حضرت سلیمان ؑ کا محل
مکمل کتاب : احسان و تصوف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=26659
*حضرت سلیمان علیہ السلام کا محل سونے ،چاندی کی اینٹوں سے بنا ہوا تھا، دیواروں پر سونے چاندی کی پچی کاری تھی۔چھتیں زمّرد اور یاقوت سے مزین تھیں، تخت شاہی زمّرد ،سچے موتی ،لعل اور فیروزہ سے مرصع تھا۔تخت کے چاروں کونوں پر ایسے درخت تراشے گئے تھے جن کی شاخیں TRANSPARENTتھیں،شاخوں میں رنگ برنگ بجلیاں دوڑتی تھیں،ہر شاخ پر گھونسلے بنائے گئے تھے ،اور گھونسلوں میں پرندے بٹھائے گئے تھے ،دربار میں عود کی لکڑیاں سلگتی رہتی تھیں(2002ء میں عود کی لکٹری پانچ لاکھ ساٹھ ہزار روپے کلو ہے) مشک و عنبر AIR FRESHNERکے طور پر استعمال ہوتے تھے ،شاہی تخت اونچائی پر تھا،تخت کے نیچے دائیں بائیں کرسیاں بچھی ہوئی تھیں،جن پر انسان اور جنات میں سے اکابرین ِ مملکت اور ان کے معاونین بیٹھتے تھے۔حضرت سلیمان ؑ تاج شاہی سر پر رکھ کر جلوہ افروز ہوتے تھے تو درختوں کی شاخوں پر بیٹھے ہوئے پرندے اپنے پر کھول دیتے تھے اور ان پروں میں سے مشک و عنبر کی مہک آتی تھی۔زر و جواہر سے مرصع رنگوں سے آراستہ مور رقص کرتے تھے۔ اوریہ سب سائنس کا کرشمہ تھا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 334 تا 334
احسان و تصوف کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔