خلاء میں آگے بڑھنے میں انہیں دقت پیش نہیں آتی۔
فریکوئنسی اگر بہت بڑھ جائے تو موجیں شعاعیں بن جاتی ہیں جو سیدھی چلتی ہیں۔ کم طول موج اور زیادہ فریکوئنسی ہونے کی وجہ سے ان لہروں کی کسی چیز میں سے گزرجانے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہیں۔
قرآن کریم میں کئی جگہ اﷲتعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ہر چیز ہماری حمد و ثنا بیان کرتی ہے۔ یعنی کائنات میں موجود ہر شئے بولتی، سنتی اور ایک دوسرے کو پہچانتی ہے۔
’’ ساتوں آسمان اور زمین اور وہ ساری چیزیں اﷲ کی عظمت بیان کررہی ہیں جو آسمان و زمین میں ہیں۔ کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو اس کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح نہ کرتی ہو۔ مگر تم ان کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہو۔‘‘
(سورۃبنی اسرائیل آیت نمبر۴۴)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 134 تا 135
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔