روشنی کی چار نہریں
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9325
سائنسی نقطۂِ نظر سے چھ لطیفوں کی تشریح کی جائے تو یہ کہا جائے گا کہ چھ لطیفے یا چھ جنریٹرز ہیں جن کے اندر دوڑ کرنے والی رَوشناںں وہم بنتی ہیں، خیال بنتی ہیں، تصوّر بنتی ہیں، اور پھر شکل و صورت کے ساتھ مظہر بن جاتی ہیں۔ اس بات کی زیادہ وضاحت کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اس بات پر بھی رَوشنی ڈالیں کہ….
چھ نقطوں یا چھ دائروں یا چھ جنریٹرز میں جو رَوشنایں، خیالات، تصوّرات اور احساسات بنتے ہیں ان کا منبع (Source) کیا ہے؟ اور
یہ ر وشنیاں کہاں سے آتی ہیں؟ اور
کس طرح ان نقطوں کو یا ان رَوشن دائروں کو فیڈ کرتی ہیں؟
اِس کو سمجھنے کیلئے ہمیں چھ دائروں کو دوہرا کرکے تین دائروں میں تقسیم کر دیتے ہیں۔
اِن تین دائروں یا چھ رُخوں کو چار نورانی نہریں فیڈ کرتی ہیں۔
رَوشنی کی پہلی نہر کا نام تَظھیر ہے۔
رَوشنی کی دوسری نہر کا نام تَشھید ہے۔
رَوشنی کی تیسری نہر کا نام تَجرید ہے۔
رَوشنی کی چو تھی نہر کا نام تَسوید ہے۔
یہ تین نہریں اور ایک نورانی آبشار….
پیدائش سے پہلے کی زندگی میں….
پیدائش کے بعد کی زندگی میں….
مرنے کے بعد کے عالم، حشر و نشر، جنّت دوزخ اور ازل سے ابد کے پروگرام کو….
ہر آن اور ہر لمحہ فیڈ کرتی رہتی ہیں اور نورانی نہروں کے یہ اَنوار اور رَوشنارں ہی وہم خیال، تصوّر احساس اور مظہر بنتی رہتی ہیں۔
غور طلب بات یہ ہے کہ دائرہ یا جنریٹرز تین ہیں اور نہریں چار ہیں۔
یہ نہریں کیا ہیں ؟
اِن نہروں کے تخلیقی فارمولے کس طرح سر گرمِ عمَل ہیں؟
اِن رَوشنونں سے یا اِن اَنوار سے اللہ کی کون کون سی صِفات کا تعلّق ہے؟ اور
وہ کون کون سے روحانی علوم ہیں جو ان نہروں میں ذخیرہ ہیں؟
یہ ایک ایسا علم ہے جو بندہ کو اللہ خود پڑھاتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 102 تا 103
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔