یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
خطاکار انسان
مکمل کتاب : تجلیات
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=3020
خدا کو سب سے زیادہ خوشی جس چیز سے ہوتی ہے وہ بندے کی توبہ ہے۔ توبہ کے معنی ہیں پلٹنا، رجوع کرنا، بندہ جب فکر و جذبات کی گمراہی میں مبتلا ہو کر گناہوں کی دلدل میں پھنستا ہے تو وہ خدا سے بچھڑ جاتا ہے اور بہت دور جا پڑتا ہے، گویا خدا سے وہ گم ہو گیا اور جب وہ پھر پلٹتا ہے اور شرمسار ہو کر خدا کی طرف متوجہ ہوتا ہے تو یوں سمجھئے کہ گویا خدا کو اپنا گم شدہ بندہ مل گیا۔
سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ہے:
’’خدا رات کو اپنا ہاتھ پھیلاتا ہے تا کہ جس شخص نے دن میں کوئی گناہ کیا ہے وہ رات میں خدا کی طرف پلٹ آئے اور دن میں وہ اپنا ہاتھ پھیلاتا ہے تا کہ رات میں اگر کسی نے گناہ کیا ہے تو وہ دن میں اپنے رب کی طرف پلٹے اور گناہوں کی معافی مانگے یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہو۔‘‘
ہاتھ پھیلانے سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے بندوں کو اپنی طرف بلاتا ہے اور اپنی رحمت سے ان کے گناہوں کو ڈھانپنا چاہتا ہے۔
آپﷺ کا یہ بھی فرمان ہے کہ :
‘‘سارے انسان خطاکار ہیں اور بہترین خطاکار وہ ہیں جو توبہ کرنے والے ہیں۔‘‘
اللہ تعالیٰ کے ساتھ بندگی و اطاعت کا پیمان باندھنے کے لئے حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے یہ دعا تعلیم فرمائی ہے:
اللّٰھم انت ربی لا الہ الا انت خلقتنی و انا عبدک و انا علی عھدک ووعدک ما استطعت اعوذبک من شرما صنعت و ابوءُ لک بنعمتک علی و ابوء بذنبی فاغفرلی فانہ لا یغفرالذنوب الا انت۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 150 تا 151
یہ تحریر العربية (عربی) میں بھی دستیاب ہے۔
تجلیات کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔