جنسی کشش کا قانون
مکمل کتاب : قلندر شعور
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=8852
تخلیق کا قانون ہمیں بتاتا ہے کہ مَرد کا وُجود بھی دو رُخوں پر قائم ہے اور عورت کا وُجود بھی دو رُخوں پر قائم ہے۔ عورت کے اندر مَرد چُھپا ہُوا ہے اور مَرد کے ا ندر عورت چُھپی ہوئی ہے۔ اگر آدم کے اندر حوّا نہ ہوتی تو حوّا کی پیدائش ممکن نہیں تھی۔ دوسری مثال حوّا کے اندر سے آدم کی پیدائش ہے، جس کو آسمانی کتابوں نے’‘عیسیٰ ‘‘کا نام دیا ہے۔
اسی طرح ہر فرد دو پرَت سے مرکّب ہے:
ایک پرَت ظاہر اور غالب رہتا ہے…
دو سرا پرَت مغلوب اور چھپا ہوا رہتا ہے….
مرد ہو یا عورت، دونوں دو دو رُخوں سے مرکب ہیں۔ ایک ظاہر رُخ اور ایک باطن رُخ۔
عورت میں ظاہررخ عورت کے خدّوخال میں جلوہ نما ہو کر ہمیں نظر آتا ہے اور باطن رُخ وہ ہے جو نظر نہیں آتا۔ اس طرح مَرد کا ظاہررخ مَرد کے خدّوخال بن کر ہمارے سامنے آتاہے اور باطن رُخ وہ ہے جو مخفی رہتا ہے۔
مفہوم یہ ہے کہ مَرد بحیثیت مَرد کے جو نظر آتا ہے وہ اس کا ظاہر رُخ ہے۔ اور عورت بحیثیت عورت جو نظر آتی ہے وہ اس کا ظاہر رُخ ہے۔ مَرد کے ظاہر رُخ کا متضادباطن رُخ “عورت “ اس کے ساتھ لپٹا ہُوا ہے اورعورت کے ظاہر رُخ کے ساتھ اس کا متضاد باطن رُخ “مَرد” لپٹا ہُوا ہے۔
اَفزائشِ نسل اور جنسی کشش کا قانون بھی ان ہی دو رُخوں پر قائم ہے۔ عورت کے اندر باطن رُخ ( مَرد) چُونکہ مغلوب ہے اور غالب خدّوخال میں نمودار ہو کر مظہر نہیں بنا ہے اس لئے وہ غالب اور مکمل رُخ کو اپنانا چاہتا ہے اوراس کے اندر جذب ہونے کیلئے بےقرار رہتا ہے۔ اسی طرح مَرد کے اندر چھپا ہوا پرَت (عورت) چُونکہ مغلوب اور نامکمل ہے اس لئے وہ بھی عورت کے ظاہری رُخ سے ہم آغوش ہو کر اپنی تکمیل کرنا چاہتا ہے۔ کہنا یہ ہے کہ جنسی کشش اس عورت یا مَرد میں نہیں ہوتی جو ہماری نظر وں کے سامنے ہے بلکہ عورت کے اندر چھپا ہُوا رُخ اُس مَرد سے ہم آغوش ہو کر اپنی تکمیل چاہتا ہے جو ہمیں جیتی جاگتی شکل میں نظر آتی ہے۔
اسی کو عُرف عام میں ‘‘جنسی جذبہ’’ کہتے ہیں۔
جنسی تبدیلی کے واقعات اکثر و بیشتر ہمارے مشاہدے میں آتے رہتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ باطنی رُخ کی تحریکات اتنی زیادہ سَریعُ السَیر اور غالب ہو جاتی ہیں کہ ظاہری رُخ کی اپنی تحریکات بظاہر معطّل اور معدوم ہو جاتی ہیں۔ یہ تبدیلی اس طرح واقع ہوتی ہے کہ مَرد کے اندر عورت کا باطن رُخ غالب ہو جاتا ہے اور ظاہر رُخ ( مَرد) کی تحریکات مغلوب ہو جاتی ہیں اور نتیجے میں کوئی مَرد عورت بن جاتا ہے اور اسی طرح کسی عورت میں ظاہری رُخ کی تحریکات مغلوب ہو جاتی ہے تو وہ مَرد بن جاتی ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 18 تا 19
قلندر شعور کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔