روشنی کا جال
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26132
قرآن میں تفکرکرنے سے انسان کی نظر میں اتنی وسعت پیدا ہوجاتی ہے کہ ایٹم کی اکائی میں روشنی کے جال کو دیکھ لیتی ہے ا یک صوفی یہ جان لیتا ہے کہ ایٹم کا، ایٹم کے اندرونی اجزاء اورارض وسماء کا خالق ایک ہے اورپوری کائنات اس کی ملکیت ہے۔اس نے اس کائناتی سسٹم کو ایک ضابطہ کے ساتھ تخلیق کیا ہے اور ہرچیز کو معین مقداروں کے ساتھ وجودبخشا ہے۔
مقداروں کا یہ علم وہ لوگ سیکھ لیتے ہیں جو اﷲتعالیٰ کے ارشاد کے مطابق:
’ ’ اور وہ جن لوگوں نے میرے لئے یعنی میری تخلیق کو جاننے کے لئے جد و جہد اور کوشش کی میں انہیں اپنے راستے دکھاتا ہوں‘‘
(سورۂ عنکبوت آیت نمبر ۶۹)
قرآن میں لوہے (دھات) کا تذکرہ کیا گیاہے۔
’’ اور ہم نے نازل کیا لوہا ( اس میں دوسری دھاتیں بھی شامل ہیں جیسے یورینیم وغیرہ) اور اس میں ہم نے انسانوں کے لئے بیشمار طاقت اورفائدے رکھ دئے ہیں۔‘‘
(سورہ ٔحدید آیت نمبر ۲۵)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 261 تا 262
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔