روشنیوں کے چھ قمقمے
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9277
انسان گوشت پوست اور ہڈیوں کے ڈھانچے کا نام نہیں ہے انسان کے اوپر ایک اور بُنا ہُواجسم ہوتا ہے جس کو قلند ربابا اولیاء ؒ نے نَسمہ AURA کا نام دیا ہے نَسمہ یا اورا چھ نقطوں یا چھ دائروں سے بنا ہُوا ہے۔ چھ دائروں سے تین روحیں وُجود میں آتی ہیں ان چھ دائروں کا نام اَخفیٰ، خفی، سِر، روح، قلب اور نفس ہے اور تین روحوں کا نام: روحِ حیوانی، روحِ انسانی اور روحِ اعظم ہے۔
چھ نقطوں، چھ دائروں یا رَوشنیوں کے قمقموں کو روحانیت میں لطیفے یا جنریٹر کہا جاتا ہے۔ ہر دو لطیفوں سے ایک روح بنتی ہے۔
لطیفۂِ نفسی اور لطیفۂِ قَلبی سے روحِ حیوانی بنتی ہے۔
لطیفۂِ سِرّی اور لطیفۂِ رُوحی سے روحِ انسانی وُجودمیں آتی ہے۔
لطیفۂِ خَفی اور لطیفۂِ اَخفیٰ سے روحِ اعظم کی تشکیل ہوتی ہے۔
لطیفۂِ نفسی اور لطیفۂِ قَلبی سے بننے والی روحِ حیوانی پر ہمیشہ زرد رنگ غالب رہتا ہے۔
لطیفۂِ روحی اور لطیفۂِ سِرّی سے انسانی روح پر سبز رنگ کا غہبی ہوتا ہے، اور
لطیفۂِ خَفی اور لطیفۂِ اَخفیٰ سے مرکّب روحِ اعظم پر نیلا رنگ غالب ہوتا ہے۔
جس قدر زرد رنگ کا غلبہ زیادہ ہو جائے گا، اُسی مناسبت سے آدمی کے اوپردنیاوی حواس کا غلبہ ہوجاتا ہے۔ روحانیت میں مراقبہ اس لئے کروایا جاتا ہے کہ آدمی کے اوپر سے زرد رنگ کی گرفت کم ہو جائے۔ زرد رنگ کی گرفت کم ہونے سے آدمی کا ذہن سبز رَوشنیوں کی طرف منتقل ہو جاتا ہے۔ یہ سبز رَوشناگں انہیں سکون دیتی ہیں اور ذہنی اِرتکاز میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ جب سبز رَوشنوو ں پر ذہنی اِرتکاز ہو جاتا ہے تو ذہن نیلی رَوشنیوں میں منتقل ہو جاتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 89 تا 90
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔