روحانی تشریح
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12581
اس کتاب میں کسی قسم کا شک اور شبہ نہیں۔اور یہ کتاب ہدایت دیتی ہے۔متقی لوگوں کو۔اورمتقی لوگ وہ خواتین وحضرات ہیں جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں۔ایمان، یقین سے مشروط ہے۔یقین کا مطلب ہے کہ کسی چیز کو اس طرح دیکھ لیا جائے کہ اس میں ابہام باقی نہ رہے۔اور قائم کرتے ہیں صلوٰۃیعنی متقی لوگوں کا اﷲ کے ساتھ رابطہ رہتا ہے۔سیدنا حضورعلیہ الصلوٰاۃ ولسلام کے ارشاد کے مطابق مومن دیکھتا ہے کہ وہ اﷲ کو دیکھ رہا ہے یا وہ دیکھتا ہے کہ اﷲ اسے دیکھ رہا ہے۔مومن یقینی طور پر اس بات کا ادراک رکھتا ہے کہ بندہ جو کچھ خرچ کرتاہے وہ اﷲ کا دیا ہوا ہے۔اﷲ پیداکرتا ہے تو وہ اس دنیا میں آتا ہے اﷲ وسا ئل فراہم کرتا ہے تو وہ وسائل استعمال کرتا ہے۔مومن اپنی مرضی سے نہ جیتا ہے اور نہ اپنی مرضی سے مرتا ہے۔
مشاہدہ کرنے والے لوگ ہی اﷲ سے والہانہ محبت کرتے ہیں۔
’’اور جو لوگ مومن ہیں وہ سب سے زیادہ محبت اﷲ ہی سے کرتے ہیں۔‘‘
(سورۂ بقرہ آیت نمبر۱۶۵)
’’(اے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم) مسلمانوں سے کہہ دیجئے کہ اگر تمہیں اپنے باپ دادا اور بیٹے اور بھائی اور بیویاں اور رشتے دار اور وہ اموال جو تم نے کمائے ہیں اور وہ تجارت جس کے نقصان سے تم بہت ڈرتے ہو اور وہ مکانات جن کو تم بہت عزیز رکھتے ہو۔اگر ان میں سے کوئی چیز بھی تمہیں اﷲ سے اور اس کے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم سے اور اس کی راہ میں جہاد سے زیادہ پیاری یا زیادہ محبوب ہے تو پھر انتظار کرو یہاں تک کہ اﷲ کافیصلہ صادر ہوجائے اور یاد رکھو کہ اﷲ فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا۔
(سورۂ توبہ آیت نمبر ۲۴)
صوفی قربِ الٰہی کا شیدائی ہوتا ہے اور رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کی زیارت سے مشرف ہونے کے لئے بے قرار رہتا ہے۔روحانی آدمی اﷲ کی طرف راغب رہتاہے۔
اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں:
’’اے رسول! سجدہ کرتے رہو اور قُرب ِ حق حاصل کرتے رہو‘‘۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 2 تا 3
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔