روحانی شاگرد کو روحانی استاد کی طرز فکر کس طرح حاصل ہوتی ہے۔
مکمل کتاب : اسم اعظم
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=750
سوال: روحانی شاگرد کو روحانی استاد کی طرز فکر کس طرح حاصل ہوتی ہے۔
جواب: روحانی استاد یا مراد انبیاء کی طرز فکر کا وارث ہوتا ہے۔ جب کوئی شاگرد اپنے روحانی استاد کی طرز فکر حاصل کرنا چاہتا ہے تو اس کے لئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ وہ استاد کی نسبت حاصل کرے۔ نسبت حاصل کرنے کا پہلا سبق تصور ہے۔ جب روحانی شاگرد یا سالک آنکھیں بند کر کے ہر طرف سے ذہن ہٹا کر اپنے روحانی استاد کا تصور کرتا ہے تو روحانی استاد کے اندر کام کرنے والی لہریں اور طرز فکر منتقل ہونے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔
طرز فکر روشنیوں کا وہ ذخیرہ ہے جو حواس بناتی ہیں، شعور بناتی ہیں، زندگی کی ایک نہج بناتی ہیں۔ تاریخ میں ایسے بے شمار واقعات موجود ہیں کہ جب کوئی روحانی شاگرد اپنے روحانی استاد کے تصور میں گم ہو جاتا ہے تو اس کی چال ڈھال انداز گفتگو اور شکل وصورت میں ایسی نمایاں مشابہت پیدا ہو جاتی ہے کہ یہ پہچاننا مشکل نہیں رہتا کہ یہ اپنے روحانی استاد کا عکس ہے۔ تصور کا قاعدہ اور طریقہ یہ ہے کہ ایک وقت مقرر کر کے ذہن کو ہر طرف سے آزاد کر کے بند آنکھوں سے یہ سوچا جائے کہ روحانی استاد کی طرز فکر میں کام کرنے والی روشنیاں میرے اندر منتقل ہو رہی ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 135 تا 136
اسم اعظم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔